دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش امتیازی سلوک، نفرت اور تعصب قابل مذمت ہے، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب نے انسداد اسلاموفوبیا کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور تمام عالمی اداے نفرت انگیز رویوں کیخلاف موثر اور یقینی اقدامات کریں، اقوام عالم کشمیر، فلسطین اور دیگر مسلمانوں کے جان، مال، حقوق اور عزت و وقار کی تحفظ کو یقینی بنائے، پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی اور اقلیتوں کے احترام کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے انسداد اسلاموفوبیا کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش امتیازی سلوک، نفرت اور تعصب قابل مذمت ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا کیخلاف قرارداد پیش کرکے پاکستان نے آواز اٹھائی، اسلام دینِ رحمت ہے جو امن، محبت، برداشت اور انسانی عظمت کا درس دیتا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ بدقسمتی سے اسلام اور مسلمانوں کیخلاف پروپیگنڈا کا رحجان پنپ رہا ہے، اسلاموفوبیا عالمی امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے، اسلاموفوبیا کے خاتمے کی ہر کاوش کو سراہتے ہیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور تمام عالمی اداے نفرت انگیز رویوں کیخلاف موثر اور یقینی اقدامات کریں، اقوام عالم کشمیر، فلسطین اور دیگر مسلمانوں کے جان، مال، حقوق اور عزت و وقار کی تحفظ کو یقینی بنائے، پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی اور اقلیتوں کے احترام کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ ایسا پنجاب چاہتے ہیں جہاں ہر مذہب اور مسلک کو مساوی حقوق اور عزت حاصل ہو، اسلامی فوبیا سے نمٹنے کیلئے دنیا کو اسلام کے حقیقی تشخص سے روشناس کرایا جائے، ہر قسم کی منافرت کیخلاف آواز اٹھانا ضروری ہے- انہوں نے کہا کہ پائیدار عالمی امن کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔