جعفر ایکسپریس حملہ؛ سکیورٹی فورسز نے بہت بڑے سانحے سے بچا لیا، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملہ اے پی ایس کی طرح بڑا سانحہ ہو سکتا تھا، سکیورٹی فورسز نے بہت بڑے سانحے سے بچا لیا۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے 4 دسمبر کو مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی اور 23 دسمبر کو پہلی میٹنگ ہوئی۔ 2 جنوری کو دوسری اور 16 جنوری کو تیسری میٹنگ ہوئی۔ ہم نے حکومت کے آگے 2 مطالبات رکھے تھے۔ حکومت نے مطالبات لکھے ہوئے مانگے تو ہم نے لکھے ہوئے دے دیے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ حکومت اگر کمیشن بنانے کے لیے آمادگی کا اظہار کرتی ہے تو ہم ان کے ساتھ بیٹھیں گے۔ اسپیکر صاحب کو معلوم ہے کہ یہ موقع ہماری طرف سے ضائع نہیں ہوا، حکومت نے ضائع کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے 6 مہینے سے کسی ایک شخص کو بھی نہیں ملوایا گیا۔ ان کی بچوں سے بھی ریگولر بات نہیں ہوتی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم اس پر بارہا کہہ چکے ہیں کہ یہ کورٹ کے آرڈر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف ایسی پارٹی نہیں کہ لوگوں پر قدغنیں لگائے۔ ہماری پارٹی میں جمہوریت ہے، جو شحص جس پوائنٹ پر بات کرنا چاہتا ہے کھل کر کرتا ہے۔ ہم جو فیصلہ کرتے ہیں تو پارٹی میں سب لوگ اس کو تسلیم کرتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کل بہت اچھی پریس کانفرنس کی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے بہت اچھا رول پلے کیا ہے اور ایک بہت بڑے سانحے سے بچایا ہے۔ آرمی اسکول کی طرح ایک اور سانحہ ہو سکتا تھا ،سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے سانحے سے بچایا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز نے بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 31 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 13 اور 14 ستمبر کو خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں بھارت نواز دہشت گرد گروہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ کے 31 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ ضلع لکی مروت میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا اور اس کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق اسی نوعیت کی ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جس میں مزید 17 خوارج مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔