ایران میں عجیب و غریب قدرتی مظہر، لوگوں نے خونی بارش قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ایران میں حال ہی میں ہونے والی بارش کا ایک حیرت انگیز قدرتی واقعہ دنیا بھر میں وائرل ہو گیا ہے۔
ایران میں موسلا دھار بارش کے بعد ساحل کے سرخ ہونے کی ویڈیوز دیکھ کر ناظرین متجسس ہیں اور شاید قدرے خوفزدہ بھی۔ بہت سے لوگ اسے "خون کی بارش" کے طور پر شناخت کررہے ہیں جبکہ دوسرے اس غیر معمولی نظارے سے متاثر ہیں۔
ایک ٹور گائیڈ کے ذریعہ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ بارش کا پانی زمین سے سرخ مٹی کو ساحل پر منتقل کررہا ہے جسکی وجہ سے ایک شاندار اور حقیقی منظر پیدا ہوتا ہے۔ جب مٹی سمندر کے ساتھ گھل مل جاتی ہے تو پانی ایک روشن سرخ رنگ کا ہو جاتا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by جزیره هرمز | امید بادروج (@hormoz_omid)
ویڈیو پر فارسی میں کیپشن لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ کہ ہرمز کی مشہور ریڈ بیچ پر تیز بارش شروع ہو گئی ہے اور سیاح محظوظ ہورہے ہیں۔
اس واقعے کی وائرل ہونے والی متعدد ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر وسیع ردعمل کو جنم دیا اور صارفین نے اس حیرت انگیز نظارے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے لکھا، "خدا کی شان ہے، کیا خوبصورتی ہے، بے شک، خدا دونوں جہانوں کا بہترین مصور ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایرانی حملوں سے تباہی غزہ کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں،اسرائیلی شہری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کی جانب سے حیفا میں گذشتہ رات جس رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا تھا وہاں اکثر افراد اب بھی صدمے میں ہیں لیکن حکومت کے ایران پر ابتدائی حملوں کی حمایت بھی کرتے ہیں۔ لیکن یہ سب کی رائے نہیں ہے۔
ایک رہائشی اورنا کے مطابق اسرائیل کے ایران پر حملوں کا وقت درست نہیں تھا۔ بی بی سے بات کرتے ہوئے
وہ کہتی ہیں کہ ’حالانکہ یہ اہم ہے کیونکہ وہ (ایران) جوہری ہتھیار بنانا چاہتا ہے لیکن حملوں کا وقت درست نہیں تھا۔
اب بھی ہمارے 20 یرغمالی غزہ میں زندہ ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ انھیں بھلا دیا گیا ہے۔ بجائے اس کے کہ ہم زندہ اسرائیلی کی واپسی کے لیے لڑیں، ہم مزید لوگوں کو ہلاک کر رہے ہیں۔
’اب وقت آ گیا ہے کہ تمام ہتھیار رکھے جائیں اور مذاکرات کیے جائیں بجائے اس کے کہ مزید لوگوں کو ہلاک کیا جائے۔‘
ان کے بیٹے ایلون کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جمعے کو ایران پر ابتدائی حملوں نے غزہ سے توجہ ہٹا دی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ ’اب غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے باعث تکلیف کا شکار لوگوں کے لیے میری ہمدردی بڑھ رہی ہے۔‘
وہ کہتے ہیں کہ اسرائیلی فوج کو یہ ایران لے کر جانا ٹھیک لگتا ہے۔ وہ انتباہ ایران کو دے رہے ہیں جو وہ غزہ کے لوگوں کو دیا کرتے تھے۔‘
وہ چاہتے ہیں کہ دوسرے ممالک اسرائیل کو اسلحہ دینا بند کریں۔
وہ کہتے ہیں کہ ’ایسے اسرائیلی شہریوں میں اضافہ ہو رہا ہے جو اب اپنی حکومت کے ساتھ نہیں کھڑے۔
یہ اکثریت کا نظریہ نہیں ہے لیکن اسرائیلی حکومت کی کارروائیاں ہم سب کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں۔
ہمیں یہاں جتنی تباہی دکھائی دے رہی ہے وہ غزہ میں موجود ملبے کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔‘