پاکستان ، نیوزی لینڈمیں پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل آج کھیلا جائیگا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
حسن نواز اور عبدالصمد ڈومیسٹک کرکٹ میں متاثر کن کارکردگی کے سبب سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب
میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح سوا چھ بجے شروع ہوگا،باقی چار میچز18 ،21، 23 اور 26مارچ کو کھیلے جائیں گے
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل (آج)اتوار کو ہیگلے اوول کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا،یہ میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح سوا چھ بجے شروع ہوگا۔سیریز کے بقیہ چار میچز18 مارچ ڈنیڈن،21 مارچ آکلینڈ،23مارچ ماؤنٹ مانگونوئی اور 26 مارچ ویلنگٹن میں کھیلے جائیں گے ۔ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کررہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے زمبابوے کے خلاف سیریز میں قیادت کی تھی جو پاکستان نے دو ایک سے جیتی تھی۔پاکستان ٹیم میں شاداب خان، محمد حارث،عمیر بن یوسف، حسن نواز، عبدالصمد، عرفان نیازی، خوشدل شاہ،عباس آفریدی،محمد علی، شاہین شاہ آفریدی،حارث رؤف،سفیان مقیم، ابرار احمد، جہانداد خان اور عثمان خان شامل ہیں۔حسن نواز اور عبدالصمد ڈومیسٹک کرکٹ میں متاثر کن کارکردگی کے سبب سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔پاکستان ٹیم نے کرائسٹ چرچ پہنچنے کے بعد کوچز کی نگرانی میں ٹریننگ سیشن کیا ہے اور کپتان سلمان علی آغا نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ٹیم کی تیاری اچھی ہے اور وہ سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کرے گی۔سلمان علی آغا نے ٹیم میں نئے کھلاڑیوں کی شمولیت کے بارے میں کہا کہ ان کھلاڑیوں کا سلیکشن ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی پر ہوا ہے اور ان کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان ٹیم ہے اور یہ سیریز میں بے خوف کرکٹ کھیلے گی۔ نیوزی لینڈ کی قیادت مائیکل بریسویل کررہے ہیں، ان کی بھی بحیثیت کپتان یہ دوسری سیریز ہے ۔ اس سے قبل انہوں نے گزشتہ سال پاکستان میں کھیلی گئی سیریز میں قیادت کی تھی جو دو دو سے برابر رہی تھی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں سات وہ کھلاڑی شامل ہیں جو حال ہی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلے تھے ۔فاسٹ بولر بین سیئرز اور اسپنر اش سوڈھی کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے ۔ کائل جیمی سن اور ول او راک کا سلیکشن پہلے تین میچوں کے لیے ہوا ہے جبکہ میٹ ہنری فٹ ہونے کی صورت میں آخری دو میچوں میں دستیاب ہونگے ۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ابتک44 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے جاچکے ہیں جن میں پاکستان نے 23 میچز جیتے ہیں۔ نیوزی لینڈ نے 19 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دو میچز نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس اور سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ویمنز کرکٹ پر مکمل توجہ کی ضرورت ہے اور کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر خواتین کرکٹرز کے لیے مختص ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہیڈ کوچ سے ہٹنے کے بعد عاقب جاوید کو کونسی نئی ذمہ داری مل گئی؟
پی سی بی کے آفیشل پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملتان میں انڈر 19، فیصل آباد میں انڈر 17 اور سیالکوٹ میں انڈر 15 کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مخصوص مراکز قائم کیے جائیں گے جنہیں مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولیات کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا طویل مدتی پروگرام انڈر 15 اور انڈر 17 کرکٹرز پر مشتمل ہو گا جس کے نتائج ڈیڑھ سے 2 سال میں متوقع ہیں۔
عاقب جاوید نے اعلان کیا کہ ڈسٹرکٹ اور ریجن کی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے والے 30 باصلاحیت نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا جنہیں ایک منظم انداز میں تربیت دی جائے گی۔
ان کا اولین مقصد نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ پاکستان کرکٹ کا سسٹم دنیا کے لیے ایک مثال بن جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم دوسروں کی تقلید نہیں کریں گے بلکہ ہماری ترقی دوسروں کو ہماری تقلید پر مجبور کرے گی۔
عاقب جاوید نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی بہتری کے لیے اپنے مختصر اور طویل المدتی منصوبے تفصیل سے بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کوچ کے لیے ضروری ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو عزت دے، نہ کہ ان سے خود جیسا بننے کی توقع رکھے۔
مزید پڑھیے: عاقب جاوید پاکستانی ٹیم سے پُر امید کیوں؟
انہوں نے کہا کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار فیصلہ کن ہوتا ہے۔ جب پاکستان میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی بند کی گئی تو وہ شدید مایوسی میں متحدہ عرب امارات چلے گئے تھے جہاں ان کی کوچنگ میں یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی 20 ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
عاقب جاوید نے بتایا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کی وجہ اس کا ترقیاتی پروگرام تھا۔ انہوں نے صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچنگ کو قبول نہیں کیا۔ ان کے مطابق کوچنگ کا سب سے بڑا صلہ یہ ہے کہ کسی کھلاڑی کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا فروغ ہو۔
عاقب جاوید نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا کردار واضح ہونا چاہیے۔ انہوں نے آج کے دور میں ٹیم کو تینوں شعبوں (بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ) میں مہارت رکھنے والے کھلاڑی درکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمی کے لیے مخصوص نصاب (سلیبس) تیار کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اچھے کوچز نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: ’وہ ایک مسخرا ہے‘، جیسن گلیسپی کی ہیڈ کوچ عاقب جاوید پر کڑی تنقید
ان کے مطابق دنیا کے ہر ملک میں بیرونی کوچز آتے رہے ہیں لیکن پی سی بی اب مقامی کوچز، امپائرز، کیوریٹرز، ٹرینرز اور فزیوز کی ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دے گا تاکہ ان کا دائرہ کار اور اعتماد بڑھے۔ لیول تھری کوچنگ مکمل کرنے والے کوچز کو کسی ایک شعبے میں اسپیشلائزیشن لازمی کرنا ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کے نوجوان کرکٹرز عاقب جاوید ویمنز کرکٹ