شمالی مقدونیہ کے نائٹ کلب میں آگ لگنے سے 51 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
شمالی مقدونیہ کے شہر کوچانی کے نائٹ کلب میں آگ لگنے سے کم از کم 51 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
امریکی نیوز ویب سائٹ سی این این کے مطابق شمالی مقدونیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ایم آئی اے‘ کے مطابق ملک کے وزیر داخلہ پنچے توشکوفسکی نے اتوار کی صبح ایک پریس کانفرنس میں ہلاکتوں کا اعلان کیا۔
ملک کے وزیر انصاف ایگور فلکوف نے کہا ہے کہ اس سانحے میں زخمی ہونے والے 80 سے زائد افراد کو ملک کے دارالحکومت اسکوپجے کے اسپتالوں اور کلینکس میں منتقل کیا گیا ہے، اور سانحے میں ملوث تمام افراد کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔
مقامی میڈیا کے مطابق آگ کوچانی کے ’پلس‘ نائٹ کلب میں لگی۔
اس کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے مطابق مقدونیہ کا پاپ گروپ ڈی این اے ہفتے کی رات کلب میں پرفارم کر رہا تھا، اس دوران خوف ناک آگ بھڑک اٹھی۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق مقدونیہ میں مقبول ہپ ہاپ جوڑی ’ڈی این کے‘ کے کنسرٹ کے دوران چھوٹے سے قصبے کے نائٹ کلب ’پلس‘ میں آگ لگ گئی، اس قصبے میں تقریباً 30 ہزار افراد رہتے ہیں۔
اتوار کی آدھی رات کو شروع ہونے والے کنسرٹ میں زیادہ تر نوجوان شریک تھے۔
آن لائن میڈیا ادارے ’ایس ڈی کے‘ نے خبر دی ہے کہ آگ مقامی وقت کے مطابق صبح 3 بجے لگی اور ریسکیو ذرائع کے حوالے سے 100 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔
زخمیوں کو یا تو مقامی کوکانی ہسپتال لے جایا گیا، یا شہر سے تقریبا 30 کلومیٹر جنوب میں واقع اسٹیپ لے جایا گیا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ آگ ممکنہ طور پر پائروٹیکنک ڈیوائسز کے استعمال کی وجہ سے لگی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نائٹ کلب کے مطابق کلب میں
پڑھیں:
کولمبیا کے صدارتی امیدوار پر انتخابی ریلی کے دوران حملہ، سر میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی
BOGOTA:کولمبیا کے صدارتی امیدوار میگل یوریبے ٹربے کو گزشتہ روز دارالحکومت بوگوٹا میں انتخابی مہم کے دوران فائرنگ کرکے شدید زخمی کر دیا۔
صدارتی امیدوار کو حملے میں تین گولیاں لگیں، جن میں سے دو گولیاں ان کے سر میں لگیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق 39 سالہ یوریبے ٹربائے پر ایک مسلح شخص نے اس وقت حملہ کیا جب وہ پارک میں ایک چھوٹے سے جلسے سے خطاب کر رہے تھے، پولیس نے موقع پر ہی ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔
یوریبے کی اہلیہ ماریا کلاڈیا ترزونا نے قوم سے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ میگل اس وقت اپنی زندگی کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں.
یوریبے کی جماعت ’ سنٹرو ڈیموکریٹیکو ‘ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاسی رہنما کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے اور کولمبیا میں جمہوریت اور آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔"
کولمبیا کے بائیں بازو کے صدر گستاو پیٹرو کی حکومت نے اس حملے کی واضح اور پُر زور مذمت کرتے ہوئے اسے صرف ان کی شخصیت پر نہیں بلکہ جمہوریت کے خلاف بھی ایک حملہ قرار دیا۔
یوریبے نے اکتوبر میں اگلے سال کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ وہ کولمبیا کے ایک معروف سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے والد ایک یونین کے رہنما اور کاروباری شخصیت تھے۔
ان کی والدہ دایانا ٹربائے، ایک صحافی تھیں جنہیں 1991 میں میڈیلن کارٹیل کے قبضے میں ہونے کے دوران اغوا کرنے کے بعد بچانے کی کوشش میں قتل کر دیا گیا تھا۔