وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ  نے کہا ہے کہ  ہم نے ہمسایہ ملک افغانستان کی ماضی میں بہت مدد کی ہے، افغانستان کی عوام ہمارے ساتھ ہے، حکومت دہشتگردوں کو سہولت دے رہی ہے، پاک فوج کا کوئی جوان دہشتگردوں کی حراست میں نہیں ہے۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مزمل شہید کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کےلیے حاضر ہوا ہوں 22 سالہ مزمل نے وطن کی خاطر اپنی جان قربان کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے، دہشتگردوں کا کوئی دین ایمان نہیں ہے، مسافروں کو شہید اور قتل کیا گیا، دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشتگردانہ کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں پیش کیا جا سکتا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا نے وہی پراپیگنڈا کیا جو انڈین میڈیا کررہا تھا، پوری قوم کو اپنے شہداء اور غازیوں کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں راء کا ہاتھ ہے، سب دہشتگردوں کی ماں انڈین ایجنسی را ہے، فنڈنگ اور اسلحہ بھی وہیں سے آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمسایہ ملک افغانستان کی ماضی میں بہت مدد کی ہے، افغانستان کی عوام ہمارے ساتھ ہے، حکومت دہشتگردوں کو سہولت دے رہی ہے، پاک فوج کا کوئی جوان دہشتگردوں کی حراست میں نہیں ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ ہوتے ہی انڈین میڈیا نے شور و واویلا شروع کردیا، یوں لگتا ہے جیسے انڈین میڈیا اور ایک مخصوص سیاسی جماعت کو اس حملے کا پتا تھا، واقعہ کے چند گھنٹوں میں مسلح افواج نے دہشتگردوں کا خاتمہ کردیا۔

رانا ثنا نے کہا کہ جائے وقوعہ سب کےلیے کھلا ہے، کوئی بھی وہاں جا کر دیکھ سکتا ہے، بلوچستان میں کسی گرینڈ آپریشن کی ضرورت نہیں ہے، پہلے سے انٹیلیجنس بیسڈ کارروائیاں کی جا رہی ہیں روزانہ کی بنیاد پر بیسیوں آپریشن ہو رہے ہیں، دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا جا رہا ہے انشاء اللہ دہشتگرد جلد نست و نابود ہوں گے۔

 
.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان نے افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے طالبان حکومت سے واضح مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کرے اور اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔

دفتر خارجہ نے افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دو ٹوک پیغام دیا کہ طالبان حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ دہشت گرد گروہ افغانستان کی سرزمین پر پناہ لے کر پاکستان میں حملوں میں ملوث ہیں۔

اعلیٰ سفارتی ذرائع کے مطابق، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے افغان نمائندے کو آگاہ کیا کہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر پاکستان کو سخت تشویش ہے، کیونکہ یہ عناصر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی مالی امداد اور سرپرستی میں کام کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق خان دبئی سے اسلام آباد واپس پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ ایک غیر علانیہ مشن پر موجود تھے۔ وہ اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے اور امکان ہے کہ رواں ہفتے اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل کا دورہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان حکومت کی سخت گیر پالیسیاں، ملک کے مختلف علاقوں میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ بند
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی، علی امین گنڈاپور