مقدونیہ(نیوز ڈیسک)شمالی مقدونیہ (North Macedonia) کے قصبے کوچانی کے ایک نائٹ کلب میں خوفناک آگ لگنے کے نتیجے میں 51 افراد ہلاک اور 100 کے قریب افراد زخمی ہو گئے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ملک کے وزیر داخلہ پنچے توشکوسکی نے کہا کہ آگ ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات تقریباً 2:35 بجے ایک مقامی پاپ گروپ کے کنسرٹ کے دوران لگی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ نائٹ کلب میں موجود نوجوانوں نے آتش بازی کا مظاہرہ کیا جس کے باعث چھت پر آگ بھڑک اٹھی۔ مقامی میڈیا کے مطابق آگ کوچانی کے ’پلس‘ نائٹ کلب میں لگی۔

رپورٹ کے مطابق شمالی مقدونیہ کے وزیر اعظم ہرسٹیجان میکوسکی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا کہ یہ مقدونیہ کے لیے ایک مشکل اور افسوسناک دن ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں نوجوانوں کی جانوں کے ضیاع کا ازالہ نہیں کیا جا سکتا، اور خاندانوں، دوستوں اور پیاروں کے لیے جو تکلیف ہے اس کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والے واقعے کی ویڈیو میں نائٹ کلب کے اندرونی مناظر میں افراتفری دیکھی گئی۔

ملک کے وزیر انصاف ایگور فلکوف نے کہا ہے کہ اس سانحے میں زخمی ہونے والے 80 سے زائد افراد کو ملک کے دارالحکومت اسکوپجے کے اسپتالوں اور کلینکس میں منتقل کیا گیا ہے، واقعے میں ملوث ذمہ داروں کو قانون گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:تاریخی ورثے کی بحالی ، نوازشریف لاہور اتھارٹی فار ہیری ٹیج ریوائیول کے پیٹرن انچیف نامزد

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نائٹ کلب میں

پڑھیں:

لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طرابلس: لیبیا کے ساحل کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق ہوگئے جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

غیر ملکی   میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اس مہلک سمندری راستے پر پیش آیا ہے، جسے افریقی ممالک کے ہزاروں پناہ گزین یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی، حکام نے تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ عینی شاہدین اور امدادی اداروں نے تصدیق کی ہے کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے لیکن ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ موجود ہے،  ادارے نے ایک بیان میں زور دیا ہے کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔ اگست میں بھی اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ جون میں لیبیا کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

خیال رہے کہ یورپی یونین نے حالیہ برسوں میں لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کرکے غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں تیز کی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا مؤقف ہے کہ اس پالیسی نے پناہ گزینوں کے لیے خطرات مزید بڑھا دیے ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ لیبیا میں تارکین وطن کو حراستی مراکز میں بدترین حالات، تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جہاں ہزاروں افراد اب بھی پناہ کے انتظار میں پھنسے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنسلوینیا میں فائرنگ کا واقعہ، 3 پولیس اہلکار ہلاک، 2 زخمی، حملہ آور بھی مارا گیا
  • امریکا، ریاست پنسلوینیا میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، 5 زخمی
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • خضدار ‘بنوں اور کرک میں8 دہشت گرد ہلاک‘ 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • کراچی، صدر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ، دو افراد زخمی