نون لیگ نے پنجاب میں پاور شیئرنگ کے بدلے سندھ میں حصہ مانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب میں لیگی ارکان کے برابر ترقیاتی فنڈز کا مطالبہ دہرا دیا۔ پیپلز پارٹی رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ بیس ہزار سے زائد ووٹ لینے والے ٹکٹ ہولڈر کو بھی ترقیاتی فنڈ دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ نون لیگ نے پیپلز پارٹی سے پنجاب میں پاور شیئرنگ کے بدلے سندھ میں حصہ مانگ لیا۔ کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب میں لیگی ارکان کے برابر ترقیاتی فنڈز کا مطالبہ دہرا دیا۔ پیپلز پارٹی رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ بیس ہزار سے زائد ووٹ لینے والے ٹکٹ ہولڈر کو بھی ترقیاتی فنڈ دیا جائے۔ پیپلز پارٹی نے پنجاب میں نئے لوکل ایکٹ بل پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ لیگی رہنماؤں نے بھی تیور بدل لیے کہا پیپلز پارٹی نون لیگ پر تنقید بھی کرتی ہے اور فنڈز بھی برابر کے مانگتی ہے۔ پیپلز پارٹی کابینہ میں شامل ہو تمام محرومیوں کو کم کریں، پنجاب میں پیپلز پارٹی کے مطالبات تسلیم کرتے ہیں تو سندھ میں بھی پاؤرشیرنگ میں حصہ دیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا۔ سیہون میں اپنے آبائی گاؤں واہڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق سے حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ بجٹ میں تنخواہیں کتنی بڑھائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ منہگائی کے باعث عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق بھی تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک تینوں ادارے ناکام ہو چکے، خصوصاً سیپکو ناکام ہو چکا، سندھ میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وفاق کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے، تینوں اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں۔