گنڈاپور حکومت نہیں چلاسکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اختیار ولی نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور گنڈاپور سرکار غائب ہے، دہشت گردی کے واقعات ہوں تو حکومت فرنٹ سے لیڈ کرتی ہے مگر گنڈاپور صاحب تین ہفتوں سے کہاں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات پر صوبائی حکومت کی سست روی پر خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دیں۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج لمبے عرصے بعد وزیراعلیٰ گنڈاپور کو ٹی وی پر بولتے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور گنڈاپور سرکار غائب ہے، دہشت گردی کے واقعات ہوں تو حکومت فرنٹ سے لیڈ کرتی ہے مگر گنڈاپور صاحب تین ہفتوں سے کہاں تھے۔
اختیارولی خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کے پاس وژن تو تھا ہی نہیں لیکن مشکل حالات سے نمٹنا بھی نہیں جانتے اور وفاق پر الزام تراشی کر کے گنڈاپور اپنی شرمندگی اور نالائقی چھپانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو مشورہ ہے کہ آپ حکومت نہیں چلا سکتے تو اسمبلی توڑیں اور استعفیٰ دے دیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کہا کہ
پڑھیں:
ملک احمد بھچر کا انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان
اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بھچر(فائل فوٹو)۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بھچر نے سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت سے سنائی گئی سزا کے فیصلے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھر کو 9 مئی کے کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بچھر نے کہا کہ عدالت نے سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمے کا آئین سے ہٹ کر فیصلہ دیا، میرے خلاف قانونی ضابطے پورے کیے بغیر سزا کا فیصلہ سنایا گیا۔
سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم این اے احمد چھٹہ سمیت تمام کارکنوں کو بھی دس دس سال قید کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد حکومت نے عدالتوں کو اپنے تابع کرلیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ 9 مئی کے سیاسی مقدمات میں ہمیں اس طرح کے فیصلوں کی امید ہے، تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کروں گا۔