مالے: مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیظو کی ہدایت پر عید الفطر کی تعطیلات میں غیرمعمولی توسیع کا اعلان کر دیا گیا، جس کے تحت عوام کو پورا ہفتہ عید کی خوشیاں منانے کا موقع ملے گا۔

صدر کے دفتر سے جاری کردہ بیان کے مطابق، اگر یکم شوال 31 مارچ 2025 کو ہوتا ہے، تو سرکاری دفاتر 31 مارچ سے 3 اپریل تک بند رہیں گے۔ تاہم، اگر عید 30 مارچ کو ہوتی ہے، تو تعطیلات 30 مارچ سے 1 اپریل تک ہوتیں، لیکن صدر معیظو نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو 3 اپریل تک چھٹیاں دی جائیں گی، قطع نظر اس کے کہ عید کس دن ہو۔

اس کا مطلب ہے کہ 4 اور 5 اپریل کو جمعہ اور ہفتہ (مالدیپ کا روایتی ویک اینڈ) ہونے کے باعث، سرکاری دفاتر 6 اپریل 2025 سے کھلیں گے، اور عوام کو مسلسل ایک ہفتے کی عید کی چھٹیوں کا لطف اٹھانے کا موقع ملے گا۔

مزید برآں، صدر معیظو نے رمضان کے آخری 10 دنوں کے لیے بھی 20 مارچ سے سرکاری دفاتر بند کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ عوام عبادت اور مذہبی فرائض پر زیادہ توجہ دے سکیں۔

حکومت کے اس فیصلے سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، کیونکہ انہیں نہ صرف عید کا بھرپور موقع ملے گا بلکہ رمضان کے آخری لمحات میں بھی عبادت کا وقت میسر ہوگا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ

گزشتہ برس اسرائیل ایران کے جوہری تنصیبات کے حفاظتی دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ 

اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے مطابق اسرائیل کو یہ نادر موقع اُس وقت ہاتھ آیا جب اپریل 2024 کو ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔

ایران کے اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے اصفہان میں واقع ایک S-300 طرز کا ایرانی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔

اسرائیل کے پاس موقع تھا تھا کہ دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے کے بعد جوہری تنصیبات پر بآسانی حملہ کرکے اسے تباہ کردیتا۔

تاہم اسرائیل نے صرف دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے پر اکتفا کیا اور جوہری تنصیبات کو چھوڑ دیا۔

اس دوران اسرائیل کی سیاسی و عسکری قیادت نے بند دروازوں کے پیچھے تین اہم اجلاس کیے۔

ان میں اس بات پر غور کیا گیا کہ اب ہم ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں اور یہ نادر موقع ہے۔

عین ممکن تھا کہ اسرائیلی قیادت ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی اجازت دیدی لیکن امریکا نے مداخلت کی اور حملہ رکوادیا تھا۔

اُس وقت کی امریکی قیادت کا خیال تھا اگر اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو خطے میں ایک خطرناک جنگ چھڑ سکتی ہے۔

قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ایک سال پیچھے دھکیلنے کے لیے مئی میں حملہ کا منصوبہ بنایا تھا۔

تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرنے کو ترجیح دی۔

 

متعلقہ مضامین

  • جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب
  • فضل الرحمٰن کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ میں ملین مارچ کا اعلان
  • کیا پاکستان میں یکم مئی عام تعطیل کا دن ہوگا؟
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
  • اضافی چھٹیاں کرنے والے اساتذہ کیلئے بری خبر
  • رواں ہفتے کونسی بڑی فلمیں تھیٹر اور او ٹی ٹی پر ریلیز ہوں گی؟ جانیئے
  • صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے لندن میں قیام بڑھا دیا
  • نواز شریف نے لندن میں قیام بڑھا دیا۔