وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
مقررین نے مذہبی تعلیمات کو جدید تعلیم کیساتھ متوازن کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ نوجوانوں کو اپنے عقیدے پر قائم رہتے ہوئے علمی بہتری کیلئے کوشش کرنی چاہیئے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سماجی تنظیم "ہم یہاں ہیں" نے وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ایک اہم دینی اور تعلیمی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کانفرنس میں طلباء و طالبات، مذہبی اسکالرز اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں مولانا ارشد حسین موسوی، مولانا بلال احمد، آصف علی اور شیخ فردوس علی نے تفصیلی خطابات کئے۔ مقررین نے کہا کہ آج کے نوجوان مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کے عزم کو سراہنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ نوجوانوں کو اپنی توانائی اور صلاحیتوں کو نتیجہ خیز طریقے سے استعمال کرنے کے لئے کافی مواقع فراہم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان اکثر غیرانسانی راستوں جیسے کہ منشیات اور دیگر خرافات میں پڑنے کے خطرے سے دوچار ہیں، ہمیں ان کی تعمیری سرگرمیوں کی طرف رہنمائی کرنی چاہیئے۔ مقررین نے مذہبی تعلیمات کو جدید تعلیم کے ساتھ متوازن کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ نوجوانوں کو اپنے عقیدے پر قائم رہتے ہوئے علمی بہتری کے لئے کوشش کرنی چاہیئے۔ اس دوران حاضرین نے دینی اور علمی میدان میں برتری میں نوجوان نسل کی مدد کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
میں نے بجٹ کے تعلیمی اخراجات پر تحریری اختلاف کیا ہے، عرفان صدیقی
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ میں نے بجٹ کے تعلیمی اخراجات پر تحریری اختلاف کیا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں عرفان صدیقی نے کہا کہ اسد قیصر اور ان کی پارٹی کی خواہش ہے کہ ملک میں انتشار رہے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی خواہش ہے کہ ملک میں انتشارائی بدامنی ہو اور سب تلپٹ ہو جائے، وہ چاہتے ہیں کہ اس افرا تفری میں ان کی کوئی بات بن جائے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک میچور جماعت ہے، اس نے بہت سختیاں اور تکالیف برداشت کیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ بچوں کا کھیل نہیں، بجٹ کے دوران اختلاف ہوتا ہے اور انہوں نے بھی کیا، بجٹ میں تعلیم کے اخراجات پر خود انہوں نے بھی تحریری طور پر اختلاف کیا ہے۔