پاکستان افغان حکام کا سرحدی کشیدگی ختم کرنے اور تجارتی گزرگاہ کھولنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پشاور:
پاکستان اور افغان کے سرحدی حکام کا فائر بندی، بارڈر پر کشیدگی ختم کرنے اور دو طرفہ گزرگاہ تجارت سمیت ہرقسم کی آمد و رفت کے لیے کھولنے پر اتفاق ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس حوالے سے جرگہ سربراہ سید جواد حسین کاظمی نے کہا ہے کہ آج کے مشترکہ جرگے میں تنازعہ کے حل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مستقل فائربندی اور طورخم تجارتی گزرگاہ ہر قسم کی آمدورفت کے لئے کھولنے پر اتفاق ہوگیا ہے، مشترکہ جرگہ نے افغان فورسز کی متنازعہ تعمیرات کو عارضی طور پر بند کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
سید جواد حسین کاظمی نے کہا کہ متنازع تعمیرات بند کرنے کےلئے افغان جرگہ نے مہلت مانگی، افغان جرگہ افغان حکام کو متنازع تعمیرات بند کرنے پر اعتماد میں لے گا، متنازعہ تعمیرات کا مسئلہ جے سی سی کے آئندہ اجلاس تک ملتوی کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
جواد حسین کاظمی نے کہا کہ جوائںٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس میں متنازع تعمیرات کا مستقل فیصلہ کیا جائے گا، جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس تک تجارتی گزرگاہ کھول دی جائے گی، جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس کے لئے باہمی مشاورت سے تاریخ طے پائےگا۔
انہوں نے بتایا کہ جرگہ کی افغان حکام سے ملاقات کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ ہر قسم آمدورفت کےلئے کھول دی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے آئندہ اجلاس تجارتی گزرگاہ پر اتفاق
پڑھیں:
پاکستان کا پہلی بار امریکی خام تیل درآمد کرنے کا معاہدہ، اکتوبر میں پہلی کھیپ کراچی پہنچے گی
پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کمپنی سینرجیکو (Cnergyico) نے پہلی مرتبہ امریکا سے خام تیل خریدنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔ کمپنی کے نائب چیئرمین اسامہ قریشی نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ یہ معاہدہ امریکی کمپنی ویٹول کے ساتھ کیا گیا ہے اور ابتدائی طور پر 10 لاکھ بیرل (1 ملین) خام تیل اکتوبر میں درآمد کیا جائے گا۔
قریشی کے مطابق یہ ٹیسٹ اسپاٹ کارگو ہے جو کہ کمپنی کے جامع معاہدے کے تحت خریدا جا رہا ہے۔ اگر یہ کھیپ تجارتی طور پر فائدہ مند ثابت ہوئی تو کمپنی ہر ماہ ایک کھیپ درآمد کرنے پر غور کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے: خام تیل کی درآمدات میں اضافہ
انہوں نے واضح کیا کہ یہ خام تیل آگے فروخت کے لیے نہیں بلکہ مقامی ریفائننگ کے لیے منگوایا جا رہا ہے۔
اسامہ قریشی کے مطابق پاکستان کی وزارتِ خزانہ اور وزارتِ پیٹرولیم نے مقامی ریفائنریوں کو امریکا سے خام تیل کی خریداری پر آمادہ کیا تھا۔
یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی مذاکرات کئی ماہ سے جاری تھے۔
جمعرات کو امریکا اور پاکستان کے درمیان ایک اہم تجارتی معاہدے کا اعلان کیا گیا جسے پاکستان نے سرمایہ کاری کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ امریکی وائٹ ہاؤس کے مطابق اب پاکستان سے درآمدات پر 19 فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا سے تجارتی معاہدہ، پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
امریکی خام تیل کی یہ کھیپ ہوسٹن سے روانہ ہوگی اور اکتوبر کے دوسرے نصف میں کراچی پہنچے گی۔ قریشی کے مطابق اس تیل کے لیے ریفائنری میں کوئی خصوصی بلینڈنگ یا تکنیکی تبدیلی کی ضرورت نہیں۔
سینرجیکو کی ریفائنری روزانہ 1,56,000 بیرل خام تیل پراسیس کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ملک کی واحد سمندر سے خام تیل منتقلی کی سہولت کی حامل ہے، جو بڑے ٹینکروں کو سنبھال سکتی ہے۔
کمپنی مستقبل میں ایک دوسری آف شور ٹرمینل لگانے اور اپنی ریفائنری کو اگلے 5 سے 6 سالوں میں اپگریڈ کرنے کا منصوبہ بھی رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ طے پا گیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا اظہارِ اطمینان
قریشی نے کہا کہ کمپنی اس وقت30 سے 35 فیصد کی کم ریفائننگ شرح پر کام کر رہی ہے، تاہم مقامی مانگ بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافے کی توقع ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اس کے بڑے پیمانے پر تیل کے ذخائر کو ترقی دینے کے لیے بھی تعاون کرے گا، تاہم اس حوالے سے کوئی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا پاکستان پیٹرول تجارت خام تیل