پاکستان افغان حکام کا سرحدی کشیدگی ختم کرنے اور تجارتی گزرگاہ کھولنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پشاور:
پاکستان اور افغان کے سرحدی حکام کا فائر بندی، بارڈر پر کشیدگی ختم کرنے اور دو طرفہ گزرگاہ تجارت سمیت ہرقسم کی آمد و رفت کے لیے کھولنے پر اتفاق ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس حوالے سے جرگہ سربراہ سید جواد حسین کاظمی نے کہا ہے کہ آج کے مشترکہ جرگے میں تنازعہ کے حل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مستقل فائربندی اور طورخم تجارتی گزرگاہ ہر قسم کی آمدورفت کے لئے کھولنے پر اتفاق ہوگیا ہے، مشترکہ جرگہ نے افغان فورسز کی متنازعہ تعمیرات کو عارضی طور پر بند کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
سید جواد حسین کاظمی نے کہا کہ متنازع تعمیرات بند کرنے کےلئے افغان جرگہ نے مہلت مانگی، افغان جرگہ افغان حکام کو متنازع تعمیرات بند کرنے پر اعتماد میں لے گا، متنازعہ تعمیرات کا مسئلہ جے سی سی کے آئندہ اجلاس تک ملتوی کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
جواد حسین کاظمی نے کہا کہ جوائںٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس میں متنازع تعمیرات کا مستقل فیصلہ کیا جائے گا، جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس تک تجارتی گزرگاہ کھول دی جائے گی، جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے آئندہ اجلاس کے لئے باہمی مشاورت سے تاریخ طے پائےگا۔
انہوں نے بتایا کہ جرگہ کی افغان حکام سے ملاقات کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ ہر قسم آمدورفت کےلئے کھول دی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے آئندہ اجلاس تجارتی گزرگاہ پر اتفاق
پڑھیں:
استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے استنبول میں ترکیے کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے مابین سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جبکہ فلسطین کے مسئلے پر مشترکہ مؤقف جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
یہ ملاقات غزہ کے معاملے پر عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں شرکت کے لیے اسحاق ڈار آج استنبول پہنچے تھے۔ دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان ظاہر کیا اور اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
DPM/FM Ishaq Dar @MIshaqDar50 has arrived in Istanbul to participate in a meeting hosted by H.E. Hakan Fidan @HakanFidan, Minister of Foreign Affairs of the Republic of Türkiye, to discuss the recent developments in Gaza.
Upon arrival the DPM/FM was received by Director General… pic.twitter.com/aOnV17t67V
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) November 3, 2025
دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کی استنبول آمد پر انہیں ترک وزارت خارجہ کے پروٹوکول ڈی جی احمد جمیل میروٴغلو سمیت پاکستانی سفارت کاروں نے خوش آمدید کہا۔
اجلاس میں ترکیہ، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شریک ہیں، وہی ممالک جو رواں سال 23 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں شریک تھے۔
غزہ کا مستقبل، جنگ بندی اور انتظامی کنٹرول
ترکیہ کی جانب سے اجلاس میں یہ تجویز سامنے لائے جانے کا امکان ہے کہ غزہ کی سکیورٹی اور انتظامی کنٹرول فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے، جبکہ پاکستان مکمل جنگ بندی، اسرائیلی انخلا اور فلسطینیوں تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرے گا۔ پاکستان کے مؤقف کے مطابق غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ ایک آزاد، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے جو pre 1967 سرحدوں کے مطابق ہو۔
President Erdogan on Sudan:
– Responsibility to stop bloodshed in Sudan falls primarily on Islamic world
– As Muslims, we must solve our problems ourselves instead of relying on others for a solution
– I firmly believe that all member states of our organisation will take joint… pic.twitter.com/WyVP9NICLK
— TRT World (@trtworld) November 3, 2025
گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک سیز فائر معاہدہ ہوا تھا جس میں اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کیا گیا تھا، تاہم اسرائیل نے اس کے باوجود غزہ میں کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
اردوان کا او آئی سی اجلاس سے خطاب، حماس کے عزم کا اعتراف
ترک صدر رجب طیب اردوان نے آج او آئی سی کے اقتصادی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حماس سیز فائر معاہدے پر قائم دکھائی دیتی ہے اور یہ ضروری ہے کہ مسلم دنیا غزہ کی تعمیر نو میں قائدانہ کردار ادا کرے۔
اردوان کے مطابق ایک تو فائر بندی کے بعد انسانی امداد میں اضافہ کیا جائے، دوسرا تعمیر نو کا عمل شروع ہو، لیکن اسرائیلی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
Deputy Minister Nuh Yılmaz participated in the panel titled “International Law in Retreat in Palestine?: Turning Crisis
into Reform” within the framework of the TRT World Forum 2025, where he provided information on Türkiye’s support for the Palestinian people and their just… pic.twitter.com/sB8E412s6V
— Turkish MFA (@MFATurkiye) November 2, 2025
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ غزہ کا بحران صرف جنگ بندی سے حل نہیں ہوگا، اس کے لیے مستقل سیاسی حل ناگزیر ہے۔
اس سے ایک روز قبل ترک وزیر خارجہ فیدان نے حماس کے وفد سے ملاقات بھی کی تھی، جس میں انہوں نے کہا کہ غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے پاس ہونا چاہیے اور مسلم ممالک کو مشترکہ اقدام کرنا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان ترکیہ رجب طیب اردوان غزہ فلسطین ہاکان فیدان وزرائے خارجہ اجلاس