جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں جشن ولادت امام حسنؑ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
تقریب میں شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی، جعفریہ الائنس پاکستان کے نائب صدر علامہ باقر حسین زیدی، علامہ نثار احمد قلندری، سید شبر رضا، عباس بادامی سمیت شادمان رضا، گوہر جارچوی اور دیگر نے بارگاہ امامت میں نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام نشتر پارک میں جشن ولادت باسعادت امام حسنؑ کی پروقار محفل کا انعقاد کیا گیا، جس میں سیاسی، سماجی اور قومی شخصیات سمیت معروف منقبت خواں اور علمائے کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی، جعفریہ الائنس پاکستان کے نائب صدر علامہ باقر حسین زیدی، علامہ نثار احمد قلندری، سید شبر رضا، عباس بادامی سمیت شادمان رضا، گوہر جارچوی اور دیگر نے بارگاہ امامت میں نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا۔ اس موقع پر پاک محرم ایسوسی ایشن کے سرور علی، ایڈووکیٹ راشد رضوی اور ناصر حسینی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
تقریب کے مہمانانِ گرامی کا استقبال جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے چیئرمین عسکری دیوجانی، جنرل سیکرٹری علامہ اطہر حسین مشہدی اور ظفر کربلائی نے کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سلیم شمشاد اور حسن صغیر عابدی نے انجام دیئے۔ اس موقع پر جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے دیگر اہم رہنماؤں، جن میں فرزان عابدی، عمران عابدی، سلمان حسینی، جہاد بنگش، حیدر، مرزا انجم اور نوید رضوی شامل تھے نے بھی بھرپور شرکت کی۔ تقریب میں شریک سامعین نے جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے اس بامقصد اقدام کو بے حد سراہا اور اس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے
پڑھیں:
ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ
بنگلہ دیش کی انقلابی طلبہ کونسل نے ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبالؒ کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
21 اپریل کو علامہ اقبالؒ کی برسی پر یونیورسٹی کی مرکزی مسجد میں ہونے والی تقریب میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان بنگلہ دیش تعلقات میں بہتری کا عمل سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی، دفتر خارجہ
قومی انقلابی طلبہ کونسل کے سینیئر جوائنٹ کنونیئر محمد شمس الدین نے کہاکہ علامہ اقبال کا انتقال 21 اپریل 1938 کو ہوا، 1947 میں پاکستان کا قیام ان کے خواب کی تعبیر تھی، آج کا بنگلہ دیش اسی وراثت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس موقع پر انقلابی طلبہ کونسل کے کنوینیئر اور علامہ اقبال سوسائٹی کے سیکریٹری عبدالواحد نے کہاکہ آمرانہ حکومتوں کے دور میں علامہ اقبال کے بارے میں بات کرنے کی اجازت نہیں تھی، ان کے بارے میں فلسفیانہ گفتگو پر پابندی تھی لیکن اب آزاد ماحول میں نوجوان نسل کو ان کے بارے میں جاننے کا موقع مل رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علامہ اقبال کے مسلم قومیت کے تصور کی بنیاد پر بنگلہ دیش بے پناہ صلاحیتوں کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ علامہ اقبالؒ کو عالمی سطح پر ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش اور ایران میں بین الاقوامی ادب کے ممتاز شاعر کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ انہیں ایک جدید ’مسلم فلسفیانہ مفکر‘ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ ان کی شاعری کی پہلی کتاب ’اسرار خودی‘ 1915 میں فارسی زبان میں شائع ہوئی۔ ان کی دیگر قابل ذکر تصانیف میں رموز بے خودی، پیامِ مشرق اور ضربِ عجم شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں طویل مدت بعد پاکستانی سیکریٹری خارجہ کا دورہ بنگلہ دیش
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ ڈھاکا یونیورسٹی کا اقبال ہال 1957 میں جامعہ کے پانچویں ہاسٹل کے طور پر قائم کیا گیا تھا، جسے علامہ اقبال کے نام سے منسوب کیا گیا، تاہم علیحدگی کے بعد اس کا نام تبدیل کردیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقبال ہال انقلابی طلبہ کونسل بنگلہ دیش پاکستان بنگلہ دیش تعلقات علامہ اقبال مطالبہ ہاسٹل کا نام وی نیوز