افغانستان دہشتگردوں کی آماگاہ بن چکا ہے ، افغان حکومت کے کردار سے دنیا کو آگاہ کرنا ہوگا؛ بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
سٹی 42: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قومی سلامتی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان دہشتگردوں کی آماگاہ بن چکا ہے ، افغان حکومت کے کردار سے دنیا کو آگاہ کرنا ہوگا
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان سے انتہا پسندی اور دھشتگردی کے خاتمے کیلئے ہر طرح کی مدد کیلئے تیار ہے،یہ اہم قومی مسئلہ ہے جس میں اگر-مگر کی گنجائش نہیں، بلاول بھٹو زرداری کا دہشتگردی کے خاتمے کیلئے غیر مشروط تعاون اور غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا ، افغانستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔جو آگ پاکستان میں لگی ہے ہمارے اردگرد رہنے والے مت سمجھیں کہ ان تک نہیں پہنچے گی۔
ترکمانستان کے سفیر کی علی پرویز ملک سے ملاقات، باہمی تعاون پر گفتگو
دہشتگردوں کی مالی مدد کرنے والوں کا بھی پتہ لگانا ہو گا۔ افغانستان میں دہشتگردی کا معاملہ بھرپور انداز میں سفارتی سطح پر اٹھانا ہو گا۔ دنیا کو بھی افغان حکومت کے کردار سے آگاہ کرنا ہو گا۔ اپنی خارجہ پالیسی کو مزید مؤثر بنانا ہو گا۔ بیرونی دنیا بھی یہ سب معاملات دیکھے۔ دنیا خود کو اس خطے سے الگ تھلگ نہیں رکھ سکتی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو بلاول بھٹو بلاول بھٹو دہشتگردوں کی بلاول بھٹو
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن میں کامیاب سفارتکاری کے بعد لندن پہنچ گیا ہے، جہاں وفد برطانوی اراکین پارلیمنٹ سمیت وزرا سے بھی ملاقاتوں میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری اس وقت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچے ہیں، دورے کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی لابنگ سرگرمیوں کا توڑ کرنا ہے۔
لندن روانگی سے قبل واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات ضروری سمجھی جاتی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بھارت ہی ہے جو بات چیت اور تحقیقات کی ہر کوشش سے پیچھے ہٹ رہا ہے، اور یہ آج کے دور کا سب سے کمزور بہانہ ہے، انہوں نے بھارت کو پیشکش کی کہ اگر وہ سویلین قیادت سے بات نہیں کرنا چاہتا تو پاکستان فوجی یا سیاسی قیادت کے ذریعے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تنازع کی دہلیز انتہائی کم ہے، اور کوئی تنازع حل کرنے کا نظام موجود نہیں، بھارت کی جانب سے ثالثی سے انکار پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نہ تو پاکستان سے براہِ راست بات کرنا چاہتا ہے، نہ ہی کسی تیسرے فریق جیسے اقوام متحدہ یا امریکہ کی ثالثی قبول کرتا ہے، جو ان کے بقول ایک غیر منطقی رویہ ہے۔
‘یہ صرف پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ بھارت اور پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ وہ اپنے یکطرفہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کی میز پر آئے۔’
وفد یورپی یونین کے ہیڈاکوارٹرز برسلز کا بھی دورہ کرے گا، اس وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینئر سفارت کار جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو سفارتی وفد لندن واشنگٹن