لاہور:

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اپوزیشن کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر حزب اختلاف کو اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد نہیں بنانی چاہیے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے لاہور میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر اپوزیشن کو اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد نہیں بنانی چاہیے، اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے مسئلے میں پولیٹکل پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونی چاہیے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو قومی سلامتی کے اجلاس میں شامل ہونا چاہیے تھا، دو مواقع کا خود گواہ ہوں جب قومی سلامتی کا معاملہ آیا اور پی ٹی آئی اس میں شریک نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیر اعظم تھے اور قومی سلامتی کونسل کے بلائے جانے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، آج پھر نیشنل سیکیورٹی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان کی پارٹی شامل نہیں ہوئی۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنے مفادات سے بالاتر ہوکر ملک کے لیے سوچنا چاہیے، ہم اپوزیشن میں تھے جب بھی  قومی سلامتی کا اجلاس ہوا شہباز شریف نے بطور اپوزیشن لیڈر شرکت۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد نہ بنائے یہ موقع نہیں، جب ہمارے مخالف ملک کی بقا کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، نواز شریف موجودہ صورت حال میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں یہ فضل الرحمان سمیت تمام سیاسی زعما ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کے پنجاب اسمبلی پی ٹی آئی

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟

پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔

راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟

مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟

رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • پاکستان امت مسلمہ کی واحد امید ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟