اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر عامر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کو امریکی صدر کی دھمکی پر خط لکھ دیا۔ خط میں شکایت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکی صدر اور دیگر امریکی حکام نے ایران پر بے بنیاد الزامات لگائے، ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکی دی گئی۔ ایران خطے میں ہتھیاروں کی فراہمی عدم استحکام پھیلانے سے متعلق الزامات مسترد کرتا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیرعامر سعید ایروانی نے امریکی صدر کی دھمکی پر اقوام متحدہ کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کی ہے۔ ایران کے سفیر نے اپنے خط میں کہا کہ امریکی صدر اور دیگر حکام نے ایران پر بے جا الزامات عائد کیے اور ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکی دی۔
ایران نے خطے میں ہتھیاروں کی فراہمی اور عدم استحکام پھیلانے سے متعلق تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے بے بنیاد ہیں۔ ایران نے اپنے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے ایران کو دھمکی میں کہا کہ حوثیوں کے حملوں کی پشت پناہی پر ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا، پینٹا گون نے ٹرمپ کے مقاصد کے حصول تک حوثیوں پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر دیا، حوثیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار جہاں ہیری ٹرومین کو نشانہ بنانے کا دعوی کردیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا حوثیوں کے حملوں کی پشت پناہی پر ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولائن لیوٹ نے کہا ایران صدر ٹرمپ کے پیغام کو سنجیدگی سے لے۔
پینٹاگون کے جوائنٹ اسٹاف ڈائریکٹر فار آپریشنز لیفٹینٹ جنرل ایلکس گرینکوچ کا کہنا ہے کہ یمن میں حوثیوں کے 30 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا جس میں ان کا کمانڈ اینڈ کنڑول سینٹر تربیتی مراکز اور اسلحہ کے گودام شامل ہیں۔
دوسری جانب حوثیوں کے ترجمان یحیی ساریہ کہتے ہیں کہ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ہیری ٹرومین کو بحیرہ احمر میں دو کروز میزائلوں اور دو ڈرون سے کامیابی سے نشانہ بنایا ہے، امریکا اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ امریکی صدر کہ امریکی حوثیوں کے ایران کے کی دھمکی کہا کہ

پڑھیں:

اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔

غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان