دشمن جہاں بھی بیٹھا ہوگا ہم نے پیچھا کرنا ہے، افغانستان کے اندر ایکشن لینا پڑے تو لینا چاہئے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہا ہے اور اگر افغانستان کے اندر ایکشن لینا پڑے تو لینا چاہئے۔
خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹی ٹی پی کے حوالے سے افغانستان سے کئی بار بات کی ہے، گڈی گڈی برتاؤ رکھنا ہماری قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، دشمن جہاں بھی بیٹھا ہوگا ہم نے پیچھا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو شخص کہے افغانستان جاکر پیچھا نہیں کرنا چاہئے، وہ پاکستان کے مفاد کے خلاف بات کررہے ہیں۔
وزیردفاع نے کہا کہ ٹی ٹی پی کو 3 سال پہلے پرائیوٹ ملیشیا بنانے کیلئے لایا گیا، ہمارا حکومتی اسٹرکچر یا تو غیرفعال ہے یا انتہائی کرپٹ ہے، ہمیں گورننس کے خلا کو پر کرنا ہوگا، فوج اندرونی اور بیرونی سرحدوں کا تحفظ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا بڑا گروپ اجلاس میں شرکت کرنا چاہتا تھا، بانی پی ٹی آئی سے کوئی پرانا ادھار چکایا جارہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو ( انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے ملک کا پیچھا کرے گا جو اس کے اثاثے ہتھیانے کا خواہاں ہو گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ انتباہ ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین روس کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی مدد کے لیے خرچ کرنا چاہ رہی ہے۔ فروری 2022 ء میں روسی صدر ولادیمیر کی جانب سے اپنی افواج کو یوکرین بھیجنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روس کے مرکزی بینک اور اس کی وزارت خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی تھی اور روس کے 300 سے 350 ارب ڈالر کے خودمختار اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا جن میں سے زیادہ تر یورپی، امریکی اور برطانوی حکومتوں کے بانڈز کی شکل میں تھے اور یورپی ڈیپازٹری میں رکھے گئے تھے۔ روس کے سابق صدر اور رشین سیکورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے بیان میں کہا کہ روسی کے اثاثوں پر کوئی بھی قبضہ مغرب کی چوری کے مترادف ہے اور اس سے امریکا اور یورپ کے بانڈز اور کرنسی پر دنیا کے اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔روس ہر حال میں اور کسی بھی ممکن راستے سے یورپی ممالک کے پیچھے جائے گا اور اس کے لیے تمام ملکی اور غیرملکی عدالتوں میں جانے کے علاوہ عدالتوں سے باہر بھی اپنی کوششیں کرے گا۔دوسری جانب رومانیہ نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ رومانیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعہ کو ناقابل قبول اور غیر ذمے دارانہ عمل قرار دیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں ۔