چین، انسانی دماغ جتنا طاقتور اے آئی ایجنٹ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
لاہور:
مصنوعی ذہانت کے میدان میں امریکہ سے لگی دوڑ میں چین نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔
چینی کمپنی بٹر فلائی نے انسانی دماغ جیسی صلاحیتیں و قوت رکھنے والا دنیا کا پہلا اے آئی ماڈل’’مانس(Manus) )ایجنٹ ‘‘ بنا لیا جو ازخود فیصلے کر سکتا ہے اور اسے خصوصی انسانی رہنمائی لینے کی ضرورت نہیں۔
سائنسی اصطلاح میں یہ عمل ’’آرٹیفیشل جنرل انٹیلیجنس‘‘کہلاتا۔ مانس ایجنٹ استعمال کرنے والے اس کی مدد سے نئی گیمز اور ویب سائٹس تخلیق کر چکے۔
جلد اسے دنیا بھر میں عوام استعمال کریں گے۔ قابل استعمال ہو کر مانس کئی کام انجام دے گا، مثلاً ہوائی جہاز کی ٹکٹ بک کرنا، جائیداد کی خریدوفروخت،پوڈکاسٹ بنانا وغیرہ۔
ماہرین کے نزدیک مانس اے آئی کو ’’خودمختار اور آزاد‘‘بنانے کی سمت ایک اور قدم ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوڈان میں انسانی بحران، الفاشر سے 62 ہزار سے زائد بے گھر افراد کی ہجرت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خرطوم: سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے باعث ہزاروں شہری ایک بار پھر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے، شمالی دارفور کے شہر الفاشر پر نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے قبضے کے بعد 62 ہزار سے زائد افراد انتہائی کٹھن حالات میں شہر سے نکلنے پر مجبور ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق زیادہ تر بے گھر افراد نے کُرمہ، تاویلہ اور گارنی کے علاقوں کا رخ کیا جبکہ ہزاروں لوگ اب بھی راستوں میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نہ نقل و حمل کی سہولت میسر ہے اور نہ ہی انسانی امداد۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سینکڑوں شہری 1,200 کلومیٹر طویل سفر طے کر کے الشمالی ریاست کے شہر الدبہ پہنچے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کئی افراد نے یہ سفر پیدل طے کیا اور انہیں دورانِ سفر بھوک، پیاس اور بیماریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
بین الاقوامی طبی تنظیم ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (MSF) نے فوری مطالبہ کیا کہ RSF اور اس کے اتحادی گروہ الفاشر کے شہریوں کو نکلنے کی اجازت دیں، کیونکہ شہر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
ایم ایس ایف کے ایمرجنسی سربراہ میشل اولیور لاشاریٹے نے ایک بیان میں کہا کہ ہم فوری طور پر مطالبہ کرتے ہیں کہ شہریوں کو محفوظ راستہ دیا جائے اور انہیں جنگ سے نکلنے دیا جائے۔ الفاشر میں صورتِ حال انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔
انہوں نے امریکا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر پر زور دیا کہ وہ اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے خونریزی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے مطابق 26 اکتوبر کو RSF نے الفاشر پر قبضے کے بعد شہریوں پر مظالم ڈھائے اور اجتماعی قتلِ عام کیا، جس کے نتیجے میں سوڈان کی جغرافیائی تقسیم کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ 15 اپریل 2023 سے سوڈانی فوج اور RSF کے درمیان جنگ جاری ہے، جس میں اب تک 20 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 1 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر لڑائی نہ رُکی تو سوڈان دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں شامل ہو جائے گا۔