ورات کوہلی نے دنیا کا سب سے بہترین بؤلر کسے قرار دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ورات کوہلی نے اپنے کیریئر میں سب سے مشکل اور دنیا کے سب سے بہترین بؤلر کے طور پر اپنے ساتھی کھلاڑی جسپریت بمراہ کا نام لیا ہے۔ 31 سالہ بھارتی گیند باز مخالف بلے بازوں کے لیے درد سر بن چکے ہیں، اور ویرات کوہلی بھی اس سے مستثنیٰ نہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کوہلی نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جسپریت بمراہ تمام فارمیٹس میں دنیا کے سب سے بہترین بؤلر ہیں، انہوں نے مجھے آئی پی ایل میں چند بار آؤٹ کیا ہے۔
ورات کوہلی نے سب سے پہلے 2013 کے انڈین پریمیئر لیگ کے دوران جسپریت بمراہ کا سامنا کیا تھا۔ دراصل، ویرات کوہلی 2013 میں رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) اور ممبئی انڈینز کے درمیان میچ میں جسپریت بمراہ کا پہلا آئی پی ایل وکٹ بنے تھے۔
اگرچہ ورات کوہلی نیٹ میں زیادہ تر جسپریت بمراہ کا سامنا نہیں کرتے، ان دونوں کا اصلی مقابلہ آئی پی ایل میں ہوتا ہے جب آر سی بی، ممبئی انڈینز کا مقابلہ کرتی ہے۔
ورات کوہلی نے کہا کہ ہم نیٹ میں یہ نہیں کر پاتے، نیٹ میں بھی ایسا لگتا ہے جیسے ہم میچ کھیل رہے ہوں۔ شدت اتنی ہی ہوتی ہے جتنی کہ ہم آئی پی ایل میں میچ کھیل رہے ہوں۔ ہم ہمیشہ سوچتے ہیں کہ ہر گیند ایک ذہنی آزمائش کی طرح ہوتی ہے۔
آئی پی ایل میں، ویرات کوہلی نے جسپریت بمراہ کا 16 بار سامنا کیا۔ اگرچہ آر سی بی کے بلے باز نے دنیا کے بہترین بؤلر کے خلاف 140 رنز بنائے اور اسٹرائیک ریٹ 147.
جسپریت بمراہ کمر کی چوٹ کی وجہ سے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں حصہ نہیں لے سکے تھے، ممبئی انڈینز ابتدائی چند میچوں میں ان کی کمی محسوس کرسکتے ہیں۔ ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق، جسپریت بمراہ اپریل کے شروع میں 5 بار کے چیمپئنز ممبئی انڈینز میں شامل ہونے کی توقع رکھتے ہیں، بشرطیکہ بی سی سی آئی کے سینٹر آف ایکسیلنس بنگلور میں میڈیکل ٹیم سے کلیئرنس مل جائے۔
بھارتی تیز گیندباز نے سڈنی میں آسٹریلیا کے خلاف پانچویں ٹیسٹ میچ کے دوران کمر میں تناؤ کی چوٹ کا سامنا کیا۔ انہیں ابتدائی طور پر 5 ہفتے آرام کا مشورہ دیا گیا تھا اس کے بعد انہیں چیمپیئنز ٹرافی 2025 سے باہر کر دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے، جسپریت بمراہ نے مارچ 2023 میں کمر کی سرجری کرائی تھی۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جسپریت بمراہ کا آئی پی ایل میں ورات کوہلی نے ممبئی انڈینز بہترین بؤلر
پڑھیں:
مالدیپ نے نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر پابندی لگا دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے نئی نسل کے لئے سگریٹ خریدنے اور فروخت پر پابندی نافذ کردی ہے، یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد سگریٹ نہیں خرید سکیں گے اور نہ انہیں فروخت کی جا سکے گی۔
مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ایک نسل کے لیے تمباکو نوشی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
وہاں یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد کے لیے سگریٹ کو خریدنا یا انہیں سگریٹ فروخت کرنا غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اس پابندی کا اطلاق اس جنوبی ایشیائی ملک میں یکم نومبر سے ہوا ہے
مالدیپ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک تاریخی سنگ میل ہے جس کا مقصد عوامی صحت کو تحفظ فراہم کرنا اور تمباکو سے پاک نسل کو پروان چڑھانا ہے۔ بیان کے مطابق اس اقدام سے مالدیپ دنیا کا پہلا ایسا ملک بن گیا ہے جہاں ایک پوری نسل کے لیے تمباکو نوشی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی سے ہر سال دنیا بھر میں 7 لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔
2021 کے اعداد و شمار کے مطابق مالدیپ میں 15 سے 69 سال کی عمر کے افراد کی ایک چوتھائی سے زائد آبادی تمباکو نوشی کی عادی ہے۔ یہ شرح 13 سے 15 سال کی عمر کے نوجوانوں میں لگ بھگ دوگنا زیادہ ہے۔ اگرچہ مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بنا ہے جہاں اس طرح کی پابندی کا نفاذ ہوا ہے مگر کچھ دیگر ممالک میں بھی اس پر غور کیا جا رہا ہے یا کسی حد تک نفاذ کیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ 2022 میں اس طرح کی پابندی لگانے کے قریب پہنچ گیا تھا جب حکومت نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت یکم جنوری 2009 کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر تمباکو نوشی کی پابندی عائد ہوگی۔ مگر اس پابندی کا اطلاق کبھی نہیں ہوسکا اور قانون کی منظوری کے ایک سال بعد اسے واپس لے لیا گیا۔
برطانیہ میں بھی اس طرح کے بل سامنے آئے مگر انہیں منظوری نہیں مل سکی، مگر اب اس حوالے سے ایک نئے قانون پر غور کیا جا رہا ہے۔ مالدیپ کی جانب سے تمباکو نوشی کی روک تھام کے حوالے سے کافی عرصے سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
حکومت نے 2024 کے آخر میں ای سگریٹس کی تیاری، درآمد اور ہر عمر کے افراد کے لیے اس کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی حکام کو توقع ہے کہ نئی پابندی سے ہر عمر کے افراد میں تمباکو نوشی کے استعمال کی شرح میں کمی آئے گی۔