امریکا اسرائیل کو ہتھیار بھیجنا بند کرے، خاتون رکن کانگریس کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی کانگریس وومن الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز (Alexandria Ocasio-Cortez) نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ کو اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنا بند کرنا چاہیے، خاص طور پر حالیہ غزہ حملوں کے بعد یہ فراہمی بند ہونی چاہئے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر لکھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دو ہفتوں سے غزہ میں امداد روک رکھی ہے، اور گزشتہ رات کیے گئے فضائی حملوں میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ یرغمالیوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ گئیں۔
اوکاسیو کورٹیز نے کہا کہ امریکی کانگریس کو اپنے قوانین پر عمل کرنا چاہیے اور اسرائیل کو مزید اسلحہ بھیجنے کے عمل کو روکنا چاہیے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدید ہوتا جا رہا ہے اور امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد عالمی سطح پر تنقید کی زد میں ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیل کو
پڑھیں:
امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
ایران نے اپنے شہریوں سمیت 11 دیگر ممالک کے پر امریکا میں داخلہ بند ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا فیصلہ نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر سفری پابندی عائد کردی، کونسے ممالک شامل؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے کی پابندی عائد کردی گئی۔ ان کی اکثریت مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے ہے۔
بیرون ملک ایرانیوں کے امور کے لیے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا ہاشمی راجہ نے اس اقدام کو، جو 9 جون سے نافذ العمل ہوگا، امریکی پالیسی سازوں میں بالادستی اور نسل پرستانہ ذہنیت کے غلبے کی واضح علامت قرار دیا۔
انہوں نے وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ امریکی فیصلہ سازوں کی ایرانی اور مسلمان عوام کے خلاف گہری دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟
امریکی پابندیوں کا اطلاق ایران کے علاوہ افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو-برازاویل، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر ہوگا جبکہ 7 دیگر ممالک کے مسافروں پر جزوی پابندی عائد کی گئی ہے۔
علی رضا ہاشمی نے کہا کہ یہ پالیسی بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی اور کروڑوں لوگوں کو صرف ان کی قومیت یا مذہب کی بنیاد پر سفر کرنے کے حق سے محروم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: امارات کا لبنان کے لیے اپنے شہریوں پر عائد سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان، وزیر اعظم نواف سلام کا اظہار تشکر
یاد رہے کہ ایران اور امریکا نے سنہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے اور اس کے بعد سے ان کے تعلقات شدید کشیدہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
12 مالک 12 ممالک پر امریکا سفر کی پابندی امریکا ایران ایران پر سفری پابندی