پاکستان کا وہ شہر جہاں 28 رمضان کو عید کا چاند نظر آنے کا امکان ہے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2025ء) پاکستان کا وہ شہر جہاں 28 رمضان کو عید کا چاند نظر آنے کا امکان ہے، مصر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار آسٹرونومیکل اینڈ جیو فزیکل ریسرچ نے پاکستانی شہر سمیت دنیا کے کل 30 شہروں میں 29 مارچ کو شوال کا چاند نظر آنے کا امکان ظاہر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں عید الفطر کی آمد میں 2 ہفتوں سے بھی کم وقت باقی رہ گیا ہے۔
مصر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار آسٹرونومیکل اینڈ جیو فزیکل ریسرچ کی جانب سے شوال کے چاند کی رویت سے متعلق ایک حیرت انگیز پیشن گوئی کی گئی ہے۔ مصر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار آسٹرونومیکل اینڈ جیو فزیکل ریسرچ نے پیشگوئی کی ہے کہ دنیا کے تقریباً 30 شہروں میں 29 مارچ کو شوال کا چاند نظر آنے کا امکان ہے، جن میں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، ریاض، انقرہ، تہران، مسقط، کراچی، لندن، ماسکو اور اوٹاوہ شامل ہیں۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ مصر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار آسٹرونومیکل اینڈ جیو فزیکل ریسرچ نے 29 مارچ کو کراچی میں بھی شوال کا چاند نظر آنے کا امکان ظاہر کیا ہے، تاہم اس روز کراچی سمیت پاکستان بھر میں 28 رمضان المبارک ہو گی۔ جبکہ اماراتی فلکیاتی سوسائٹی کے چیئرمین ابراہیم الجروان کے مطابق عید الفطر 30 مارچ یا 31 مارچ کو ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 29 مارچ کو امارات کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2:58 بجے پر شوال کا چاند پیدا ہوگا، لیکن چونکہ سورج غروب ہونے تک چاند کی عمر صرف 3 گھنٹے ہوگی، اس لیے چاند دیکھنا مشکل ہوسکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو عید 31 مارچ کو منائی جائے گی۔ دوسری جانب پاکستان میں محکمہ موسمیات نے ناصرف عید الفطر کی ممکنہ تاریخ بلکہ شوال کے چاند کی پیدائش سے متعلق بھی پیشن گوئی کردی۔ محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق ماہ شوال کےچاند کی پیدائش 29مارچ کو3 بجکر58 منٹ پرہوگی جبکہ 30 مارچ اور29 رمضان کورویت ہلال کمیٹی کااجلاس ہوگا۔ اجلاس کے وقت چاند کی عمر27 گھنٹے ہوگی، ماہ شوال کا چاند بآسانی دیکھاجاسکےگا، غروب آفتاب اورغروب قمر کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے کا فرق ہے، چاند ایک گھنٹے تک دیکھا جا سکے گا۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا 30 مارچ کوچاند نظرآنے کی توقع ہے، یکم شوال 31 مارچ کوہوگی، ماہ شوال کےچاند کاحتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا چاند نظر آنے کا امکان شوال کا چاند کے مطابق چاند کی مارچ کو شوال کے
پڑھیں:
پی ایم اینڈ ڈی سی پورٹلز اور سروس ڈیلیوری کی شاندار کارکردگی، درخواستوں کی پراسیسنگ صرف 3 تا 4 دن میں مکمل
— فائل فوٹوپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے شاندار کامیاب سفر کے سلسلے میں متعدد آن لائن پورٹلز کا آغاز کردیا ہے، جن سے پی ایم اینڈ ڈی سی کی کارکردگی، شفافیت اور رسائی نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے۔
مئی 2024 سے شروع ہونے والے اس ڈیجیٹلائزیشن منصوبے نے کونسل کے کام کرنے کے ڈھانچے کو یکسر بدل دیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان بھر کے میڈیکل و ڈینٹل پروفیشنلز، اداروں اور طلباء کو خدمات کی فراہمی میں عملی بہتری آئی ہے۔
پی ایم اینڈ ڈی سی نے نئے پورٹلز اور ای سرٹیفیکیشن کے ذریعے درخواستوں کو تیز رفتاری سے نمٹاتے ہوئے شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ کیا اور التواء ختم کیے۔ ہزاروں درخواستیں جیسے رجسٹریشن، پوسٹ گریجویٹ کوالیفیکیشنز اور فیکلٹی ویری فیکیشن ریکارڈ بروقت، شفافیت اور مؤثر نگرانی کے ساتھ نمٹائی گئیں۔
اب درخواست دہندگان اپنی درخواستوں کو ریئل ٹائم میں ٹریک کر سکتے ہیں، اس اقدام سے غیر ضروری رکاوٹیں ختم ہوئیں۔ نئے پورٹلز نے ذاتی حاضری کی ضرورت کم کر دی، جس سے تمام اسٹیک ہولڈرز کسی بھی وقت اور کہیں سے بھی خدمات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور محفوظ ڈیجیٹل ادائیگی کے آپشن نے ان کا وقت اور محنت بچا لی ہے۔
پورٹلز کے آغاز کے بعد درخواستوں کو صرف 3 تا 4 ورکنگ ڈیز میں بروقت اور مؤثر طریقے سے نمٹایا جا رہا ہے۔ رجسٹریشن کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں کی کل تعداد 175,738 ہے، جن میں سے 173,373 کو بروقت مکمل اور جاری کر دیا گیا۔
ٹیچنگ ایکسپیرینس سرٹیفکیٹس کے اجرا میں بھی نمایاں تیزی آئی ہے۔ 7,462 درخواستوں میں سے 7,438 کامیابی سے مکمل کی گئیں۔ اسی طرح، فیکلٹی رجسٹریشن پورٹل کے آغاز کے بعد 13 ہزار 884 درخواستیں موصول ہوئیں اور ان میں سے 13 ہزار 483 نمٹائی جا چکی ہیں۔
مزید یہ کہ پی ایم اینڈ ڈی سی نے لاہور ریجنل آفس (شیخ زاید میڈیکل کمپلیکس) اور کراچی میں اپنا لائسنسنگ سسٹم باضابطہ طور پر شروع کر دیا ہے، جو میڈیکل و ڈینٹل گریجویٹس اور پریکٹیشنرز کے لیے ایک بڑا سہولت کا قدم ہے۔ اس اقدام سے پنجاب اور سندھ کے پریکٹیشنرز کو معمولی خدمات کے لیے اسلام آباد سفر کرنے کی ضرورت پیش نہیں آگئی۔
پی ایم اینڈ ڈی سی کے صدر پروفیسر رضوان تاج نے کہا کہ یہ اعداد و شمار کونسل کی محنت اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے وسیع وژن کو ظاہر کرتے ہیں، جس سے پاکستان بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل پروفیشنلز تیز، زیادہ قابلِ اعتماد اور شفاف ریگولیٹری عمل سے مستفید ہو رہے ہیں۔
علاقائی دفاتر کی ڈیجیٹلائزیشن کے مراحل میں فیز I لاہور میں، فیز II کراچی میں مکمل ہو چکے ہیں اور جلد ہی فیز III پشاور (خیبرپختونخوا) اور فیز IV بلوچستان میں شروع کیا جائے گا۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ملک بھر میں میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم و پریکٹس کے اعلیٰ معیارات برقرار رکھنے کی مجاز ریگولیٹری اتھارٹی ہے۔