جعفر ایکسپریس پر حملے کا مقدمہ درج، پولیس
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
فوٹو: اے ایف پی
بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کا مقدمہ درج نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف درج کر لیا گیا، مقدمہ سی ٹی ڈی حکام کی مدعیت میں تھانہ نصیرآباد میں درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس صبح 9 بجے کوئٹہ سے پشاور کیلئے روانہ ہوئی، ٹرین 11 بوگیوں پر مشتمل تھی، جس میں مسافروں کی کثیر تعداد کے ساتھ ریلوے ملازمین بھی ٹرین میں سوار تھے۔
پاک فوج نے 36 گھنٹے کے اندر کلیئرنس آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور یرغمالیوں کو بازیاب کروایا۔
دن ایک بجے ریلوے ٹریک کو بارودی مواد کے دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ دہشتگردوں نے ٹرین اور مسافروں پر اسلحہ اور راکٹ لانچر سے حملہ کیا، سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کر کے یرغمالی مسافروں کو آزاد کروایا۔
جعفر ایکسپریس پر حملے کا مقدمہ نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں خوفناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک تیز دھار آلے سے حملے کے نتیجے میں ٹرین میں سوار 10 مسافر زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا جو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی، واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا، واقعے کے باعث ٹرین میں سوار متعدد مسافروں کو لندن جانے والی بسوں میں منتقل کر دیا گیا۔
کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو بڑا حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران اس حملے کی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں،حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں اور تحقیقات جاری ہیں، اس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں دوڑتے دیکھا جو چیخ رہا تھا کہ ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو اور اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا ہوا نظر آیا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے محرکات اور مشتبہ حملہ آوروں کے عزائم کے بارے میں تفصیلات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔