City 42:
2025-11-03@20:41:38 GMT

  ریاست  رہے گی اور دہشتگرد ختم ہوں گے

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

سٹی42: صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے، دہشت گرد قوم کو تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں،  صورتحال واضح ہے ریاست  رہے گی اور دہشتگرد ختم ہوں گے، ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے۔ 

صدر مملکت  نے یہ باتیں کوئٹہ میں حکومت کے ساتھ امن و امان کی صورتحال پر اہم اجلاس میں کہیں۔

صدر آصف زرداری نے اس سے پہلے بلوچستان کے عوامی نمائندوں کے ساتھ بھی ملاقات کی اور کہا کہ  ہم سب کو ان کا حق دینا چاہتے ہیں حقوق چھیننا نہیں چاہتے ، عید کے بعد بلوچستان آ کر کیمپ لگاؤں گا اور  تفصیل سے ہر کسی کو سنوں گا۔ بلوچستان اور عوامی بہبود کیلئے ایسے اقدامات کریں گے جس سے بلوچستان کی تاریخ میں سنہرے الفاظ میں یاد رکھا جائے۔ 

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 141 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

امن و امان سے متعلق اجلاس میں صدر زرداری نے کہا، انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کریں گے۔

  صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر  اجلاس  میں سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو بھی خاص طور سے شریک ہوئے۔

اجلاس میں قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی،  چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان،  آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری،  سمیت اعلیٰ حکام  شریک تھے۔ 

حسن نواز برطانیہ میں ٹیکس ڈیفالٹر قرار، 5.

2 ملین پاؤنڈ کا جرمانہ بھی عائد

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

صدر مملکت نے واضح کیا کہ دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے، دہشت گرد قوم کو تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں،   صورتحال واضح ہے ریاست نے رہنا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے، 

صدر آصف زرداری نے کہا،  انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کریں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میرے دل کے قریب ہے۔ صوبے کی ترقی اور پائیدار امن چاہتے ہیں۔ بلوچستان کے ہر بچے کو اسکول میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ 

ملک میں کہا ں کہاں بارشیں ہوں گی ۔ محکمہ موسمیات نے بتا دیا

انہوں نے کہا،  جدید ٹیکنالوجی سے بچوں کو روشناس کروانا وقت کی ضرورت ہے۔

 صدر  آصف علی زرداری سے بلوچستان کی پارلیمانی پارٹیوں کے  رہنماؤں اور ارکان  کی ملاقات 

جعفر ایکسپریس دہشت گردی اور اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ کے بعد بلوچستان کے عوام کے نمائندوں کے ساتھ پہلی ملاقات میں صدر آصف علی زرداری کے بلوچستان کے عوام کے حقوق کے معاملہ پر تفصیل سے بات کی۔

آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر؛ 10 روزہ تربیتی کیمپ لاہور لگے گا

ان کی گفتگو کا لب لباب یہ تھا کہ 2008 میں آغازِ حقوقِ بلوچستان حقوق ہی تو دے رہے ہیں۔ صدر آصف زرداری نے یاد دلایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے محترمہ بینظیر بھٹو  کو شہید کئے جانے کے بعد  2008 میں وفاقی حکومت سنبھالی تو پہلا کام بلوچستان کے حقوق  دینے کا کیا۔ اٹھارویں آئینی ترمیم کے ذریعے بلوچستان سمیت صوبوں کو خود مختاری دی۔

صدر آصف علی زرداری کے اس خصوصی اجلاس میں بلوچستان کے تمام سربرآوردہ سیاستدان موجود تھے اور بلاول بھٹو بھی اجلاس میں بیٹھے تھے۔  ملاقات میں قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی بھی موجود  تھے۔

ہفتے میں کتنی ورزش  انسان کو سمارٹ اور دلکش  بنا سکتی ہے 

نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،  پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم خان کھوسہ، عوامی نینشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجنئیر زمرک خان اچکزئی اور جماعت اسلامی کے رکن میر عبدالمجید بادینی  بھی  بلوچستان اسمبلی کے ارکان کے ساتھ اس اجلاس میں شریک تھے۔ بلوچستان کابینہ کے ارکان،  صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹریز اور ایم پی ایز بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے صوبے کے مسائل پر بات کی، مسائل کے حل اور عوامی بہبود پر اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔

صدر آصف زرداری نے کہا،  بلوچستان کے لوگوں سے دلی لگاؤ اور دیرینہ تعلقات ہیں۔ بلوچستان کی ترقی اور عوام کی بہبود ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔

 صدر زرداری نے کہا،  بحیثیت پاکستانی ہم نے قومی یکجہتی سے وطن عزیز کو آگے لیکر جانا ہے۔  ہم سب کو ان کا حق دینا چاہتے ہیں حقوق چھیننا نہیں چاہتے۔ حقوق دیکر ہی لوگوں کا دل جیتیں گے۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا،  بلوچستان کے لئے عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو بار آور بنایا جائے گا۔ بلوچستان اور عوامی بہبود کیلئے ایسے اقدامات کریں گے جس سے بلوچستان کی تاریخ میں سنہرے الفاظ میں یاد رکھا جائے۔

صدر زرداری نے بلوچستان کے  سیاستدانوں سے وعدہ کیا کہ وہ عید کے بعد زیادہ وقت  گزارنے کے لئے بلوچستان آئیں گے۔  انہوں نے کہا، عید کے بعد بلوچستان میں کیمپ لگاوں گا ، تفصیل سے ہر کسی کو سنوں گا۔

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری کی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے اقدامات کی تعریف کی اور ان کے ساتھ  مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: صدر ا صف علی زرداری زرداری نے کہا زرداری نے کہ بلوچستان کے بلوچستان کی بلوچستان ا اجلاس میں چاہتے ہیں کے ساتھ کریں گے کے بعد

پڑھیں:

امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں ایک اور مبینہ منشیات بردار کشتی کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ہفتے کے روز بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ نشانہ بنائی گئی کشتی امریکی انٹیلی جنس اداروں کی نگرانی میں تھی اور اس کے بارے میں معلومات تھیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکی محکمہ جنگ نے صدر ٹرمپ کی ہدایت پر ایک اور ڈیزگنیٹڈ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (DTO) کی منشیات بردار کشتی پر مہلک حملہ کیا۔ کشتی میں سوار تین نر نارکو-دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز محفوظ رہیں۔”

امریکی حکام کے مطابق ستمبر سے اب تک امریکا کی جانب سے منشیات اسمگلنگ کے خلاف 12 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کارروائیاں کیریبین اور بحرالکاہل میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکا کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں مبینہ طور پر منشیات بردار کشتیوں پر میزائل حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی ان حملوں کو “ناقابلِ قبول” قرار دیتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کی جانب سے کی جانے والی یہ کارروائیاں “ماورائے عدالت قتل” کے زمرے میں آتی ہیں، لہٰذا ان کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے۔

انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے ثبوت یا عدالتی عمل کے بغیر کیے جا رہے ہیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے “ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال” کے طور پر دیکھا جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق سے صوبائی حقوق کیلئے باضابطہ خط و کتابت کا کہہ دیا
  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس کل شام 5 بجے طلب کر لیا
  • باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، پی ٹی آئی اور اے این پی رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • قطر میں عالمی اجلاس، صدر زرداری پاکستان کی ترجیحات اور پالیسی فریم ورک پیش کریں گے
  • کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
  • سی ٹی ڈی نے دو دہشتگرد گرفتار کرلیے
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، خطرناک دہشتگرد تنظیم کے اہم رکن سمیت 18دہشتگرد گرفتار
  • امریکا, دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
  • خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں