Express News:
2025-11-05@00:47:44 GMT

مسئلہ مذاکرات کے تھرو ہی حل ہو گا، ثمر ہارون بلور

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار عبدالرحمن کھیتران کا کہنا ہے کہ یقینی طور پر حالات ٹھیک نہیں ہیں لیکن اس کے بیک گراؤنڈ میں میں جاؤں گا کہ دیکھیں کہ یہ صوبہ ایک گلدستہ ہے، اس میں بلوچ، پشتون، سرائیکی، سندھی، ہزارے، کیھتران، بروہی،بہت ساری قومیںآباد ہیں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ جو سوکالڈ سرمچاری کی بات کر رہے ہیں یا صوبے کی آزادی کی بات کر رہے ہیں یا وسائل کی بات کر رہے ہیں یہ ایک ڈھونگ ہے، یہ پیشے کمانے کا ایک ڈھونگ ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا ایک ہی بنیادی سوال ان پہاڑوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں اور ان کے سرپرستوں سے ہے کہ آپ کہتے ہیں کہ ہم غریب ہیں آپ کے پاس جو اسلحہ ہے جو دولت ہے وہ کہاں سے آرہی ہے؟کیا آپ کی اتنی زمینیں، اتنے باغات اور اتنے کارخانے ہیں۔ 

رہنما اے این پی ثمر ہارون بلور نے کہا کہ بیسکلی مسئلہ مذاکرات کے تھرو ہی حل ہو گاکیونکہ ہم نے پاسٹ میں جو آپریشنز کیے ہیں ان کی ایک لمیٹڈ قسم کی سکسیس رہی ہے لیکن اس سکسیس کے بعد کیونکہ ہم نے اسلام آباد سے یا پنڈی سے پالیسی کے تھرو فالو اپ نہیں کیا۔ 

ہمارا مسئلہ کیا ہے کہ ہم یو یو کی طرح اسٹیٹ بھی اپنی پالیسی سوئنگ کرتی ہے، ہمارے بہت سے مذہبی رہنما نرم گوشہ رکھتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو ہرتھوڑی دیر بعد ہتھیار اٹھا کر پاکستان کی نہتی عوام کو کرتے ہیں پھر جن لوگوں کو میری طرح یا میری فیملی کی طرح پختونخوا اور بلوچستان کے لاکھوں خاندانوں کی طرح جو اس ٹیررازم کی زد میں مصیبتیں اور تکالیف اٹھائی ہیں، ہمیں توکوئی کلوڑر نہیں ملا ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔ 

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جہاں تک پالیسی کی بات ہے اور ہم اس کو کہتے ہیں لیٹ آف پالیسی لیکن پالیسی تو بنی ہوئی ہے، نیشنل ایکشن پلان تو پہلے سے بنا ہوا ہے اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے، عملدرآمد کرنا کس کی ذمے داری ہے؟ گورنمنٹ کی ذمے داری ہے جو لوگ اسٹیک ہولڈرز ہیں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے لوگ ان کو تو اہمیت نہیں دی جا رہی۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فورم کا اجلاس ضائع نہیں ہوا ہے، فورم کا اجلاس ایک دفعہ تو نہیں ہونا چاہیے یہ تو جب سے یہ ایشو ہے میرے خیال سے بار بار فورم ہونا چاہیے، پہلی ترجیح تو دہشت گردی کا خاتمہ ہے، یہ پہلی ترجیح کس کو سمجھتے ہیں، ان سے تو چینی کا مافیا ہی نہیں سنبھالا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی بات

پڑھیں:

لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون

اپنی ایک تقریر میں لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگ کا زمانہ دیکھا اور ہم جانتے ہیں کہ اس راستے کے انتخاب نے ہمارے ساتھ کیا کیا۔ آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ مذاکرات اور سفارتکاری کی زبان اپنانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بیروت، لبنانی صدر "جوزف عون" نے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کے ساتھ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ اس وقت لبنان کے پاس مذاکرات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اس وقت کئے جاتے ہیں جب دوسرا فریق، دوست یا اتحادی کی بجائے دشمن ہو۔ دوست کے ساتھ بات چیت کے لئے ثالثی یا معاہدے کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن دشمن کے ساتھ مذاکرات، افہام و تفہیم اور امن کا راستہ ہموار کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے لبنان کو درپیش گزشتہ چیلنجز کے نتائج کی جانب اشارہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ کا زمانہ دیکھا اور ہم جانتے ہیں کہ اس راستے کے انتخاب نے ہمارے ساتھ کیا کیا۔ آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ مذاکرات اور سفارت کاری کی زبان اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک پیشہ ور سیاستدان نہیں بلکہ ملک کی خدمت کرنے والے ایک عام آدمی ہیں۔ بعض لوگ لبنان کو ذاتی ملکیت سمجھتے ہیں، حالانکہ لبنان ہے تو ہم ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے كہ اسرائیلی وزیر جنگ نے لبنان کے صدر جوزف عون پر جنگ بندی كے وعدوں پر عمل درآمد میں تاخیر کا الزام عائد کیا، حالانکہ صیہونی رژیم خود اسی معاہدے میں طے ہونے والی شرائط میں سے کسی ایک پر بھی عمل پیرا نہیں۔ دوسری جانب جوزف عون نے بھی جمعے کے روز اسرائیل پر یہ الزام عائد کیا کہ تل ابیب نے مذاکرات کی دعوت کے جواب میں، اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی کشیدگی کئی ہفتوں سے جاری ہے، 2024ء کے آخر میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود، جنوبی لبنان پر روزانہ كی بنیاد پر صیہونی فضائی حملے جاری ہیں۔ اس صورت حال كے ساتھ ساتھ، امریکہ نے لبنانی حکومت پر حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے کے لئے اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے، جس کی حزب‌ الله اور اس کے اتحادیوں نے سخت مخالفت کی۔ قبل ازیں صیہونی وزیر جنگ "یسرائیل کاٹس" نے خبردار کیا کہ اسرائیل، مستقبل میں حزب‌ الله کے خلاف اپنے حملے تیز کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے اچکزئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا
  • بانی کا متبادل کوئی نہیں، پارٹی کے رہنما خود چمن کو جلانے میں لگے ہیں، عمران اسماعیل
  • 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی، پی پی رہنما ناصر حسین شاہ
  • نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
  • کراچی: ٹریکس نظام سے قبل اونرشپ کا مسئلہ  حل نہیں کیا گیا، چالان گاڑیوں کے سابق مالکان کو ملے گا
  • سی بی ایس کی ’کٹ اینڈ پیسٹ‘ پالیسی پر صدر ٹرمپ کی نئی چوٹ
  • فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان اور ترکیہ مل کر کام جاری رکھیں گے
  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون
  • پاک افغان مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین