Express News:
2025-06-09@19:01:50 GMT

مسئلہ مذاکرات کے تھرو ہی حل ہو گا، ثمر ہارون بلور

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار عبدالرحمن کھیتران کا کہنا ہے کہ یقینی طور پر حالات ٹھیک نہیں ہیں لیکن اس کے بیک گراؤنڈ میں میں جاؤں گا کہ دیکھیں کہ یہ صوبہ ایک گلدستہ ہے، اس میں بلوچ، پشتون، سرائیکی، سندھی، ہزارے، کیھتران، بروہی،بہت ساری قومیںآباد ہیں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ جو سوکالڈ سرمچاری کی بات کر رہے ہیں یا صوبے کی آزادی کی بات کر رہے ہیں یا وسائل کی بات کر رہے ہیں یہ ایک ڈھونگ ہے، یہ پیشے کمانے کا ایک ڈھونگ ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا ایک ہی بنیادی سوال ان پہاڑوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں اور ان کے سرپرستوں سے ہے کہ آپ کہتے ہیں کہ ہم غریب ہیں آپ کے پاس جو اسلحہ ہے جو دولت ہے وہ کہاں سے آرہی ہے؟کیا آپ کی اتنی زمینیں، اتنے باغات اور اتنے کارخانے ہیں۔ 

رہنما اے این پی ثمر ہارون بلور نے کہا کہ بیسکلی مسئلہ مذاکرات کے تھرو ہی حل ہو گاکیونکہ ہم نے پاسٹ میں جو آپریشنز کیے ہیں ان کی ایک لمیٹڈ قسم کی سکسیس رہی ہے لیکن اس سکسیس کے بعد کیونکہ ہم نے اسلام آباد سے یا پنڈی سے پالیسی کے تھرو فالو اپ نہیں کیا۔ 

ہمارا مسئلہ کیا ہے کہ ہم یو یو کی طرح اسٹیٹ بھی اپنی پالیسی سوئنگ کرتی ہے، ہمارے بہت سے مذہبی رہنما نرم گوشہ رکھتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو ہرتھوڑی دیر بعد ہتھیار اٹھا کر پاکستان کی نہتی عوام کو کرتے ہیں پھر جن لوگوں کو میری طرح یا میری فیملی کی طرح پختونخوا اور بلوچستان کے لاکھوں خاندانوں کی طرح جو اس ٹیررازم کی زد میں مصیبتیں اور تکالیف اٹھائی ہیں، ہمیں توکوئی کلوڑر نہیں ملا ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔ 

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جہاں تک پالیسی کی بات ہے اور ہم اس کو کہتے ہیں لیٹ آف پالیسی لیکن پالیسی تو بنی ہوئی ہے، نیشنل ایکشن پلان تو پہلے سے بنا ہوا ہے اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے، عملدرآمد کرنا کس کی ذمے داری ہے؟ گورنمنٹ کی ذمے داری ہے جو لوگ اسٹیک ہولڈرز ہیں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے لوگ ان کو تو اہمیت نہیں دی جا رہی۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فورم کا اجلاس ضائع نہیں ہوا ہے، فورم کا اجلاس ایک دفعہ تو نہیں ہونا چاہیے یہ تو جب سے یہ ایشو ہے میرے خیال سے بار بار فورم ہونا چاہیے، پہلی ترجیح تو دہشت گردی کا خاتمہ ہے، یہ پہلی ترجیح کس کو سمجھتے ہیں، ان سے تو چینی کا مافیا ہی نہیں سنبھالا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی بات

پڑھیں:

کولمبیا کے صدارتی امیدوار پر انتخابی ریلی کے دوران حملہ، سر میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی

BOGOTA:

کولمبیا کے صدارتی امیدوار میگل یوریبے ٹربے کو گزشتہ روز دارالحکومت بوگوٹا میں انتخابی مہم کے دوران فائرنگ کرکے شدید زخمی کر دیا۔

صدارتی امیدوار کو حملے میں تین گولیاں لگیں، جن میں سے دو گولیاں ان کے سر میں لگیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق 39 سالہ یوریبے ٹربائے پر ایک مسلح شخص نے اس وقت حملہ کیا جب وہ پارک میں ایک چھوٹے سے جلسے سے خطاب کر رہے تھے، پولیس نے موقع پر ہی ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔

یوریبے کی اہلیہ ماریا کلاڈیا ترزونا نے قوم سے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ میگل اس وقت اپنی زندگی کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں.

یوریبے کی جماعت ’ سنٹرو ڈیموکریٹیکو ‘ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاسی رہنما کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے اور کولمبیا میں جمہوریت اور آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔"

کولمبیا کے بائیں بازو کے صدر گستاو پیٹرو کی حکومت نے اس حملے کی واضح اور پُر زور مذمت کرتے ہوئے اسے صرف ان کی شخصیت پر نہیں بلکہ جمہوریت کے خلاف بھی ایک حملہ قرار دیا۔

یوریبے نے اکتوبر میں اگلے سال کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ وہ کولمبیا کے ایک معروف سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے والد ایک یونین کے رہنما اور کاروباری شخصیت تھے۔

ان کی والدہ دایانا ٹربائے، ایک صحافی تھیں جنہیں 1991 میں میڈیلن کارٹیل کے قبضے میں ہونے کے دوران اغوا کرنے کے بعد بچانے کی کوشش میں قتل کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
  • پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہداء میں شامل
  • چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • کولمبیا کے صدارتی امیدوار پر انتخابی ریلی کے دوران حملہ، سر میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء