Express News:
2025-07-25@00:06:27 GMT

مسئلہ مذاکرات کے تھرو ہی حل ہو گا، ثمر ہارون بلور

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار عبدالرحمن کھیتران کا کہنا ہے کہ یقینی طور پر حالات ٹھیک نہیں ہیں لیکن اس کے بیک گراؤنڈ میں میں جاؤں گا کہ دیکھیں کہ یہ صوبہ ایک گلدستہ ہے، اس میں بلوچ، پشتون، سرائیکی، سندھی، ہزارے، کیھتران، بروہی،بہت ساری قومیںآباد ہیں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ جو سوکالڈ سرمچاری کی بات کر رہے ہیں یا صوبے کی آزادی کی بات کر رہے ہیں یا وسائل کی بات کر رہے ہیں یہ ایک ڈھونگ ہے، یہ پیشے کمانے کا ایک ڈھونگ ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا ایک ہی بنیادی سوال ان پہاڑوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں اور ان کے سرپرستوں سے ہے کہ آپ کہتے ہیں کہ ہم غریب ہیں آپ کے پاس جو اسلحہ ہے جو دولت ہے وہ کہاں سے آرہی ہے؟کیا آپ کی اتنی زمینیں، اتنے باغات اور اتنے کارخانے ہیں۔ 

رہنما اے این پی ثمر ہارون بلور نے کہا کہ بیسکلی مسئلہ مذاکرات کے تھرو ہی حل ہو گاکیونکہ ہم نے پاسٹ میں جو آپریشنز کیے ہیں ان کی ایک لمیٹڈ قسم کی سکسیس رہی ہے لیکن اس سکسیس کے بعد کیونکہ ہم نے اسلام آباد سے یا پنڈی سے پالیسی کے تھرو فالو اپ نہیں کیا۔ 

ہمارا مسئلہ کیا ہے کہ ہم یو یو کی طرح اسٹیٹ بھی اپنی پالیسی سوئنگ کرتی ہے، ہمارے بہت سے مذہبی رہنما نرم گوشہ رکھتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو ہرتھوڑی دیر بعد ہتھیار اٹھا کر پاکستان کی نہتی عوام کو کرتے ہیں پھر جن لوگوں کو میری طرح یا میری فیملی کی طرح پختونخوا اور بلوچستان کے لاکھوں خاندانوں کی طرح جو اس ٹیررازم کی زد میں مصیبتیں اور تکالیف اٹھائی ہیں، ہمیں توکوئی کلوڑر نہیں ملا ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔ 

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جہاں تک پالیسی کی بات ہے اور ہم اس کو کہتے ہیں لیٹ آف پالیسی لیکن پالیسی تو بنی ہوئی ہے، نیشنل ایکشن پلان تو پہلے سے بنا ہوا ہے اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے، عملدرآمد کرنا کس کی ذمے داری ہے؟ گورنمنٹ کی ذمے داری ہے جو لوگ اسٹیک ہولڈرز ہیں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے لوگ ان کو تو اہمیت نہیں دی جا رہی۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فورم کا اجلاس ضائع نہیں ہوا ہے، فورم کا اجلاس ایک دفعہ تو نہیں ہونا چاہیے یہ تو جب سے یہ ایشو ہے میرے خیال سے بار بار فورم ہونا چاہیے، پہلی ترجیح تو دہشت گردی کا خاتمہ ہے، یہ پہلی ترجیح کس کو سمجھتے ہیں، ان سے تو چینی کا مافیا ہی نہیں سنبھالا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی بات

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما



پشاور:

جے یو آئی رہنماء اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فارمولا طے پا گیا تھا لیکن حکومت کے ناراض اراکین کی وجہ سے مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جرگے کی کوئی وقعت نہیں ہے، جب بڑوں کی بات نہیں مانی جاتی ہے تو یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے۔

اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی ہے، جنوبی اضلاع میں چار بجے کے بعد پولیس باہر نہیں نکل سکتی اور حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے عوام نے انکو مانگا لیکن یہ مسلط ہوگئے، اگر یہ حلف نہ لیتے تو دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اراکین اسمبلی کے پاس بدلہ لینے کے لیے یہی موقع ہوتا ہے۔

جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کل حکومت کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں ایک ڈرامہ رچایا گیا اور آج پورا ملک ہمارے اسپیکر پر ہنس رہا ہے، اسپیکر نے آئین و قانون کو روند ڈالا۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے: عطا تارڑ
  • چین،  2025 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ڈیجیٹل سلک روڈ ڈیولپمنٹ فورم کا افتتاح  
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
  • 5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر 
  • اسرائیل کیخلاف تمام آپشنز زیر غور ہیں، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی
  • پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب وہی ہوگا جو عمران خان ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر