اجے دیوگن کے ساتھ افیئر کی افواہوں پر ایشا دیول کا ردِعمل
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اجے دیوگن کے ساتھ افیئر کی افواہوں پر ایشا دیول نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ بہت عجیب تھا۔
حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں مختلف اداکاروں کے ساتھ جوڑی بنائے جانے پر بات کی، جن میں اجے دیوگن کا نام بھی شامل تھا۔
لیجنڈری اداکار دھرمیندر اور ہیما مالنی کی بیٹی ایشا دیول سے جب پوچھا گیا کہ ان کے بارے میں پھیلنے والی سب سے عجیب افواہ کون سی تھی، تو انہوں نے جواب دیا، "اس وقت میرا نام کئی اداکاروں کے ساتھ جوڑا گیا تھا۔ کچھ سچ ہو سکتی تھیں لیکن زیادہ تر بے بنیاد تھیں۔ یہاں تک کہ میرا نام اجے دیوگن کے ساتھ بھی جوڑنے کی کوشش کی گئی۔”
انہوں نے مزید کہا، "اجے کے ساتھ میرا ایک بہت خوبصورت اور منفرد تعلق تھا جو احترام، محبت اور تعریف پر مبنی تھا۔ اس افواہ سے بہت عجیب سا لگا تھا۔”
ایشا دیول اور اجے دیوگن نے ماضی میں کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے، جن میں 2005 کی فلم "کال” شامل ہے۔ان افواہوں کی وجہ شاید یہ تھی کہ وہ اور اجے دیوگن اس وقت ایک ساتھ کئی فلموں میں کام کر رہے تھے۔
ایشا دیول 14 سال بعد فلمی دنیا میں واپسی کے لیے تیار ہیں اور ان کی فلمی دنیا میں واپسی کے اعلان کے بعد ان کے مداح انہیں دوبارہ ایکشن میں دیکھنے کے منتظر ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اجے دیوگن ایشا دیول کے ساتھ
پڑھیں:
اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
غزہ(انٹرنیشنل ڈیسک) کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور اونچی عمارتیں تباہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج قبضہ کرنےکیلئے بلٓاخر ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی، ساتھ ہی طیاروں سے شہر پر بمباری کی جارہی ہے۔
اس صورتحال میں امریکی وزیرخارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کا سفارتی حل ممکن نظر نہیں آتا۔
مارکو روبیو سے پہلے صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ڈیل بہت جلد ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔
غزہ شہر میں اسرائیل کی پچھلے دو برسوں میں یہ پہلی کارروائی ہے، فضائی بمباری کے سبب غزہ شہر کے تین لاکھ مکین پہلے ہی جنوب کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا خیال تھا کہ رفاہ کی طرح یہ شہر بھی زیادہ تر خالی کرالیا جائے گا تاہم سات لاکھ سے زائد شہری اب بھی غزہ شہر میں مقیم ہیں۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب اس شہر میں بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی جائے گی۔
اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اس کی مخالفت کرچکے ہیں۔
انہوں نے خبردارکیا ہے کہ اس آپریشن سے یرغمالیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہوجائیں گے، اسرائیلی فوج کو بھاری جانی نقصان کاخدشہ ہے اور حماس کو ختم کرنے کی کوشش ناکام ہوسکتی ہے۔
امریکی صدر کے مطابق اس آپریشن کے جواب میں حماس نے تمام یرغمال اسرائیلیوں کو سرنگوں سے باہر نکال لیا ہے اور اب انہیں اسرائیل کی اس زمینی کارروائی کیخلاف ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
یرغمالیوں اور لاپتا اسرائیلییوں کے عزیزوں نے غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے پر شدید تنقید کی ہے۔
انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے گھر کے قریب مظاہرہ کیا اور کہا کہ اس آپریشن نے سات سو دس روز سے یرغمال افراد کے زندہ بچنے کی آخری امید بھی ختم کردی ہے اور اس پوری صورتحال کے ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ہیں۔
Post Views: 7