اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چینی کی قیمت میں اضافے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ ایف آئی اے نے چینی مافیا کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے چینی کی قیمتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں کمی کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ اور وزیر اعظم نے چینی کی قیمتوں کے معاملے پر کمیٹی قائم کی تھی۔انہوں نے کہا کہ رانا تنویر حسین کی سربراہی میں چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اور کمیٹی کے اجلاس میں شوگر ملز مالکان کے تحفظات کا جائزہ لیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اجلاس میں قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ ایک ماہ تک چینی کی قیمت ایکس مل ریٹ 159 روپے ہو گی۔ اور یقینی بنایا جائے گا کہ چینی کی فی کلو ریٹیل قیمت 164 روپے سے زائد نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے اجلاس میں خیال تھا کہ شوگر کی قیمتیں برقرار رہیں گی۔ تاہم گزشتہ روز چینی کی قیمت میں دوبارہ اضافہ ہوا جو کسی صورت برداشت نہیں ہو گا۔ دریں اثناء وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے چینی مافیا کے خلاف تحقیقات شروع کر دیں۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے تحقیقات کیلئے پی ٹی اے سے مدد مانگ لی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے پی ٹی اے سے 11 افراد کے نام پر رجسٹرڈ موبائل فون نمبرز طلب کر لئے۔ ایف آئی اے کی بھجوائی گئی فہرست میں چینی کے مبینہ جعلی خریداروں کے نام شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کو مبینہ خریداروں کے صرف نام اور شناختی کارڈ نمبر فراہم کئے گئے ہیں۔ موبائل سمز کے نمبر فراہم نہیں کیے گئے۔ چینی مافیا کے خلاف تحقیقات کی ہدایت وزیراعظم شہباز شریف نے دے رکھی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

  اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف

  ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کی ایک بڑی وجہ اس کا افغانستان اور ایران اسمگل ہونا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات کے دوران کیا، جس میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے اسباب پر گفتگو کی گئی۔

ملک بوستان نے کہا کہ اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ قیمت پر ڈالر خریدنے کی پیشکش کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے لیگل مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی کم ہو گئی ہے اور بلیک مارکیٹ میں اس کی طلب بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے نئے قوانین بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کا سبب بن رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نان فائلرز اپنی شناخت چھپانے کے لیے بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ذخیرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ 2 ہزار ڈالر تک کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عام صارفین بلیک مارکیٹ کے بجائے قانونی ذرائع کا استعمال کریں۔

ملک بوستان نے بتایا کہ اس ملاقات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسمگلنگ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے، جس پر ایف آئی اے نے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ان چھاپوں کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 60 پیسے کمی ہوئی ہے اور ریٹ 288 روپے پر آ گیا ۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے ذخائر بڑھانے کے لیے 9 ارب ڈالر خرید کر ریزرو 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے اور اب انٹربینک سے ڈالر کی خریداری بند کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈالر کا ریٹ اب مزید نہیں بڑھے گا بلکہ نیچے آئے گا۔
ان کے مطابق، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 285 روپے سے کم ہو کر 284.76 روپے پر آ چکی ہے، اور اگر کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آنے کا امکان ہے۔ ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے کے قریب ہے، اور اس وقت پاکستانی روپیہ انڈر ویلیو ہے۔

یہ تمام اقدامات ملکی معیشت میں استحکام لانے اور غیر قانونی کرنسی لین دین کو روکنے کی جانب اہم پیشرفت ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
  • بی ایم ڈبلیوگاڑیوں کے خریداروں کے لیے خوشخبری! قیمتوں میں لاکھوں کی کمی
  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 5,900 روپے کمی ریکارڈ
  • ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
  •   اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
  • سونے کی قیمت میں 3700روپے کا بڑا اضافہ
  • غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان
  • عالمی و مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں استحکام، چاندی مہنگی ہوگئی
  • کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں!
  • کریانہ ایسوسی ایشن کا پنجاب بھر میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان