اٹلی: بحیرہ روم میں تارکیں وطن کی کشتی ڈوبنےسے 6 افراد ہلاک، 40 لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اٹلی(نیوز ڈیسک)غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر کی اٹلی میں نمائندہ چیارا کارڈولیٹی نے ایکس کو کہا کہ بحیرہ روم میں ایک نئے بحری جہاز کے حادثے میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 56 افراد کو لے کر ایک کشتی سوموار کو تیونس کی بندرگاہ سفیکس سے روانہ ہوئی تھی۔
چیارا کارڈولیٹی نے ایکس پر لکھا کہ کشتی کچھ گھنٹوں کا سفر کرنے کے بعد ڈوب گئی، 6 لاشیں نکال لی گئی ہیں، اب بھی 40 لاپتا ہیں۔
یو این ایچ سی آر کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ اٹلی کے کوسٹ گارڈز اور پولیس نے 10 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کیا، جن میں 6 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں۔
ریسکیو گئے افراد نے بتایا کہ کشتی میں آئیوری کوسٹ، مالی، گنی اور کیمرون سے 56 افراد سوار ہوئے تھے۔
اے این ایس اے نیوز ایجنسی نے بتایا کہ ان افراد کو بچائے جانے کے بعد 40 تارکین وطن کا ایک الگ گروپ سفیکس سے کشتیوں میں سفر کرنے کے بعد لیمپیڈوسا پر پہنچا۔
مزید بتایا کہ لیمپیڈوسا میں کل 213 تارکین وطن کے ساتھ پانچ لینڈنگ ہوئی، جس کے بعد جزیرے میں پہنچنے والے لوگوں کی تعداد 230 ہو گئی۔
اٹلی کی وزارت داخلہ کے مطابق رواں برس اب تک تقریباً 8 ہزار 743 تارکین وطن اٹلی پہنچے ہیں، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہیں۔
انتہائی دائیں بازو کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے تارکین وطن کے بارے میں سخت مؤقف اپنایا ہے، اور ان کی آمد کو روکنے کے عزم کیا ہے، جن کی تعداد 2023 کے مقابلے میں تیزی سے کم ہوئی ہے۔
یہ ملک شمالی افریقہ سے یورپ تک چھوٹی کشتیوں پر خطرناک سفر کرنے والے بہت سے لوگوں کی پہلی منزل ہے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق رواں سال اب تک 140 افراد کراسنگ کی کوشش کے دوران ہلاک یا لاپتا ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تارکین وطن بتایا کہ کے بعد
پڑھیں:
تھائی لینڈ-کمبوڈیا سرحدی جھڑپیں: 10 سے زائد افراد ہلاک
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی متنازع سرحد پر تازہ جھڑپوں میں 10 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں کئی عام شہری بھی شامل ہیں۔
بھاری ہتھیاروں کا استعمال، فائرنگ کا تبادلہ جاریتھائی فوج کے مطابق جھڑپوں کا آغاز کمبوڈیائی فوج کی جانب سے ہوا، جس نے بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ جبکہ کمبوڈیا کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ان کے فوجی دفاعی ردعمل کے طور پر لڑے کیونکہ وہ پہلے حملے کا نشانہ بنے۔
مقامی ذرائع کے مطابق فائرنگ اور جھڑپیں سرحد کے کئی مقامات پر اب بھی جاری ہیں، جس کے نتیجے میں خطے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔
تنازع کا پس منظر: برسوں پرانا سرحدی مسئلہیہ تنازع دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد کے ایک متنازع علاقے پر دعوے کی بنیاد پر ہے، جہاں جھڑپیں ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں۔ تازہ کشیدگی کی شروعات مئی 2025 میں ہوئی تھی، جب دونوں ملکوں کی فوجیں ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئیں۔
سفارتی تعلقات متاثر، سفیروں کو واپس بلا لیا گیاتازہ جھڑپوں کے بعد تھائی لینڈ نے کمبوڈیا سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، جبکہ کمبوڈیا نے بھی نہ صرف اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا لیا ہے بلکہ تھائی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
خطے میں امن و امان کو خطرہ، عالمی برادری کی تشویشتجزیہ کاروں کے مطابق یہ جھڑپیں نہ صرف دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو متاثر کر رہی ہیں، بلکہ پورے جنوب مشرقی ایشیا میں امن و امان کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تھائی لینڈ-کمبوڈیا سرحدی جھڑپیں