پی ٹی آئی کی ٹرمپ انتظامیہ سے لگائی امید مایوسی میں بدل گئی، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ٹرمپ انتظامیہ سے جو امید لگائی تھی وہ مایوسی میں بدل گئی ہے۔
کراچی میں گورنر سندھ نے ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر منتخب نمائندوں کے ہمراہ سرجانی ٹاؤن میں سحری کی، گورنر سندھ کا استقبال شاندار آتشبازی سے کیا گیا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ عمران خان آخری عشرے میں اللّٰہ کے حضور معافی مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ٹرمپ کے گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کی بجائے معافی مانگے، یہ ایک کروڑ لوگوں کی بددعائیں ہیں جو نوکری کے آسرے میں تھے۔
گورنز سندھ نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو ایم کیو ایم میں واپس آنے کی دعوت دیتا ہوں۔
کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں ہونے والے سارے کاموں کا وعدہ اور دعویٰ ایم کیو ایم پاکستان اور ان کے گورنر کا نہیں تھا بلکہ یہ وعدہ پی ٹی آئی کے وزیراعظم کا تھا کہ میں گورنر ہاؤس کی دیواریں توڑ کر یونیورسٹی بناؤنگا۔
انہوں نے کہا کہ جب میں گورنر ہاؤس آیا تو پتہ چلا دیواریں گرانے کے بجائے اور اونچی کردی گئیں، ایک کاغذ بھی مجھے نوکری کا نہیں ملا۔
میرا پی ٹی آئی کو مشورہ ہے کہ وزارت خارجہ میں سر ٹیکنے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کے بجائے معافی مانگو اللّٰہ تعالی سے، یہ ایک کروڑ لوگوں کی بددعائیں ہیں جو نوکری کے آسرے میں تھے۔
یہ ان پچاس ہزار لوگوں کی بددعائیں ہیں جو گھر کے آسرے میں بیٹھے رہے، عمران خان کو آخری عشرے میں اللّٰہ کے حضور معافی مانگنی چاہئے نہ کہ انکے لوگ وزارت خارجہ میں سر ٹیکیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے، لوگ مجھے کہتے ہیں کو امید عمران خان نے دلوائی تھی وہ پوری آپ نے کی، پی ٹی آئی کارکنان کو ایم کیو ایم میں واپس آنے کی دعوت دیتا ہوں۔
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کامران خان ٹیسوری نے ایک نمائشی پوسٹ کو عوامی عہدہ بنادیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا گورنر آج عوامی گورنر کا ٹائٹل رکھتا ہے بغیر کسی اختیار کے ایسے کام کئے کہ لوگ حیران ہوگئے ہیں یہ کیسے کام ہورہے ہیں چار چیف منسٹرز ہیں پاکستان میں تین اور گورنر بھی ہیں ایک پرائم منسٹر اور صدر بھی ہے اگر لوگوں کو اعلیٰ تعلیم کا کہیں انتظام ہے تو وہ گورنر سندھ ہاؤس ہے۔
اب انشاءاللّٰہ ہمارے حلقوں میں بھی کام ہوگا۔ جب گورنر ایسے کام کرسکتا ہے تو جب سندھ کی وزارت اعلیٰ ایم کیو ایم کے پاس ہوگی پھر کیا کیا کام ہوگا۔ جو نا انصافی ہورہی ہے چاہے وہ صوبائی ہو یا وفاق سے وہ اب ختم ہوگی۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے وہاں پر موجود ایک خاتون نے شوہر کے مظالم کے بارے میں بتایا تو گورنر سندھ نے خاتون کو انصاف کا یقین دلاتے ہوئے خاتون کے بچوں کو تعلیم دلوانے کا بھی اعلان کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم گورنر سندھ نے کہا کہ پی ٹی آئی
پڑھیں:
نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی
نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:نجی حج آپریٹرز کی نااہلی کے باعث رواں سال حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال 29 اپریل سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے، مگر نجی حج اسکیم کے تحت بیشتر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز مقررہ وقت تک واجبات جمع نہ کرا سکے، جس کی وجہ سے انہیں ویزا اور دیگر حج امور کی تکمیل میں مشکلات درپیش آ رہی ہیں۔ میں سے صرف 23,620 افراد اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ 67 ہزار سے زائد پاکستانی نجی کوٹے سے حج کی ادائیگی سے محروم رہ جائیں گے۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس میں حج 2025 کے حوالے سے سنگین صورتحال زیر بحث آئی، جس میں بتایا گیا کہ پاکستان کے 67 ہزار عازمین حج کی سعادت سے محروم رہ گئے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی اور ارکان نے اس معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دو ہزار سے کم کوٹہ رکھنے والی کوئی حج گروپ آرگنائزیشن (ایچ جی او) اب کام نہیں کرے گی اور 904 ایچ جی اوز کو 45 بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی کہ حج کی کل رقم کا 25 فیصد جمع کرایا جائے۔ اس تاریخ تک جن 13,620 افراد نے رقم جمع کروائی، انہیں قبول کر لیا گیا۔ سعودی حکومت نے 48 گھنٹوں کے لیے اپنا پورٹل کھولا، تاہم ہماری ایچ جی اوز تین لاکھ ڈالر کی بیک وقت منتقلی کی سعودی شرط پوری نہ کر سکیں، جس کے باعث پورٹل بند ہوگیا۔
سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ نجی اسکیم کے تحت جانے والے عازمین کے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے سعودی کمپنیوں کو منتقل ہوتے ہیں، کیونکہ سعودی حکومت کی شرط ہے کہ رقم صرف سرکاری ذرائع سے ہی قبول کی جائے گی۔ تاہم، کچھ ایچ جی اوز رقم کی منتقلی مکمل نہ کر سکیں، جس کی وجہ سے یہ عازمین حج کی سعادت سے محروم رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار کی کوششوں سے دس ہزار مزید عازمین کو بھیجنے کی اجازت ملی، مگر یہ کوٹہ حج آپریٹرز یا سعودی کمپنیوں کی رسائی میں ہی رہا اور وہی اس ڈیٹا کو دیکھ سکتی تھیں۔
سیکرٹری نے بتایا کہ ہم نے ہوپ سے ’پہلے آئیے پہلے پائیے‘ کی بنیاد پر لسٹ لی اور سعودی حکومت نے کہا کہ 14 ہزار ریال جس کے اکاؤنٹ میں ہوں گے، اسی کو اجازت دی جائے گی۔ ہم نے 44 ہزار نام احتیاطاً بھیجے۔ تاہم، لسٹ میں کون پہلے اور کون بعد میں تھا، یہ صرف ہوپ ہی بتا سکتی ہے۔
اجلاس میں ڈی جی حج مکہ عبدالوہاب نے آن لائن شرکت کی۔
شگفتہ جمانی نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 67 ہزار عازمین کے رہ جانے کا یہ سانحہ سیکرٹری، جوائنٹ سیکرٹری اور ڈی جی حج کی غفلت کا نتیجہ ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک عامر ڈوگر نے سوال اٹھایا کہ بتائیں پچاس ملین ریال غلط اکاؤنٹ میں کیسے چلے گئے؟ ڈی جی حج نے جواب دیا کہ چودہ فروری تک نجی اسکیم کو 600 ملین ریال جمع کروانے تھے، جو نہ ہو سکے۔
نمائندہ ہوپ نے انکشاف کیا کہ سترہ دسمبر کو 50 ملین ریال اوپیک کے اکاؤنٹ میں چلے گئے اور بعد میں کہا گیا کہ رقم دوسرے اکاؤنٹ میں جائے گی۔ اس رقم کی واپسی میں تقریباً ایک ماہ لگا۔
نمائندہ ہوپ کا کہنا تھا کہ وزارت نے پہلے سرکاری اسکیم کے حاجیوں کی تکمیل پر زور دیا اور نجی اسکیم کو آخر میں موقع دیا۔ چودہ فروری سے پہلے ہم 77 ہزار عازمین کی ابتدائی رقم ادا کر چکے تھے، لیکن وزارت نے خود جگہ خالی کرانے میں سُستی کی۔
نمائندہ ہوپ نے کہا کہ سعودی حکومت نے کہا کہ چودہ فروری کے بعد جو بھی جگہ بچے گی وہ الاٹ کردی جائے گی، سعودی ہدایات میں لکھا ہے کہ جو جگہ بچے گی وہ پاکستانیوں کو دے دیں گے، یہ جگہ ابھی بھی موجود ہے حکومت کوشش کرے تو مل سکتی ہے۔
ڈی جی حج نے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ پاکستانیوں کے منیٰ میں پلاٹس پڑے ہوئے ہیں، یہ سکیم پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر چلتی ہے۔ اب یہ معاملہ وزیر اعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد کے مابین ہی حل ہو سکتا ہے۔
سیکرٹری مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سعودی معاہدے میں درج ہے کہ اگر چودہ فروری تک مکمل رقم نہ ملی تو باقی جگہوں پر پاکستانیوں کو جگہ دی جائے گی، مگر کوٹہ منسوخ ہونے کی کوئی شرط نہیں تھی۔ اس وقت 700 ملین ریال یعنی 36 ارب روپے سعودی عرب میں موجود ہیں۔ ڈی جی حج کے مطابق اب تک تقریباً ایک ارب ریال اکٹھے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو پیسہ ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں گیا ہے، وہ واپس ہو سکتا ہے، مگر عمارتوں یا بسوں کے کرائے کا پیسہ واپس آئے گا یا نہیں، اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک عامر ڈوگر نے آخر میں سوال اٹھایا کہ الگ الگ بتایا جائے کہ سرکاری اکاؤنٹ میں کتنی رقم ہے اور نجی اکاؤنٹس میں کتنی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعلیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہش علیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہش پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ بیانے کا پردہ چاک مستونگ: پولیو ٹیم پر حملہ، سکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم