یوکلِڈ ٹیلی اسکوپ سے حاصل ہونیوالے کائنات کے متعلق اہم ڈیٹا جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
یورپین اسپیس ایجنسی نے یوکلِڈ اسپیس ٹیلی اسکوپ سے حاصل ہونے والا پہلا ڈیٹا جاری کر دیا جس کے حوالے سے امید کی جارہی ہے کہ یہ ڈارک میٹر اور ڈارک انرجی کو سمجھنے میں مدد دے گا۔
حاصل ہونے والے ابتدائی ڈیٹا میں آسمان کے تین ٹکڑے دکھائے گئے ہیں اور ہر حصے میں کہکشاؤں کے جتھے موجود تھے۔ عکس بند کیا گیا ہر حصہ دنیا سے دیکھے جانے والے چاند کے سائز سے 300 گُنا بڑا تھا۔
ایک تہائی آسمان کی اسکیننگ کے بعد یوکلِڈ سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ ٹیلی اسکوپ کائنات کا مکمل نقشہ تیار کر لے گی۔
2023 میں فلوریڈا سے چھ سالہ مشن پر لانچ کی جانے والی یوکلِڈ ایک مدار میں گھومتی آبزرویٹری ہے جو کائنات کے پھیلنے، وقت کے ساتھ اس کی ساخت تشکیل پانے، ڈارک انرجی اور ڈارک میٹر کے متعلق معلومات بڑے پیمانے پر کششِ ثقل کے کردار کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہے۔
پیش کیا جانے والا ڈیٹا ایک ہفتے کے مشاہدے پر مبنی ہے جس میں تینوں خطوں کا ایک اسکین شامل ہے لیکن اس مشاہدے میں 10.
یورپی خلائی ایجنسی کے ڈائریکٹر آف سائنس اور آسٹروفزسسٹ کیرول میونڈیل نے یوکلِڈ کو ’ڈارک ڈیٹیکٹیو‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم کائنات کاتقریباً 5 فی صد حصہ سمجھتے ہیں۔ باقی 95 فی صد تاریک اور نامعلوم ہے۔
بدھ کے روز جاری کیے گئے مختلف شکل اور سائز کی 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد کہکشاؤں پر مبنی پہلے تفصیلی کیٹلاگ کی حلزونی بازو اور مرکزی بار جیسی خصوصیات کے اعتبار سے درجہ بندی کی گئی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
اسلام آباد:ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے دائر کی گئیں کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں عدالت نے مسترد کردیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جاز، ٹیلی نار، زونگ، یوفون، وارد، پی ٹی سی ایل اور وائی ٹرائب کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کمپٹیشن کمیشن کو ٹیلی کام سمیت تمام شعبوں میں انکوائری کا اختیار حاصل ہے۔
واضح رہے کہ کمپٹیشن کمیشن نے گمراہ کن مارکیٹنگ پر ٹیلی کام کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔ یہ شوکاز نوٹسز پری پیڈ کارڈز پر اضافی فیس ’’سروس مینٹیننس‘‘ فیس پر کیے گئے تھے جب کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے 2014ء سے نوٹس پر اسٹے حاصل کر رکھا تھا ۔
موبائل کمپنیوں کے ’’ان لِمٹڈ انٹرنیٹ‘‘ پیکیجز کو گمراہ کن مارکیٹنگ قرار دیا گیا تھا۔
پی ٹی سی ایل نے فکسڈ لوکل لوپ سروسز میں امتیازی قیمتوں پر انکوائری پر اسٹے لیا تھا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کمپٹیشن کے قانون کا دائرہ اختیار معیشت کے تمام شعبوں تک ہے۔ ریگولیٹری ادارے بھی کمپٹیشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آ سکتے ہیں۔ عدالت نے ٹیلی کام کمپنیوں کی ساتوں منسلک درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردیں۔