شلپا شیٹی چہرے پر سوئیاں لگوا کر کونسا ٹریٹمنٹ کرواتی ہیں؟ تصویر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کیا بالی ووڈ اداکارہ شلپا شیٹھی چمکتی ہوئی جلد اور خوبصورتی کیلئے چہرے پر سوئیاں لگوا کر ٹریٹمنٹ کرواتی ہیں؟َ جانیں وائرل تصویر کی پیچھے حقیقت کیا ہے۔
حال ہی میں شلپا شیٹی نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر شیئر کی۔ جس کو لوگ ان کی چمکتی ہوئی جلد کا راز سمجھ رہے ہیں جبکہ اس تصویر نے اداکارہ کے مداحوں کو بھی خوفزدہ کردیا ہے کیونکہ اس تصویر میں شلپا کے ماتھے، گالوں اور یہاں تک کہ گردن پر سوئیاں لگی دکھائی دے رہی ہیں جو دیکھنے میں خوفناک لگ رہی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Filmymantra Media (@filmymantramedia)
اس تصویر میں اداکارہ کو بیڈ پر لیٹا ہوا دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے چہرے پر بہت سی سوئیاں گُھسی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے اداکارہ نے لکھا، ’میں سائنوس کی وجہ سے ایکیوپنکچر کا علاج کروا رہی ہوں۔‘
شلپا شیٹھی کی اس تصویر کو دیکھ کر مداح یہ قیاس آرائیاں کر رہے تھے کہ اداکارہ بیوٹی ٹریٹمنٹ لے رہی ہیں۔ لیکن ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ اداکارہ کی خوبصورتی کا راز نہیں ہے، بلکہ وہ سائنوس کے علاج کے لیے قدرتی علاج کر رہی ہیں۔
دراصل یہ سائنوس سمیت دیگر اہم طبی مسائل کیلیے ایک قدیم چینی طریقہ علاج ہے جس میں چہرے گردن اور سر پر مختلف پوائنٹس پر پتلی پتلی سوئیاں لگائی جاتی ہیں۔
ورک فرنٹ کی بات کریں تو شلپا شیٹی آخری بار فلم ’نکما‘ میں نظر آئی تھیں جو شائقین کو زیادہ متاثر نہ کر سکی۔ تاہم اب جلد ہی اداکارہ کئی بڑے پراجیکٹس میں نظر آنے والی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
افریقی شیر پر تشدد کی ویڈیو وائرل؛ وائلڈ لائف نے شیر کو تحویل میں لے لیا
لاہور:افریقی نر شیر پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر وائرل ہونے کے بعد پنجاب وائلڈ لائف نے فوری کارروائی کرتے ہوئے شیر کو تحویل میں لے لیا جب کہ ملزم فرار ہوگیا۔
وائرل ویڈیو میں ایک نوجوان محمد عثمان ولد محمد شاہد کو شہری علاقے میں غیر قانونی طور پر افریقی نر شیر کو تنگ اور ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب چیف وائلڈ لائف رینجر کی ہدایت پر زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت وائلڈ لائف رینجر گوجرانوالہ نے مقامی پولیس (صدر تھانہ گجرانوالہ) کے تعاون سے چھاپا مارا۔ ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر گجرانوالہ شیخ محمد زاہد کے مطابق چھاپے کے دوران ملزم ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگیا تاہم ایک بالغ افریقی نر شیر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق محمد عثمان کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ 1974 کی دفعات اور تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 186 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ کیس کے فیصلے تک ضبط شدہ شیر کو عادل وائلڈ لائف بریڈنگ فارم منتقل کر دیا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر جنگلی حیات کو پالنا اور انہیں شہری علاقوں میں رکھ کر ہراساں کرنا ناقابلِ برداشت ہے، ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھی جائے گی۔