رنگ گورا کرنے والی کریموں کے مضر اثرات کا معاملہ قومی اسمبلی پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: کولڈ کریم اور رنگ گورا کرنے والی کریموں کے جلد پر مضر اثرات کا معاملہ قومی اسمبلی پہنچ گیا۔
رکن اسمبلی ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو نے وزارت صحت سے سوال کیا کہ کیا حکومت نے کولڈ کریم کے جلد پر نقصانات کا نوٹس لیا ہے اور اس حوالے سے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزارت صحت نے تحریری جواب میں کہا کہ کولڈ کریم ڈریپ ایکٹ 2012 کے دائرہ کار میں نہیں آتی تاہم رنگ گورا کرنے والی مصنوعات میں مرکری کی موجودگی پر ملک گیر مہم شروع کی گئی ہے۔
خبردار ! رات گئے تک جاگنا اچھا نہیں۔۔
وزارت صحت کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے ڈریپ کو کاروباری معاملات میں مداخلت سے روک دیا ہے البتہ حکومت نے پاکستان جنرل کاسمیٹکس ایکٹ 2023 نافذ کر کے معیار اور فروخت کے اصول طے کر دیے ہیں، کاسمیٹکس کے معاملات کی نگرانی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کرے گی۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور
پڑھیں:
پی آئی بی ایف کا جماعت اسلامی کے قومی معاشی مکالمے کا خیر مقدم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-17
لاہور(نمائندہ جسارت)پاکستان انٹرنیشنل بزنس فورم (PIBF) نے جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے قومی مکالمہ منعقد کرنے کے فیصلے کا زبردست خیر مقدم کیا ہے۔ یہ مکالمہ بعنوان ”Resolution of the Economy — Ending Poverty through Business Empowerment and Interest-Free Loans” یعنی’’معاشی استحکام کی قرارداد ، کاروباری خودمختاری اور بلا سود قرضوں کے ذریعے غربت کا خاتمہ‘‘22 اور 23 نومبر 2025 کو مینارِ پاکستان لاہور میں 3 روزہ اجتماع عام کے موقع پر منعقد کیا جائے گا۔پی آئی بی ایف کی قیادت محمد اعجاز تنویر، عبد الودود علوی، حافظ محمود اور الماس قاضی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ جماعت اسلامی کا یہ اقدام بروقت اور قومی ضرورت کے عین مطابق ہے، جو ماہرین معیشت، ٹیکنوکریٹس اور پالیسی سازوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت شدید معاشی بحران سے دوچار ہے، ایسے میں یہ قومی مکالمہ ایک متحدہ اور قابل عمل روڈ میپ (Roadmap) تشکیل دینے میں مدد دے گا۔فورم کے رہنماؤں نے کہا کہ کاروباری برادری ان تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے جو ملک میں معاشی استحکام، خود انحصاری اور بلا سود مالیاتی نظام کے فروغ کا باعث بنیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پی آئی بی ایف اس اجتماعی کاوش میں بھرپور شرکت اور تعاون فراہم کرے گا تاکہ ”Economic Resolution 2025” کے نام سے ایک جامع اور عوامی شمولیت پر مبنی معاشی لائحہ عمل تیار کیا جا سکے، جس کی روح پاکستان قرارداد 1940 سے متاثر ہے۔تاجر رہنماؤں نے جماعت اسلامی کی جانب سے نوجوانوں میں کاروباری رجحان، فنی تربیت اور آئی ٹی تعلیم کے فروغ کے لیے شروع کیے گئے ’’بنو قابل آئی ٹی پروگرام‘‘ کو بھی سراہا۔ پی آئی بی ایف کے مطابق یہ پروگرام نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے اور پاکستان کے انسانی سرمائے کو مضبوط بنانے کے لیے جماعت اسلامی کے نظریے اور فورم کے اپنے مشن سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ قومی معاشی مکالمہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط، خود کفیل اور اخلاقی بنیادوں پر استوار کرنے کی ایک منظم قومی تحریک کا آغاز ثابت ہوگا۔