اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشری سروس ٹریبونل کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشری سروس ٹریبونل کی تشکیل نو کے لیے وزارت قانون کا 18 مارچ کا نوٹی فکیشن غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشری سروس ٹریبونل کے جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ٹریبونل نے فیصلہ جاری کیا۔

ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ 13 مارچ کو جس اپیل کا فیصلہ محفوظ کیا گیا اس میں متفرق درخواست ٹریبونل کے لیے نامزد ججز کے پاس مقرر کی گئی، قائم مقام چیف جسٹس کی جانب سے نامزد کیے گئے ساتھی ججز کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتے۔ٹربیونل نے فیصلے میں کہا ہے کہ محمد شبیر کی سروس اپیل منظور کرنے کا فیصلہ ان حالات میں جاری کیا جا رہا ہے جس میں کچھ وضاحت بھی ضروری ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے قائم مقام چیف جسٹس کے پرسنل سیکرٹری نے رجسٹرار ٹریبونل سے رابطہ کیا اور کہا کہ ٹریبونل کے ممبر ججز کو زیر التوا اپیلوں میں فیصلہ جاری نا کرنے اور فائلیں واپس کرنے کا کہیں۔اسٹاف کی جانب سے بتایا گیا کہ قائم مقام چیف جسٹس نے ٹریبونل کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، قائم مقام چیف جسٹس آفس کے اسٹاف کا اصرار ہے کہ اپیلوں میں محفوظ کیے گئے فیصلوں کی فائلیں بھی واپس کی جائیں، سٹاف کا کہنا ہے کہ فائلیں واپس کریں تاکہ وہ نئے ٹریبونل کے ممبرز کے سامنے رکھی جا سکیں۔

ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ قائم مقام چیف جسٹس کے پاس ایسی ہدایات جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں، ٹریبونل کی تشکیل کے بعد قائم مقام چیف جسٹس کے پاس مداخلت کا کوئی اختیار نہیں، ٹریبونل کی موجودگی میں قائم مقام چیف جسٹس کو نئے ججز کو ٹریبونل کا ممبر نامزد کرنے کا اختیار حاصل نہیں، ٹریبونل ممبرز کو ہائی کورٹ کے ججز کی طرح نا ایسے ہٹایا جا سکتا ہے اور نا دائرہ اختیار سے محروم کیا جا سکتا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹریبونل 9 جنوری 2024 کو اس وقت کے چیف جسٹس کی جانب سے نامزد کردہ ججز پر مشتمل ہے، ٹریبونل چیئرمین اور ممبرز کے درمیان کوئی اختلاف نا ہونے کے باعث اس کی تشکیل نو کی بھی ضرورت نہیں، وفاقی حکومت اور صدر کے پاس بھی ٹریبونل کی تشکیل نو کا اختیار نہیں تا وقتیکہ کوئی آسامی خالی نا ہو۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدر کی منظوری سے وزارت قانون نے قائم مقام چیف جسٹس کے نامزد کردہ ہائیکورٹ ججز پر مشتمل نیا ٹریبونل تشکیل دیا تھا جسٹس خادم حسین سومرو کی سربراہی میں جسٹس محمد اعظم خان اور جسٹس انعام امین منہاس کو ٹریبونل ممبر بنایا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشری سروس ٹریبونل ٹریبونل کی تشکیل نو

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا۔

عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔

سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کردیے گئے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کرلی گئی ہے۔

چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی تھی اور ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں اولمپئین ارشد ندیم کے نام سے شاہراہ منسوب کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد: دکھ کے لمحات میں شہری سہولت، قبر کھدائی اور میت بس سروس اب بلا معاوضہ
  • اسلام آباد: قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی سے سینیٹر رانا ثنااللہ ملاقات کررہے ہیں
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
  • پانامہ کیس فیصلے سے متعلق مبینہ آڈیو لیک معاملہ پر کمشن تشکیل دینے کی درخواست خارج 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ:ثاقب نثار کی آڈیو لیک، کمشن تشکیل دینے کی درخواست  
  • وزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر