امریکہ سعودی عرب کو لیزر گائیڈڈ میزائل فراہم کریگا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں امریکی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ ہتھیاروں کی فروخت کا یہ معاملہ یو ایس اے کی خارجہ پالیسی اور سلامتی میں معاون ثابت ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ پینٹاگون نے ریاض کو لیزر گائیڈڈ میزائل فروخت کرنے کی خبر دی۔ اس بارے میں پینٹاگون نے کہا کہ اس میزائل سسٹم کو خریدنے سے سعودی عرب کی بادشاہت کو پیش آنے والے خطرات کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس خبر کو شائع کرتے ہوئے امریکی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ ریاض کو لیزر گائیڈڈ میزائلوں کی فروخت دیگر گائیڈڈ میزائل سسٹمز کے مقابلے میں نقصان کے بہت کم خطرے کے ساتھ اہداف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، لیزر گائیڈڈ میزائل ایک ایسا ہتھیار ہے جو فضائی اور سطحی اہداف دونوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
الجزیرہ نے مزید بتایا کہ اس ہتھیار کی قیمت 22 ہزار ڈالر ہے کہ جو اس میزائل سسٹم کو یمن کے حوثی باغیوں کی طرح سستے چھوٹے مسلح ڈرونز کو مار گرانے کے لیے ایک سستی آپشن میں تبدیل کرے گا۔ واضح رہے کہ ریاض کو واشنگٹن کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی، ایک ایسی صورت حال میں جاری ہے جب امریکہ نے صیہونی رژیم کی حمایت میں یمن کے خلاف عسکری جارحیت کا آغاز کر رکھا ہے۔ پینٹاگون نے رواں جمعرات سعودی عرب کو اسلحہ بیچنے کے حوالے سے امریکی کانگریس کو مطلع کیا۔ امریکی وزارت دفاع کے مطابق ہتھیاروں کی فروخت کا یہ معاملہ یو ایس اے کی خارجہ پالیسی اور سلامتی میں معاون ثابت ہو گا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لاس اینجلس، پینٹاگون کا حاضر سروس دستوں کی تعیناتی کا عندیہ
یو ایس ناردرن کمانڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 5 سو کے قریب میرینز کو تیار رہنے کے احکامات دیے گئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر انھیں طلب کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیفنس سیکریٹری پیٹ ہیگسٹ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاس اینجلس میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا تو پینٹاگون حاضر سروس دستوں کی تعیناتی کے حوالے سے تیار ہے، انھوں نے کہا کہ پینڈلیٹن کیمپ میں تعینات میرین فورس کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ یو ایس ناردرن کمانڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 5 سو کے قریب میرینز کو تیار رہنے کے احکامات دیے گئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر انھیں طلب کیا جا سکتا ہے۔
میئرلاس اینجلس کیرن باس نے ٹرمپ انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ حالیہ پرتشدد مظاہروں کے دوران نیشنل گارڈز کی تعیناتی سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ساتھ ہی انھوں نے پرتشدد واقعات میں ملوث مظاہرین کی مذمت بھی کی۔ انھوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ لوگ اس افراتفری میں پھنسے رہیں، تاہم انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات غیر ضروری ہیں۔