Daily Mumtaz:
2025-11-03@16:11:54 GMT

وزراء کیلئے اچھی، یوٹیلیٹی سٹورزملازمین کیلئے بری خبر

اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT

وزراء کیلئے اچھی، یوٹیلیٹی سٹورزملازمین کیلئے بری خبر

اسلام آباد(طارق محمود سمیر )وفاقی وزراء ، وزرائے مملکت اور مشیروں کی تنخواہوں میں 159فیصد سے لیکر 188فیصد تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے اور وزراء کو عیدالفطر کی بڑی خوشخبری وزیراعظم نے سمری کی منظوری دیکر دی ہے۔ وزراء کی تنخواہ اور الائونسز بڑھ
کر اب مجموعی طور پر 5لاکھ 19ہزار روپے ماہانہ ہوگئے ہیں۔ اس سے قبل وفاقی وزیرکی تنخواہ 2لاکھ اور وزیر مملکت کی تنخواہ 1لاکھ 80روپے تھی ۔ وزراء کی یہ تنخواہ 12سال کے بعد بڑھائی گئی ہے۔ اس سے قبل ارکان پارلیمنٹ جن میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ممبران شامل ہیں ان کی تنخواہیں بھی بڑھائی جا چکی ہیں اور اب وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں برابر ہوگئی ہیں ۔ تنخواہوں میں اضافے کا یہ سلسلہ پنجاب اسمبلی سے شروع ہوا تھا۔ ایک طرف ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کی تنخواہوں میں بھاری اضافہ کیا جارہا ہے تو دوسری طرف افسوسناک امر یہ ہے کہ 1700 یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے، 6 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر خزانہ تحریری طور پر قومی اسمبلی آگاہ کر چکے ہیںکہ فی الحال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الائونسز میں اضافے کی کوئی تجویز نہیں ہے ۔ حکومتی پالیسیوں میں اس حوالے سے بہت بڑا تضاد ہے ، ایک طرف وزیراعظم شہبازشریف اپنی تقاریر میں مسلسل یہ کہہ رہے ہیںکہ تنخواہ دار طبقے نے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کیا اور دوسری جانب ان کی کابینہ کے اہم وزیر اسمبلی میں تحریری طور پر یہ لکھ کر دے رہے ہیں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ زیر غور نہیں ہے، یہ کتنے افسوس کی بات ہے تین چار سال سے مہنگائی کی جو لہر آئی اس میں تنخواہ دار طبقہ پس کر رہ گیا ہے ، سرکاری ملازمین ہوں یا نجی شعبے کا تنخواہ دار طبقہ ہو اسے دو وقت کی روٹی کھانے کے لیے بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ بجلی اور دیگر یوٹیلٹی بلز میں جو اضافہ ہوا وہ بھی ناقابل برداشت ہے،ہم یہ نہیںکہتے کہ وزراء کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے لیکن جس شرح سے یہ اضافہ ہوا ہے کیا اس کا نصف بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں حکومت اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے؟ حال ہی میں کابینہ میں توسیع کی گئی اور کابینہ کے ارکان کی تعداد 55سے زائد ہو چکی ہے ،کیا یہ قومی خزانے پر بوجھ نہیں ہے ، یوٹیلٹی سٹورزکے ملازمین کو ہزاروںکی تعداد میں بیروزگارکرنا کوئی درست عمل نہیں ہے ۔اگر یہ ادارہ خسارے میں ہے اور مبینہ طور پرکرپشن بھی ہو رہی ہے تو یہ ملازمین اس کے ذمہ دار نہیں ہوں گے ، ذمہ دار وزراء ، وفاقی سیکرٹریز ،مینجنگ ڈائریکٹرز اور دیگر سینئر افسران ہوں گے جو لاکھوں روپے کی تنخواہیں وصول کرتے رہے۔اداروں کو بند کرنا مسائل کا حل نہیں ہے اداروں کو درست سمت میں لانا ایک چیلنج بھی ہوتا ہے اور اس چیلنج کو جو قبول کرکے کامیاب ہو اسے ہی مقدرکا سکندر قرار دیا جاتا ہے ۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی تنخواہوں میں سرکاری ملازمین ملازمین کی کی تنخواہ وزراء کی نہیں ہے

پڑھیں:

اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسماء عباس نے گھریلو ملازمین سے متعلق معاشرتی رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔

حال ہی میں اداکارہ نے اپنے وی لاگ میں ایک قصہ سنایا جس نے انہیں نہایت مایوس کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میں اپنی سہیلی کی گھر گئی ہوئی تھی، وہاں ان کے بچے اور ان کی ملازمہ کے بچے کھیل رہے تھے۔ سہیلی کے بچوں نے اپنا غلہ توڑا تو اس میں سے تقریباً 10 سے 15 ہزار روپے نکلے تو بچوں کے دادا نے انہیں سمجھایا کہ ان پیسوں کو ملازمہ کے بچوں کے ساتھ بانٹ لو۔

اداکارہ نے بتایا کہ کچھ دیر بعد سہیلی کے بچے روتے ہوئے اس وقت تو یہ بات آئی گئی ہوگئی لیکن بعد میں، میں نے سنا کہ بچوں کے ساتھ ہوا کیا تھا۔

انہوں نے بچوں کے درمیان ہونے والی گفتگو بتاتے ہوئے کہا کہ سہیلی کے بچے جب ملازمہ کے بچوں کے ساتھ پیسے بانٹنے گئے تو انہوں نے ملازمہ کے بچوں کو کہا کہ ’تم لوگ تو غریب ہو، یہ پیسے میرے ہیں، تم لوگوں نے اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے، تمہارے باپ نے بھی اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے کیونکہ تمھارے پاس یہ غلہ نہیں ہوگا‘، جس پر ملازمہ کے بچوں نے مارنے کا اشارہ کیا۔

اسماء عباس نے ان بچوں کے رویے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اپنے بچوں کی تربیت کیسے کر رہے ہیں؟ اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب بچے گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں۔

اداکارہ نے بتایا کہ کس طرح ان کی بیٹی زارا نور اپنی بیٹی نور جہاں کو صرف ڈیڑھ سال کی عمر سے سیکھاتی ہے کہ گھر میں کام کرنے والی کو باجی کہنا ہے، ان سے اونچی آواز میں بات نہیں کرنی، جبکہ بڑا بیٹا بھی اس بات کا بہت خیال رکھتا ہے۔

انہوں نے بچوں کے رویوں پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس میں ان بچوں کی غلطی نہیں یہ ان کے والدین کی غلطی ہے، یہ والدین اور گھر کے بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو صحیح آداب سکھائیں۔ مالی اعتبار سے اپنے سے کم لوگوں کو کمتر نہ سمجھیں یہ ملازمین ہماری زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرتے ہیں، ہماری مدد کرتے ہیں، یہ قابل احترام اور ہمارے خاندان کے افراد کی طرح ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • پنشن کٹوتی کے خلاف ریونیو سندھ ایمپلائز کی جدوجہد قابل تحسین ہے
  • سہیل آفریدی کابینہ میں شامل 10 وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • ٹی ایل پی پر پابندی لگنا اچھی بات ہے، فواد چودھری
  • خیبرپختونخوا کابینہ کے 10 ارکان نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور