اسرائیلی فورسزنے غزہ میں کینسر کا واحد اسپتال تباہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2025ء)غزہ میں اسرائیلی جارحیت تھمنے کا نام نہیں لے رہی، اسرائیلی طیاروں نے رات کو شمالی اور وسطی غزہ میں پانچ گھنٹے تک بمباری کی، اس دوران گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔
(جاری ہے)
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں موجود کینسر کا واحد اسپتال بھی تباہ کردیا، شدید بمباری کے نتیجے میں پانچ بچوں سمیت 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ کی وزارت صحت نے کینسر اسپتال پر حملے کو گھنانا جرم قرار دیا، ترک وزارت خارجہ نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال پر حملے طبی سہولیات چھیننے کیلئے کئے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کراچی میں سڑکوں پر موت کا رقص، ڈمپر کی ٹکر سے پروفیسر جاں بحق
لانڈھی فیوچر موڑ پر ٹریلر کی ٹکر سے سرکاری کالج کا اسسٹنٹ پروفیسر جاں بحق ہوگیا، متوفی 4 بچوں کا باپ تھا جبکہ شہر میں دیگر ٹریفک حادثات میں 3 افراد جاں بحق جبکہ خاتون زخمی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق شرافی گوٹھ کے علاقے لانڈھی فیوچر موڑ کے قریب ٹریلر کی ٹکر موٹرسائیکل سوار شخص شدید زخمی ہوگیا جسے چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا.
متوفی کی شناخت 45 سالہ افتخار احمد بھٹو ولد نثار احمد بھٹو کے نام سے کی گئی جو کہ گلشن حدید فیز ون کا رہائشی تھا. متوفی کے بھائی وقار احمد بھٹو اور کزن ڈاکٹر سعید نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ متوفی 4 بچوں کا باپ تھا جس میں 2 بیٹیاں اور 2 بیٹے شامل ہیں.
متوفی شعبہ تدریس سے وابستہ اور پریمئیر کالج شاہ فیصل کالونی میں ریاضی کا اسسٹنٹ پروفیسر جبکہ آبائی تعلق لاڑکانہ سے تھا. انھوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا ہے کہ حادثے کے بعد افتخار احمد کا اگلا دھڑ ٹریلر کے پہیوں تلے دبا ہوا تھا اور لوگ موبائل سے ان کی ویڈیو بنانے میں لگے ہوئے تھے لیکن کسی نے انھیں نکالنے کی کوشش تک نہیں کی تاہم اسی دوران چھیپا کے رضا کار موقع پر پہنچے اور سخت جدوجہد کے بعد جیک لگا کر ٹریلر کو اوپر اٹھا کر افتخار احمد کو نکال کر اسپتال پہنچایا گیا اس وقت تک تو حادثے کا ذمہ دار ٹریلر کا ڈرائیور بھی ساتھ تھا تاہم اسپتال پہنچ کر وہ غائب ہوگیا۔
متوفی کے بھائی اور کزن کا کہنا ہے کہ شہر میں موت بانٹنے والی ہیوی گاڑیاں روز شہریوں کی جان لے رہی ہیں اور متعلقہ حکام چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔ متوفی کی لاش پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد بھائی اور کزن کے حوالے کر دی بعدازاں متوفی کی لاش غسل و کفن کے لیے چھیپا سردخانے لیجائی گئی جسے متوفی کی رہائش گاہ پر منتقل کر دیا گیا۔
متوفی کی میت اس کی رہائش گاہ پہنچی تو کہرام مچ گیا خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں جبکہ متوفی کی تدفین بعد نماز مغرب اسٹیل ٹاؤن قبرستان میں عمل میں ہوئی۔
دوسری جانب ماڑی پور کے علاقے حب ریور روڈ پر ٹریفک حادثے میں ضعیف العمر شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی۔ متوفی کی شناخت 65 سالہ منیر احمد دھاریجو کے نام سے کی گئی جو کہ راہگیر اور مواچھ گوٹھ نورشاہ محلے کا رہائشی تھا۔
متوفی کے بیٹوں نے بتایا کہ ان کا والد 8 بچوں کا باپ ہے جس میں 7 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے ، متوفی کا آبائی تعلق نوشہرو فیروز سے تھا جبکہ متوفی نجی سکیورٹی کمپنی میں بطور سیکیورٹی گارڈ تھا جو کہ کھارادر میں قائم نجی بینک میں ڈیوٹی انجام دیتا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ متوفی منیر احمد ہفتے کی صبح 6 بجے ڈیوٹی پر جانے کے لیے گھر سے نکلے تھے صبح 10 بجے ماڑی پور تھانے سے اطلاع آئی کہ ان کے والد حب ریور روڈ پر ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے ہیں۔ اس اطلاع پر وہ تھانے پہنچے تو بتایا کہ سول اسپتال چلے جاؤ اور جب وہاں پہنچے تو والد کا انتقال ہوچکا تھا۔
ورثا کے مطابق میت تدفین کے لیے نوشہرو فیروز لیجائی جائیگی۔ علاوہ ازیں کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے قیوم آباد جام صادق پل پر ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایچ او محمد علی نیازی نے بتایا کہ متوفی کی شناخت عبیہ صداقت کے نام سے کی گئی جو ناظم آباد کا رہائشی تھا پولیس نے ڈرائیور دلبر کو گرفتار کر کے ٹریلر کو قبضے میں لے لیا ہے۔
دریں اثنا شارع فیصل کارساز ٹوٹل پمپ کے قریب ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل پر سوار جاں بحق جبکہ اس کی والدہ زخمی ہوگئی ، متوفی کی لاش اور زخمی خاتون کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں متوفی کی شناخت 27 سالہ محمد شمعون اور زخمی خاتون کی شناخت 50 سالہ انجم زوجہ محمد منصور کے نام سے ہوئی ۔
ہیڈ محرر تھانہ شارع فیصل راحیل نے بتایا کہ ماں اور بیٹا موٹر سائیکل پر ملیر سے اپنے گھر لیاقت آباد کی جانب جارہے تھے کہ تیز رفتار کار نے انھیں ٹکر ماری تھی۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ متوفی کے بھائی کی مدعیت میں کار سوار گرفتار ڈرائیور عرفان کے خلاف درج کرلیا ہے ۔
علاوہ ازیں اورنگی ٹاؤن میں دو سالہ ایمان نامی بچی تیز رفتار بس کے نیچے آکر زندگی کی بازی ہار گئی۔