جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سردار محمد خان لغاری انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
مولانا نے دو بیٹے اور بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں۔70سالہ مرحوم مولانا محمد خان لغاری مولانا شاہ احمد نورانی کے قریبی ساتھی، مشیر اور جمعیت علمائے پاکستان پنجاب کے جنرل سیکرٹری رہے۔ مرحوم ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کے مرکزی عہدیدار بھی رہے۔ مولانا محمد خان لغاری مرکزی سنی اتحاد کونسل کے سیکرٹری جنرل بھی رہے۔ اسلام ٹائمز۔ مولانا محمد خان لغاری کو مدینہ مسجد جنگلات کالونی لاہور میں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ مولانا محمد خان لغاری کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن جانبر نہ ہو سکے۔ مولانا نے دو بیٹے اور بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں۔ 70سالہ مرحوم مولانا محمد خان لغاری مولانا شاہ احمد نورانی کے قریبی ساتھی، مشیر اور جمعیت علمائے پاکستان پنجاب کے جنرل سیکرٹری رہے۔ مرحوم ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کے مرکزی عہدیدار بھی رہے۔
مولانا محمد خان لغاری مرکزی سنی اتحاد کونسل کے سیکرٹری جنرل بھی رہے۔ متحدہ علماء بورڈ پنجاب اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ممبر بھی تھے۔ مرحوم نے اپنی مذہبی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز انجمن طلبہ اسلام کے پلیٹ فارم سے کیا۔ تحریک ختم نبوت میں متعدد بار گرفتار ہوئے۔ مرحوم زندگی بھر جمعیت علماء پاکستان کیساتھ رہے۔ مولانا محمد خان لغاری کا جسد خاکی ان کے آبائی شہر ڈیرہ غازی خان لے جایا جائیگا۔ مرحوم کے بیٹے سعودی عرب اور لندن میں مقیم ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا محمد خان لغاری بھی رہے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اخلاق احمد مرحوم کی اہلیہ انتقال کر گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-7
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے سابق سیکرٹری، سابق رکن سندھ اسمبلی اور کار ساز ٹرسٹ کے بانی مرحوم اخلاق احمد کی اہلیہ کا انتقال ہو گیا۔ ان کی نماز جنازہ اتوار کو بعد نماز مغرب مسجد اقصیٰ فیڈرل بی ایریا بلاک 15 میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، سابق امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی، نائب امیر کراچی مسلم پرویز، امیر ضلع گلبرگ وسطی کامران سراج، ٹاؤن چیئرمین گلبرگ نصرت اللہ، یو سی ناظمین ناظم علاقہ منیر یعقوب، اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر اور کارساز ٹرسٹ کے چیئرمین محمود حامد اور دیگر نے شرکت کی۔ مرحومہ کی تدفین سخی حسن قبرستان میں کی گئی۔