لبنان کو دوبارہ آگ میں جھونکنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں، جوزف عون
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ میں جنوبی علاقوں میں موجود اقوام متحدہ کے امن دستوں اور جنگبندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ان واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور کسی بھی دراندازی کو روکیں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے صدر "جوزف عون" نے کہا کہ ہم بیروت کو دوبارہ سے آگ میں جھونکنے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ جنوبی لبنان میں جو کچھ آج ہوا یا 18 فروری سے جاری ہے وہ لبنان کے خلاف جارحیت اور اس ملک کو نجات دینے کے منصوبے کو دھچکا ہے۔ جوزف عون نے کہا کہ میں جنوبی علاقوں میں موجود اقوام متحدہ کے امن دستوں اور جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ان واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور کسی بھی دراندازی کو روکیں۔ میں اپنے آرمی چیف کو لبنانی شہریوں کی حفاظت کے لئے سیکورٹی تدابیر اختیار کرنے کا حکم دیتا ہوں۔ نیز ان واقعات کی ضروری تحقیقات بھی کی جائیں۔ واضح رہے کہ جوزف عون نے ان خیالات کا اظہار اس وقت کیا جب اسرائیل نے لبنان پر راکٹ حملوں کا الزام لگاتے ہوئے فضائی حملہ کر دیا۔ اس حوالے سے اسرائیل نے کہا کہ شمالی مقبوضہ سرزمین پر راکٹ حملوں کے بعد خطرے کے الارم بجنا شروع ہو گئے۔ صیہونی ریڈیو نے بھی لبنانی سرحد کے قریب "المطله" میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کی خبر دی۔ اسی حوالے سے عبرانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل پر داغے جانے والے 5 میں سے دو میزائلوں کو لبنان میں ہی ناکارہ بنا دیا گیا جب کہ باقی 3 کو آئرن ڈوم کے ذریعے میٹولا کی ہواوں میں تباہ کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔
یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔
لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔
لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔
لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔
انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔
وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔
غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔
ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔