وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے اسلام آباد پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
وزیراعظم شہبازشریف کو گورنر جدہ شہزادہ سعود بن عبد اللّٰہ بن جلاوی نے جدہ ایئرپورٹ سے رخصت کیا، فوٹو: پی آئی ڈی
وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کا 4 روزہ دورہ مکمل کرکے جدہ سے اسلام آباد پہنچ گئے، دورے کے دوران وزیراعظم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کو گورنر جدہ شہزادہ سعود بن عبد اللّٰہ بن جلاوی نے جدہ ایئرپورٹ سے رخصت کیا، دورے کے دوران وزیراعظم نے سعودی ولی عہد و وزیراعظم محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تجارت کو فروغ دینے، کلیدی شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مسجدِ نبوی ﷺ سے اپنے خاندان کے بچوں کے ہمراہ ویڈیو جاری کر دی۔
وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور اقتصادی امور کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کے سربراہ محمد التجویری سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مدینہ منورہ میں مسجد نبویﷺ میں روضہ رسول پر حاضری دی اور مکہ مکرمہ میں وفد سمیت عمرہ بھی ادا کیا۔۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
حکومت عافیہ صدیقی معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں( شہباز شریف)
وزیرِ اعظم کی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ، قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی
اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں کمیٹی تشکیل، ہمشیرہ سے درکار ممکنہ معاونت کیلئے رابطے میں رہے گی
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں۔وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اب بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔مزید برآں، اس ضمن میں وزیرِ اعظم نہ صرف پہلے ہی سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ چکے ہیں جبکہ وزیرِ اعظم نے اس معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے وفاقی وزیرِ قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اس حوالے سے رابطے میں رہے گی اور درکار ممکنہ معاونت کے لیے کام کرے گی۔واضح رہے کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی و قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔