پاکستان میں ارتھ آور کا آغاز ہوگیا ہے، پارلیمنٹ سمیت اہم سرکاری عمارتوں کی لائٹس بند کردی گئی ہیں۔ 

اسلام آباد میں ایوان صدر، پارلیمنٹ ہاؤس سمیت تمام اہم سرکاری عمارتوں کی غیرضروری لائٹس بند کردی گئی ہیں۔ ارتھ آور پر لائٹس ایک گھنٹے کےلیے بند کی گئی ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کا کہنا تھا کہ رواں سال ارتھ آور توانائی اور پانی کے تحفظ کی اپیل کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ آج رات 8:30 سے 9:30 زمین کے نام وقف کیا جائے گا۔ 

آرتھ آور مناتے وہئے اسلام آباد میں متعدد اہم مقامات پر ایک گھنٹے کےلیے غیرضروری بتیاں بند کی گئی ہیں۔ ایوان صدر، وزاراعظم ہاؤس، پارلیمنٹ ہاؤس پر غیر ضروری بتیاں بند کی گئیں۔ 

سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ، ڈی چوک، پاک چائنا دوستی مرکز پر بتیاں بند کی گئیں۔ کنونشن سینٹر اور جناح ایونیو میں بھی غیر ضروری بتیاں ایک گھنٹے کےلیے بند کی گئیں۔ 

کراچی میں موہٹہ پیلس اور او آئی سی سی آئی کی عمارت پر بھی ایک گھنٹہ زمین کے نام کیا گیا۔ 

لاہور میں اہم عمارتوں میں زمین کے نام ایک گھنٹے کیلئے وقف کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی، الحمرا، لاہور آرٹس کونسل، واپڈا ہاؤس، شالیمار باغ پر لائٹس بند کی گئیں۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بند کی گئیں بند کی گئی لائٹس بند ایک گھنٹے گئی ہیں

پڑھیں:

سوات، مدرسے کے اساتذہ کا 5 گھنٹے تک بدترین تشدد، کمسن طالبعلم جاں بحق

واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اساتذہ کے 5 گھنٹے تک بدترین تشدد کا شکار مدرسے کا کم سن طالب علم جانبر نہ ہو سکا۔ خیبر پختونخوا میں سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں واقع ایک مدرسے میں اساتذہ کے بدترین تشدد سے ایک طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ بچے کے ساتھی طالبعلم نے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول طالبعلم کو 3 اساتذہ نے باری باری 5 گھنٹے تک کمرے میں بند رکھ کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کا سلسلہ رُکا نہیں بلکہ ایک کے بعد دوسرا استاد مسلسل اذیت دیتا رہا اور بالآخر بچہ جانبر نہ ہو سکا۔

واقعے کے بعد سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے عوامی اشتعال کو مزید بڑھا دیا، جس میں مدرسے کے دیگر بچے بھی انتہائی خوفزدہ حالت میں دکھائی دیے۔ ویڈیو میں بچوں پر تشدد کے مناظر بھی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ محض ایک طالبعلم تک محدود نہیں تھا۔ اہل علاقہ نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے سنگین واقعات کی روک تھام کے لیے مدارس کے اندر نگرانی کے موثر نظام قائم کیا جائے اور اس واقعے میں ملوث اساتذہ کو فوری طور پر گرفتار کر کے سزا دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بنگلادیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس پر ویزا فری انٹری دینےکا فیصلہ
  • پاکستان، بنگلہ دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹ پر  ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • پاکستان  اور  بنگلہ دیش نے سفارتی و سرکاری  پاسپورٹس کے  حامل افراد کو  ویزا فری  انٹری کی سہولت  دینےکافیصلہ کرلیا
  • پشاور سمیت دیگر شہروں میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی، 3 افراد زخمی
  • 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے قوم کے بچوں کو انتشار میں لگایا اور اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھا: شرجیل میمن
  • پاکستان اور بنگلا دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹ پر ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • پاکستان اور بنگلا دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس کو ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • سوات، مدرسے کے اساتذہ کا 5 گھنٹے تک بدترین تشدد، کمسن طالبعلم جاں بحق
  • سوات، مدرسے کے اساتذہ کا کم عمر طالب علم پر5 گھنٹے تک شدید تشدد، طالب علم جاں بحق