یوم پاکستان آج ملی جوش وجذبے سے منایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
فائل فوٹو
ملک بھر میں آج یوم پاکستان ملی جوش جذبے سے منایا جائے گا، دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی ہوگی۔
شاعر مشرق علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پر وقار تقریب ہوگی۔
یومِ پاکستان کی پریڈ ایوان صدر میں ہوگی، مسلح افواج نے پریڈ کی تیاریاں مکمل کرلیں۔
پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے فلائی پاسٹ کی ریہرسل کی، ایف سولہ اور جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے حصہ لیا، میراج اور دوسرے جنگی طیارے بھی شریک ہوئے۔
آج ہونے والے فلائی پاسٹ کی قیادت پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کریں گے، پریڈ میں غیر ملکی سفیر، اعلیٰ سول اور فوجی حکام شرکت کریں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد ٹریفک پولیس نے یومِ پاکستان کے لیے روٹ پلان تشکیل دے دیا۔
آج رات بارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک اسلام آباد میں ہر قسم کے ہیوی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔