دریائے سندھ میں پانی کے زائد نقصانات سے ملک میں پانی کی قلت مزید سنگین
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو ایک خط میں کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے انڈس اسٹیم واٹر نقصانات اور کوٹری کے نیچے پانی کے اخراج نے پانی کی قلت کی صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ 21 مارچ 2025 کو ارسا کو لکھے گئے اپنے خط میں پنجاب محکمہ آبپاشی نے نشاندہی کی ہے کہ دریائے سندھ کے مرکزی دھارے میں غیر متوقع طور پر زیادہ پانی کے نقصانات اور کوٹری پر بڑھتے ہوئے بہاؤ نے موجودہ صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایسی قلت پیدا ہوگئی ہے جو پانی کے نگران ادارے کی متوقع کمی سے بھی بڑھ گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے ارسا سے درخواست کی ہے کہ وہ انڈس پر ٹی پی (تونسہ-پنجند) لنک کو کھولے تاکہ تھل اور پنجند نہروں کو پانی فراہم کیا جا سکے۔ اس وقت پنجاب کو ٹی پی لنک، مظفرگڑھ اور ڈیرہ غازی خان نہروں سے پانی کا کوئی اخراج نہیں مل رہا۔ محکمہ آبپاشی پنجاب کے ڈائریکٹر ریگولیشن نے اپنے خط میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ 31 مارچ 2025 تک دریائے سندھ کے مرکزی دھارے میں حقیقی پانی کے نقصانات اور کوٹری ڈاؤن اسٹریم پر پانی کے اخراج نے اس کمی سے زیادہ قلت پیدا کی جو ارسا نے حساب لگائی تھی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دریائے سندھ کے مرکزی دھارے میں حقیقی پانی کے نقصانات 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دریائے سندھ پانی کے
پڑھیں:
سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔
لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عید والے دن بھی مرتضیٰ وہاب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں، 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز، انتظامیہ اور وزراء گراؤنڈ پر موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 دن سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوران کے وزرا کی فوج منظر عام سےغائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دیکھائی دے رہا ہے، وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔