UrduPoint:
2025-06-09@20:46:03 GMT

لاکھوں پاکستانی مرنے کے بعد بھی نادرا ریکارڈ میں زندہ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

لاکھوں پاکستانی مرنے کے بعد بھی نادرا ریکارڈ میں زندہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 مارچ 2025ء) پاکستان کی حکومت نے اب ماضی میں وفات پا جانے والے ان افراد کے شناختی کارڈ منسوخ کرنے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔ ڈی ڈبلیو کو دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ملک بھر میں 70 لاکھ سے زائد ایسے افراد کے شناختی کارڈ اب بھی فعال ہیں، جن کے ڈیتھ سرٹیفیکیٹس یونین کونسل سے جاری ہو چکے ہیں۔

ریکارڈ میں فرق کیوں؟

نادرا کے ترجمان سید شباہت علی نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یونین کونسلوں کے ریکارڈ میں یہ افراد وفات پا چکے ہیں لیکن نادرا کے ڈیٹا بیس میں وہ تاحال فعال شمار ہو رہے ہیں کیونکہ ان کے رشتہ داروں نے نادرا دفتر آ کر ان کے شناختی کارڈ منسوخ نہیں کروائے۔ شباہت علی کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں آگاہی کا نہ ہونا بھی شناختی کارڈ منسوخی کے مسئلے کی بڑی وجہ ہے، کیونکہ دیہات میں رہنے والے بیشتر لوگ قانونی تقاضوں سے زیادہ واقفیت نہیں رکھتے، جس کی وجہ سے وہاں شناختی کارڈ کی منسوخی کا رجحان نسبتاً کم ہے۔

(جاری ہے)

فیصل شہزاد، ریکارڈ کلرک یونین کونسل بہارہ کہو، کے مطابق بیشتر شہری لاعلم ہوتے ہیں کہ پیدائش یا وفات کے اندراج کے بعد ان معلومات کا نادرا میں بھی اندراج ضروری ہے، ''لوگ سمجھتے ہیں کہ یونین کونسل میں اندراج کے بعد ان کا کام مکمل ہو گیا۔ یونین کونسل کی سطح پر کوئی باضابطہ آگاہی نظام موجود نہیں، جس کی وجہ سے شہری اس عمل سے بے خبر رہتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر نادرا جاتے ہیں۔

‘‘

پاکستان میں شناختی کارڈ سے محروم لاکھوں افراد مشکلات کا شکار

سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشیٹوز (سی پی ڈی آئی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مختار احمد کے مطابق ماضی میں گاؤں میں ایک چوکیدار کا نظام موجود تھا، جو کسی بھی وفات کی اطلاع دے کر اس کی رجسٹریشن کرواتا تھا، تاہم اب یہ نظام تقریباً ختم ہو چکا ہے، '' اس کے نتیجے میں وفات شدگان کی رجسٹریشن کی ذمہ داری خاندان کے افراد پر آ گئی ہے، جو اکثر تاخیر یا کوتاہی برتتے ہیں۔

مزید برآں، کوئی جامع نظام موجود نہیں جو وقتاً فوقتاً سروے کرکے یہ معلوم کرے کہ کن افراد کا انتقال ہو چکا ہے اور ان کی رجسٹریشن نہیں ہوئی۔‘‘ شناختی کارڈ کی بروقت منسوخی کیوں ضروری؟

نادرا ترجمان شباہت علی کے مطابق کسی بھی متوفی شخص کا شناختی کارڈ نادرا کے ریکارڈ سے اس وقت تک نہیں نکالا جا سکتا، جب تک اس کے لواحقین خود آ کر شناختی کارڈ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع نہ کرائیں، کیونکہ یہ ایک حساس قانونی معاملہ ہے۔

نادرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ایک قانونی تقاضا ہے، جسے قریبی رشتہ دار بلا معاوضہ کسی بھی نادرا سینٹر میں مکمل کر سکتے ہیں۔ اگر شناختی کارڈ بروقت منسوخ نہ کرایا جائے تو بعد میں ورثا کو قانونی دستاویزات کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پاکستان کی سوا کروڑ خواتین، جو ’ہیں، پر نہیں ہیں‘

مختار احمد علی کے مطابق نادرا کے ڈیٹا بیس میں ایسے افراد کا ریکارڈ موجود ہونے کی ایک بڑی وجہ ڈیتھ رجسٹریشن کا کمزور نظام ہے۔

الیکشن کمیشن اور اموات کا ریکارڈ

اسلام آباد میں ای سی پی کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ووٹر لسٹوں کی ماہانہ اپ ڈیٹ کے لیے نادرا سے نئے، ترمیم شدہ اور منسوخ شدہ این آئی سیز کا ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے، جس کی تصدیق کے بعد رجسٹریشن افسران CERS کے ذریعے فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرتے ہیں۔ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت، مقامی حکومتوں سے بھی سہ ماہی بنیادوں پر فوت شدہ ووٹرز کا ڈیٹا لیا جاتا ہے اور تصدیق کے بعد نام انتخابی فہرستوں سے خارج کیے جاتے ہیں۔

نادرا کا ڈیٹا بیس ایک بنیادی چیک

مختار احمد کا کہنا تھا کہ نادرا کا ڈیٹا بیس ایک بنیادی چیک ہے، اس لیے اس کا درست ہونا نہایت ضروری ہے۔ تاہم شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی فرد کے انتقال کے بعد اس کا شناختی کارڈ واپس کریں اور اس کی وفات کو یونین کونسل میں رجسٹرڈ کروائیں۔ یہ بات بالکل درست ہے کہ نادرا کا نظام مجموعی طور پر بہت اچھا ہے لیکن وفات شدگان کی رجسٹریشن کے حوالے سے مزید بہتری کی ضرورت ہے۔

شبیر احمد، سابقہ کونسلر بہارہ کہو، کے مطابق باضابطہ آگاہی مہم نہ ہونے کی وجہ سے خصوصاً دیہی علاقوں کے لوگ اس عمل سے لاعلم رہتے ہیں۔ وہ بروقت اپنوں کی وفات، بچوں کی پیدائش اور طلاق کا اندراج نہیں کراتے، جس کے نتیجے میں شناختی کارڈ بنوانے یا دیگر قانونی معاملات کے دوران نادرا میں ضروری دستاویزات کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

شبیر احمد نے تجویز دی ہے کہ حکومت اور نادرا کو مؤثر نظام وضع کرنا چاہیے تاکہ وفات شدگان کی بروقت رجسٹریشن یقینی بنائی جا سکے اور عوام میں شعور اجاگر کیا جائے تاکہ وہ سرکاری ریکارڈ کی درستی میں اپنا کردار ادا کریں۔

غلط استعمال کتنا بڑا خطرہ؟

قانون دان ساجد شاہ کے مطابق، متوفی افراد کے شناختی کارڈز کی بروقت منسوخی قانونی اور شہری ذمہ داری ہے تاکہ انہیں انتخابی دھاندلی، دہشت گردی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہونے سے روکا جا سکے، '' بے پروائی، لاعلمی یا غیر قانونی فوائد حاصل کرنے کی نیت سے منسوخی میں تاخیر پاکستان پینل کوڈ کے تحت فراڈ کے زمرے میں آتا ہے۔‘‘

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے شناختی کارڈ یونین کونسل کی رجسٹریشن کے مطابق نادرا کے ڈیٹا بیس کا ڈیٹا کے بعد

پڑھیں:

معروف پاکستانی ادارکارہمایوں سعیدکا اپنی بیوی کے پاؤں دبانے کا انکشاف

کراچی (اوصاف نیوز)پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار ہمایوں سعید نے اپنی ازدواجی زندگی کے کچھ انوکھے اور دلچسپ پہلوؤں سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے پاؤں تک دباتے ہیں۔

ہمایوں سعید نے اپنی اہلیہ ثمینہ احمد کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شادی کے ابتدائی دنوں میں محبت اتنی گہری نہیں تھی، لیکن وقت کے ساتھ یہ رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا گیا۔

ہمایوں نے مسکراتے ہوئے ایک دلچسپ شکایت کی کہ ان کی بیوی نے آج تک ان سے ’’آئی لو یو‘‘ نہیں کہا، حالانکہ وہ ہمیشہ ان کا خیال رکھتی ہیں۔ ’’میں خود اکثر انہیں فون پر ’آئی لو یو‘ اور ’آئی مس یو‘ کہتا ہوں، لیکن ان کی طرف سے ایسا کوئی جواب نہیں آتا‘‘۔

اداکار نے زور دے کر کہا کہ حقیقی محبت صرف الفاظ تک محدود نہیں ہوتی۔ ’’محبت میں عزت اور بھروسہ ضروری ہے۔ میں اپنی بیوی سے صرف زبانی نہیں، بلکہ اپنے رویے اور عمل سے بھی محبت کا اظہار کرتا ہوں‘‘۔

ہمایوں نے اپنی ازدواجی زندگی کا ایک مزیدار واقعہ بھی شیئر کیا۔ انھوں نے بتایا کہ ’’جب میری بیوی ناراض ہوتی ہیں، چاہے غلطی میری نہ بھی ہو، میں انہیں منانے کےلیے ان کے پاؤں تک دبا لیتا ہوں۔ میں معافی مانگتا ہوں اور جب تک وہ راضی نہ ہوجائیں، ان کے پاؤں دباتا رہتا ہوں‘‘۔

یہ انکشافات ہمایوں سعید نے ایک انٹرویو کے دوران کیے، جہاں انہوں نے اپنی شادی کے ابتدائی دنوں سے لے کر موجودہ دور تک کے سفر پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ان کی زندگی کا تصور بھی اپنی اہلیہ کے بغیر ادھورا لگتا ہے۔

یاد رہے کہ ہمایوں سعید اور ثمینہ احمد کی شادی کو دو دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، اور ان کا یہ رشتہ شوبز انڈسٹری میں مثالی سمجھا جاتا ہے۔

ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں لاکھوں افراد ملازمت کیلئے ملک چھوڑ گئے، سعودیہ ترجیح رہا
  • تاجروں کاوزیراعلیٰ پنجاب کے ٹیکس شرح نہ بڑھانے کے فیصلے کاخیرمقدم
  • ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
  • لاکھوں حجاج کرام حج مکمل، طواف الوداع کے لیے مکہ، پھر مدینہ روانہ
  • کراچی: نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات، ملزمان لاکھوں روپے، طلائی زیورات، قیمتی سامان لوٹ کرفرار
  • معروف پاکستانی ادارکارہمایوں سعیدکا اپنی بیوی کے پاؤں دبانے کا انکشاف
  • چلی ، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں 6.7 شدت کا زلزلہ
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں 6.7 شدت کا زلزلہ
  • غیرقانونی غیر ملکیوں اورافغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کا عمل جاری