مسلح افواج کے 764 جوانوں اور افسران کیلئے فوجی اعزازات کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)صدر مملکت آصف علی زرداری نے مسلح افواج کے جوانوں اور افسران کے لیے فوجی اعزازات کا اعلان کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلاقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج، پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کے 764 افسران اور جوانوں کو مختلف فوجی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔
بیان کے مطابق 23 افسران کو ہلالِ امتیاز، 122 کو ستارہ امتیاز اور 133 کو تمغہ امتیاز دیا گیا۔
مزید برآں، دو افسران اور جوانوں کو ستارہ بسالت سے نوازا گیا جبکہ 227 کو تمغہ بسالت دیا گیا۔
اس کے علاوہ 82 افسران اور جوانوں کو امتیازی اسناد جبکہ 185 کو آرمی چیف تہنیتی کارڈ عطا کیے گئے ہیں۔
مزیدپڑھیں:’ایسے جہاز میں بٹھاتے ہی کیوں ہو جس میں پائلٹ نہ ہو‘: ڈیوڈ وارنر بھارتی ائیرلائن پر برہم
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔