بجلی سستی! عوام کے لیے بڑی خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عوام کے لیے بڑی خبر ہے کہ حکومت پاکستان سے نظر ثانی معاہدوں کے بعد آئی پی پیز نے بجلی سستی کرنے کے لیے نیپرا سے رجوع کر لیا۔
مہنگی بجلی کے ستائے پاکستانی شہریوں کے لیے اچھی خبر آ گئی ہے کہ حکومت سے نظر ثانی معاہدوں کے بعد آئی پی پیز نے بجلی سستی کرنے کے لیے نیپرا سے رجوع کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سی پی پی اے اور 7 آئی پی پیز کی درخواست پر نیپرا میں کل سماعت ہو گی۔ درخواست 2002 کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے آئی پی پیز نے جمع کرائی ہے۔
درخواست دائر کرنے والوں میں نشاط چونیاں پاور، نشاط پاور، نارووال انرجی لمیٹڈ، لبرٹی پاور ٹیک لمیٹڈ، اینگرو پاور جن قادرپور لمیٹڈ، سیفائر الیکٹرک پاور لمیٹڈ اور سیف پاور لمیٹڈ شامل ہیں۔
وفاقی کابینہ نے رواں سال جنوری میں مذکورہ 7 آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی معاہدوں کی منظوری دی تھی۔
نیپرا سماعت میں روپے اور ڈالر کی قدر کے فرق کے طریقہ کار پر نظرثانی کے معاملے کا جائزہ لے گا۔ اس کے علاوہ سماعت میں ٹیک اینڈ پے سسٹم کے تحت ادائیگیوں کے طریقہ کار اور ای پی سی لاگت کے 0.
مزیدپڑھیں:جنت مرزا ڈرامہ انڈسڑی میں کیوں نہیں آنا چاہتیں؟ حیران کن وجہ بتادی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
سابق وفاقی وزیر اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا، دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے-
انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے، میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔
ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔
وزرات بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی، بہرحال دیر آید درست آید، بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں، چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔
سعد رفیق نے کہا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار steps ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے، تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔
Tweets by KhSaad_Rafique