فیٹف سے نکالنا سلطان الانا کا اہم کارنامہ ہے، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیفٹ) سے نکالنا سلطان علی الانہ کے اہم کارناموں میں سے ایک ہے۔
ملک کی مالیاتی اور سماجی شعبوں میں خدمات انجام دینے والے سلطان علی الانہ کو یومِ پاکستان پر نشان خدمات کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
سلطان علی الانا پاکستان میں مائیکرو فنانس کے بانی ہیں، ملک کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالنے میں ان کا اہم کردار ہے۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف سے ملک کو نکالنا سلطان علی الانا کے اہم کارناموں میں سے ایک ہے۔
پاکستان بینک ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو منیر کمال کا کہنا ہے کہ انہوں نے بطور بینکر کام شروع کیا اور پھر پلٹ کر نہیں دیکھا۔
سابق سیکریٹری خزانہ وقار مسعود کا کہنا ہے کہ سلطان علی الانا ان کی دور اندیشی اور معاشی چیلنجز حل کرنے کی صلاحیت صرف نظام نہیں بناتی بلکہ مستقبل سنوارتی ہے۔
بینکنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر مسعود کا کہنا ہے کہ سلطان علی الانہ کا وژن ہمارے مالیاتی نظام کو عالمی معیار پر لے آیا ہے۔
سطان آلانہ انجینئر ہیں، 1985 میں اپنی تعلیم مکمل کرکے پاکستان آئے تو نوکریاں کم تھیں، انہیں نے بطور بینکر کام شروع کیا اور پھر پلٹ کر نہیں دیکھا۔
سلطان علی الانہ پہلے پاکستانی ہیں جنہیں نشانِ خدمت کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلطان علی الانہ کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں: خواجہ آصف
( ویب ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، وہ کہتے ہیں نیازی لا نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا، یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا یہ نہیں ہو سکتا کہ ہر چیز پر نیازی لا لاگو کیا جائے، نیازی لا اب نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی کی سلامتی کے منافی ہیں، یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے، نیازی لا جس کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چلے گا۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لا نہیں ہو گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں، میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہیے، اگر وزیراعلیٰ نیازی لا کے تحت چلنا چاہتے ہیں تو پاکستان کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں، انسان آتے جاتے رہتے ہیں، پاکستان 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا
انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی سوچ نیازی لا کے تابع نہیں وسیع ہونی چاہیے، یہ ایک شخص کے ارد گرد پاکستان کی بقاء کو داؤ پر لگا رہے ہیں، یہ بالواسطہ دہشت گردی کی ایک طرح سے معاونت کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات میں پاکستان کے بجائے افغانستان کی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔