باہمی اختلافات بھلا کر ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے متحد ہونا ہو گا: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد(این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہمیں باہمی اختلافات بھلا کر وطن عزیز کے مفادات کو مقدم رکھ کر ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے متحد ہونا ہوگا۔یوم پاکستان پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 23 مارچ کا دن ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں اور جدوجہد کی یاد دلاتا ہے، یوم پاکستان نا صرف خوشی کا موقع ہے بلکہ مستقبل کے حوالے سے ہماری ذمہ داریوں کی یاد دہانی بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ 23 مارچ ہمیں اتحاد، قربانی اور عزم کی تجدید کا درس دیتا ہے، یوم پاکستان پر سب کو قومی یکجہتی اور بھائی چارے کا عہد کرنا چاہیے اور پاکستان کی خاطر ایک ہونا چاہی، باہمی اختلافات بھلا کر وطن عزیز کے مفادات کو مقدم رکھ کر ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے متحد ہونا ہوگا۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ زبانی جمع خرچ کی بجائے حقیقی معنوں میں اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کا وقت ہے، پاکستان کی سرزمین ہمارے لیے ایک عظیم تحفہ ہے جس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ قومی یکجہتی اور عزم سے کریں گے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ قومی سلامتی، ترقی اور استحکام کے لیے ہر پاکستانی کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہے، دہشت گردی اور انتشار پھیلانے والوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد جاری ہے اور مکمل خاتمے تک جاری رہے گی، آئیے آج روشن مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محسن نقوی
پڑھیں:
خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیاہے کہ حکومت نے اس سال 26 ارب ڈالر قرض لیا، پاکستان کا قرض کم نہیں ہو رہا،وہیں کھڑاہے، قرض سے نکلنے کیلئے برآمدات بڑھانا ہوں گی، معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا کہ مائننگ اچھا موقع ہے،ہم اس پر تیزی سے کام نہیں کر سکے، پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کا بھی مسئلہ ہے۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کم،ٹیکس،بجلی اور گیس کی قیمتیں زیادہ ہیں، حکومتی اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے ٹیکسز زیادہ ہیں، این ایف سی ایوارڈ کم کرنا چاہیے،جس سے وفاق پر دبائو کم ہو گا، ٹیکسز کی شرح کم ہونی چاہیے، خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی، ہماری گورننس ناقص ہے،، ہر چیز پر قدغن نہیں لگانی چاہیے، حکومت نے اس سال 26 ارب ڈالر قرض لیا، پاکستان کا قرض کم نہیں ہو رہا،وہیں کھڑاہے، قرض سے نکلنے کیلئے برآمدات بڑھانا ہوں گی۔(جاری ہے)
معروف بزنس مین عارف حبیب نے کہا کہ مجھے اپنی پالیسی میکنگ میں بھی کمزوریاں لگتی ہیں، سیمنٹ کی ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے، کپاس کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، مائننگ اچھا موقع ہے،ہم پر اس پر تیزی سے کام نہیں کر سکے، پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کا بھی مسئلہ ہے ۔