پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کے باعث انڈیکس ایک لاکھ 17 ہزار پوائنٹس کی حد بھی کھو بیٹھا۔کاروباری ہفتے کے پہلے روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی، 300 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار 797 پوائنٹس کی حد کو چھو گیا۔
بعدازاں ٹریڈنگ کے دوران سٹاک مارکیٹ منفی زون میں چلی گئی، شدید مندی کے باعث انڈیکس ایک لاکھ 17 ہزار پوائنٹس کی حد بھی کھو بیٹھا، کاروباری دن کے اختتام پر پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس 2002 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ایک لاکھ 16 ہزار 439 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز کاروبار کے اختتام تک پاکستان سٹاک مارکیٹ کے ہنڈرڈ انڈیکس میں 327 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار 442 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔آج سٹاک ایکسچینج میں 467 کمپنیوں میں سے 123 کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ اور 266 کمپنیوں کے شیئرز میں کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 31 کروڑ مالیت شیئرز کا کاروباری حجم 21 ارب روپے رہا۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں انڈیکس ایک لاکھ سٹاک مارکیٹ پوائنٹس کی
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت محکمہ لائیو سٹاک میں گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ و فروغ کے حوالے سے تکنیکی ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ،کوارڈی نیٹر ارتضاء ،وائس چانسلر یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ انیمل سائنسز لاہور ڈاکٹر یونس نے بھی شرکت کی۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں محکمہ لائیو سٹاک نے پچھلے ایک سال سے زیادہ عرصہ میں مویشی پال کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں جن سے لائیو سٹاک فارمرز مستفید ہوئے ہیں۔(جاری ہے)
محکمہ لائیو سٹاک نے آج سے پہلے کبھی بھی گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج پر کام نہیں کیا۔
ہماری حکومت نے پہلی بار اس پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔اس مقصد کے حصول کے لیے تحصیل کی سطح پر وٹرنری ڈاکٹرز کی تربیت، بیمار گھوڑوں کے علاج کے لیے ویکسین کی وافر مقدار میں فراہمی اور الٹرا ساؤنڈ کی سہولت کو یقینی بنائے گی۔انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان بالخصوص پنجاب میں گھوڑوں کی کوئی خاص و مقامی بریڈ نہیں ہے۔آج حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر اہم خصوصیات اور سٹنڈرڈز کی حامل گھوڑوں کی قابل شناخت نسل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔حکومت پرائیویٹ سیکٹر کو گھوڑوں کے سیکس سمین،ٹرانسپلانٹ اور نیوٹریشن کی فراہمی میں ممکنہ حد تک سپورٹ کرنے پر یقین رکھتی ہے۔محکمہ کی جانب سے اس ضمن میں ایک پراجیکٹ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ آپ ممبران اور بریڈرز پر مشتمل تکنیکی گروپ کی قیمتی آراء ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔جس سے ہم ایک حتمی نتیجہ اخذ کریں گے۔ سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے اور ان کی تشخیصی سہولیات کی بہتری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔قبل ازیں اجلاس میں گھوڑوں کی مقامی نسلوں کے خالص خواص کو دستاویزی شکل دینے،معیاری افزائش نسل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سطح پر ان کی نمائندگی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ماہرین نے اس امر پر زور دیا کہ گھوڑوں کی دیسی نسل کا مکمل ریکارڈ مرتب کرنا ناگزیر ہے تاکہ نایاب نسل کو معدوم ہونے سے بچایا جا سکے۔اجلاس میں تکنیکی ورکنگ گروپ کے ممبران،ممتاز ہارس بریڈرز،بروکس پاکستان کے نمائندگان ، وٹرنری یونیورسٹی کے ماہرین اور محکمہ لائیو سٹاک کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔