شکیب کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، بنگلادیش میں اثاثے ضبط
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
سابق بنگلادیشی کپتان شکیب الحسن کی مشکلات میں ایک اور اضافہ ہوگیا، عدالت نے آل راؤنڈر کے ملک میں موجود اثاثے ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈھاکا کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ضیاء الدین رحمان نے مفرور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ کے رکن اسمبلی شکیب الحسن کو چیک باؤنس کیس میں جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔
شکیب نے 2016 میں بنگلادیش میں ستکھیرا میں ایک کیکڑے کا فارم بنایا تھا جو 2021 سے غیر فعال ہے۔ مذکورہ چیکس بینک سے لیے گئے قرض کی ادائیگی کیلئے تھے جو شکیب کی اس کمپنی نے بینک سے لیا تھا لیکن چیکس ناکافی فنڈز کی وجہ سے باؤنس ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں: فراڈ کیس؛ شکیب الحسن کے وارنٹ گرفتاری جاری، مگر کیوں؟
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں بنگلادیشی بینک نے باؤنس ہونے والے چیکس کے معاملے پر قانونی نوٹس جاری کیا تھا اور بعد میں 24 دسمبر کو شکیب اور ان کی کمپنی کے 3 دیگر عہدیداروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے قبل بنگلادیش کو شکیب کی صورت میں بڑا دھچکا
بعدازاں شکیب الحسن کو گزشتہ برس 18 دسمبر کو عدالت نے انہیں ابتدائی سماعت کے بعد 19 جنوری کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا تاہم کرکٹر پیش نہ ہوئے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ میں شریک آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج
جس کے بعد جنوری میں عدالت نے اس کیس میں شکیب کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
مزید پڑھیں: شکیب الحسن بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے رویے سے ناخوش
یاد رہے کہ شکیب الحسن سیاسی بدامنی اور عوامی لیگ کے ساتھ وابستگی کے باعث جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد بنگلادیش سے باہر ہیں۔
وہ گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں کے دوران نوجوان کے قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شکیب الحسن مزید پڑھیں
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔