1992 کے ورلڈ کپ کے 33 سال: ’آج پھر خان کا دن ہے‘
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
25 مارچ 1992 پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کا یادگار ترین دن ہے۔ اس روز پاکستان ون ڈے کرکٹ کا فاتح عالم بنا تھا۔ آج 33 سال گزر جانے کے باوجود شاید ہی کوئی ایسا موقع ہو جب 1992 کے عالمی کپ کی جیت کو کسی نے یاد نہ کیا ہو۔ اس عالمی کپ کی جیت کو پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ کا سب سے یادگار لمحہ کہا جاتا ہے۔ آج پاکستان کو پہلی بار کرکٹ کا عالمی چیمپیئن بنے 33 سال مکمل ہوگئے ہیں۔
1992 کے عالمی کپ میں کیا ہوا تھا؟1992 کا ورلڈ کپ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی مشترکہ میزبانی میں ہوا تھا۔ پاکستانی ٹیم کا سفر میلبرن سے شروع ہوا تھا۔ پہلے راؤنڈ میں پاکستان نے 8 میچ کھیلے جن میں سے 4 میں کامیابی ملی جبکہ انگلیںڈ کے خلاف کھیلا جانے والا میچ بارش کی وجہ سے مکمل نہ ہوسکا اور یوں دونوں ہی ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ مل گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’1992 کا ورلڈ کپ مصنوعی بارش کرکے جتوایا گیا‘ فیاض الحسن چوہان کا دعویٰ
انگلیںڈ کے خلاف میچ میں ہونے والی یہ بارش پاکستان کے لیے رحمت کی بارش ثابت ہوئی کیونکہ بظاہر اس میچ میں پاکستان کی شکست یقینی تھی لیکن ایک پوائنٹ ملنے سے پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرگیا جہاں اس کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے ہوا۔
یہ میچ اس لیے اہمیت اختیار کرگیا تھا کہ پہلے راؤنڈ میں نیوزی لیںڈ صرف ایک میچ ہارا تھا اور وہ شکست اسے پاکستان کے خلاف ہوئی تھی، لہٰذا یہ دیکھنا اہم بن گیا تھا کہ کیا نیوزی لیںڈ اس شکست کا بدلا لے سکے گا یا نہیں، مگر اس بار بھی پاکستان نے انضمام الحق، جاوید میانداد، عمران خان اور رمیز راجہ کی ذمہ داری بلے بازی کے سبب یہ اہم ترین میچ جیت لیا۔
اس کے بعد پاکستان کا فائنل میں سامنا ہوا انگلینڈ سے۔ اس میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 249 رنز بنائے تھے۔ انگلینڈ کی ٹیم 249 کے تعاقب میں 49.
یہ عمران خان کا آخری انٹرنیشنل میچ بھی تھا جس کا انہوں نے شاندار اختتام کیا جو اس سے پہلے کسی کرکٹر کو نصیب نہیں ہوا تھا۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے 1992 کا ورلڈ کپ 2006 میں جیتا یا 1996 میں ؟
پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس ہینڈل کی جانب سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا گیا کہ آج کے دن پاکستانی ٹیم نے کپتان عمران خان کی بے مثال قیادت میں کرکٹ ورلڈ کپ جیت کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ اُس وقت بھی آخری گیند تک لڑنے والا کپتان تھا اور آج بھی وہ اپنی قوم کی خاطر آخری گیند تک لڑ رہا ہے۔
25 مارچ 1992
آج کے دن پاکستانی ٹیم نے کپتان عمران خان کی بے مثال قیادت میں کرکٹ ورلڈ کپ جیت کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ اُس وقت بھی آخری گیند تک لڑنے والا کپتان تھا اور آج بھی وہ اپنی قوم کی خاطر آخری گیند تک لڑ رہا ہے، شکریہ عمران خان!#OnThisDay pic.twitter.com/CxkvfVb0b8
— PTI (@PTIofficial) March 24, 2025
فرید ملک نے لکھا کہ 25 مارچ 1992 یعنی آج کے دن عمران خان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے ورلڈکپ جیت کر تاریخ رقم کی اور پوری دنیا میں پاکستان کا جھنڈا بلند کیا۔
25 مارچ 1992 یعنی آج کے دن عمران خان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے ورلڈکپ جیت کر تاریخ رقم کی پوری دنیا میں پاکستان کا جھنڈا بلند کیا آج وہ ہیرو بے جرم قید کاٹ رہا ہے pic.twitter.com/fVKTNWNj2w
— Farid Malik (@FaridMalikPK) March 24, 2025
احتشام الحق نے لکھا کیا یادگار لمحہ تھا، شکریہ عمران خان اور پاکستانی ٹیم۔
What a memory, Thank you Imran Khan & his team.
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) March 25, 2019
ذیشان نامی صارف نے لکھا کہ عمران خان نے 25 مارچ 1992 کا ورلڈ کپ جیت کر پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا اور 33 سال بعد بھی پاکستانی یہ ٹیم دوبارہ یہ کام نہیں کرسکی۔
عمران خان نے 25 مارچ 1992 کا ورلڈ کپ جیت کر پوری دنیامیں پاکستان کا نام روشن کیا????
جو 33 سال بعد کوئی نہیں جیت سکا pic.twitter.com/m8jEVXvqXO
— ZEShan ⚫ (@zeshmohmand) March 24, 2025
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ آخری گیند تک لڑنے والا کپتان آج کے دن آپ کے لیے ورلڈ کپ جیت کے لایا تھا۔
آخری گیند تک لڑنے والا کپتان آج کے دن آپ کے لیے ورلڈ کپ جیت کے لایا تھا#ThankyouImranKhan pic.twitter.com/YkPIyJW1UU
— جنون کی آواز (@Usmanchuno7732) March 25, 2025
میجر بلال ورک نے انضمام الحق کی ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ 1992 کا ورلڈکپ جتانے والا انضمام الحق تھا۔
1992 کا ورلڈکپ جتانے والا انضمام الحق تھا ???? pic.twitter.com/BYbfv0ZLVX
— Dr. Major Bilal Virk (پنجابی) (@virk_9002) March 20, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
1992 کا ورلڈ کپ انضمام الحق پاکستان کرکٹ پاکستانی کرکٹ ٹیم عمران خان ورلڈ کپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 1992 کا ورلڈ کپ انضمام الحق پاکستان کرکٹ پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں پاکستان کا نام روشن کیا پاکستانی ٹیم نے ورلڈ کپ جیت کر عمران خان کی انضمام الحق پاکستان نے کا ورلڈ کپ پوری دنیا قیادت میں عالمی کپ آج کے دن لکھا کہ ہوا تھا نے لکھا کے لیے
پڑھیں:
کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
کراچی (اسٹاف رپورٹر)آرٹس کونسل آف پاکستان میں دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول (ڈبلیو سی ایف) کا آغاز 31 اکتوبر کو دھوم دام سے ہوگیا، پہلے دن میٹھی گیت، جوش بھرے رقص اور دلچسپ پرفارمنس آرٹ سب کا مرکز رہے۔ویب ڈیسک کے مطابق افتتاحی تقریب کے دوران مہمانوں کے آتے ہی باہر کھلے میدان میں مشہور مجسمہ ساز امین گلجی اور ان کی ٹیم نے ’دی گیم‘ نامی پرفارمنس آرٹ پیش کی۔مذکورہ آرٹ پرفارمنس کے بعد مرکزی ہال میں رسمی تقریب ہوئی، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ مہمانِ خصوصی تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آرٹس کونسل شہر ہی نہیں، پورے ملک کا ثقافتی دل بن چکا ہے۔ گزشتہ سال 44 ممالک تھے، اب 142 ممالک اور 1000 سے زائد فنکار فیسٹیول میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کا دارالحکومت کراچی دنیا کا استقبال کر رہا ہے، فن صرف خوبصورتی نہیں، یہ شفا، رابطہ اور مزاحمت کی طاقت ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کی ثقافتی روایات، شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری اور صوفی دھنوں کا ذکر بھی کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فنکار نسل کشی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور انہوں نے بھی آرٹس کونسل کے پلیٹ فارم سے سب فنکاروں کے ساتھ آواز اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں 21ویں صدی کی سب سے بڑی نسل کشی ہوئی لیکن اب عارضی جنگ بندی ہو چکی ہے، ثقافت لوگوں کو جوڑتی ہے۔فیسٹیول کے آغاز کے پہلے ہی دن ’شاہ جا فقیر‘ کے گروپ نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری پر مبنی سر ماروی پیش کیا، نیپال سے تعلق رکھنے والے مدن گوپال نے اپنے ملک کا گیت گایا، جس میں انہوں نے کراچی کا لفظ شامل کیا۔پہلے ہی دن لسی ٹاسکر (بیلجیم) نے بیس کلیرنیٹ پر جادو جگایا، عمار اشکر (شام) نے ڈھولک کے ساتھ عربی اور سندھی فیوژن پر پرفارمنس کی جب کہ اکبر خمیسو خان نے الغوزہ پر سب کو تالیاں بجوانے پر مجبور کیا۔اسی طرح زکریا حفار (فرانس) نے سنتور کی نرمی سے دل جیتا، کانگو کے اسٹریٹ ڈانسرز کی پرفارمنس نوجوانوں کو بہت پسند آئی، بیلیٹ بیونڈ بارڈرز (امریکا) کے پرفارمرز نے دو سولو ڈانس جنگ کا رقص اور تضاد پیش کیا جب کہ شیرین جواد (بنگلہ دیش) نے خوبصورت گلوکاری کی۔