امریکہ بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں کو بند کرے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں چائنا سائبر سیکیورٹی انڈسٹری الائنس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ “امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی گلوبل موبائل اسمارٹ ٹرمینلز پر نگرانی اور چوری کی سرگرمیاں” کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے اس رپورٹ کو نوٹ کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اپ اسٹریم سپلائی چینز میں اپنی اجارہ داری کی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں موبائل فونز اور پورے موبائل انڈسٹری کے ماحولیاتی نظام میں بڑے پیمانے پر اور طویل مدتی نقصان دہ سائبر سرگرمیاں انجام دیں۔یہ پہلو غور طلب ہے کہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ امریکہ دنیا کا سب سے اہم ملک ہے جو سپلائی چین اور موبائل آپریٹرز کے ذریعے سائبر حملے کرتا ہے۔ ہم رپورٹ میں سامنے آنے والی امریکہ کی سائبر سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ متعلقہ سرگرمیوں کو فوری طور پر روکے، خاص طور پر عالمی سپلائی چین کا غلط استعمال کرتے ہوئے نقصان دہ سائبر سرگرمیوں کو بند کرے، اور ذمہ دارانہ انداز میں دنیا کو جواب دے ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، فواد حسین
ایرانی وفد سے اپنی ایک ملاقات میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جس سے خطے میں استحکام آئے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عراق کے وزیر خارجہ "فواد حسین" نے اپنے فرانسوی ہم منصب "جان نوئل بارو" سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر فواد حسین نے کہا کہ فرانس نے دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف جنگ میں عالمی عسکری اتحاد کے پلیٹ فارم سے نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے فرانس اور عراق کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کیا۔ عراقی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں نے اپنے فرانسوی ہم منصب کے ساتھ دفاعی مسائل اور پیرس سے اسلحے کی خرید کے بارے میں مشاورت کی۔ دمشق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عراق، شام میں استحکام کے لئے ایک وسیع سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے۔ ہم نے شام میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے اور اس سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں تبادلہ خیال بھی کیا۔
فواد حسین نے کہا کہ ہم نے ایران-امریکہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ خطے کو جنگ سے دور کرنے کے بارے میں گفتگو کی۔ ہم نے اپنے فرانسوی مہمان کو اس بات کا یقین دلایا کہ بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ پُرامن نتائج اور افہام و تفہیم کے حصول کے لیے ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔ قبل ازیں عراقی وزیر خارجہ نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات کے سلسلے میں انطالیہ ڈپلومیٹک اجلاس میں ایرانی وفد کے سربراہ "سعید خطیب زاده" سے ملاقات کی۔ اس دوران فواد حسین نے ان مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جس سے خطے میں استحکام آئے گا۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماوں نے خطے بالخصوص شام، لبنان اور یمن کی صورت حال کا جائزہ لیا۔