امریکہ بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں کو بند کرے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں چائنا سائبر سیکیورٹی انڈسٹری الائنس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ “امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی گلوبل موبائل اسمارٹ ٹرمینلز پر نگرانی اور چوری کی سرگرمیاں” کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے اس رپورٹ کو نوٹ کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اپ اسٹریم سپلائی چینز میں اپنی اجارہ داری کی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں موبائل فونز اور پورے موبائل انڈسٹری کے ماحولیاتی نظام میں بڑے پیمانے پر اور طویل مدتی نقصان دہ سائبر سرگرمیاں انجام دیں۔یہ پہلو غور طلب ہے کہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ امریکہ دنیا کا سب سے اہم ملک ہے جو سپلائی چین اور موبائل آپریٹرز کے ذریعے سائبر حملے کرتا ہے۔ ہم رپورٹ میں سامنے آنے والی امریکہ کی سائبر سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ متعلقہ سرگرمیوں کو فوری طور پر روکے، خاص طور پر عالمی سپلائی چین کا غلط استعمال کرتے ہوئے نقصان دہ سائبر سرگرمیوں کو بند کرے، اور ذمہ دارانہ انداز میں دنیا کو جواب دے ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔
ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
(جاری ہے)
یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔
فیصلہ واپس لینے کا مطالبہوولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔
'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔