امریکہ بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں کو بند کرے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں چائنا سائبر سیکیورٹی انڈسٹری الائنس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ “امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی گلوبل موبائل اسمارٹ ٹرمینلز پر نگرانی اور چوری کی سرگرمیاں” کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے اس رپورٹ کو نوٹ کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اپ اسٹریم سپلائی چینز میں اپنی اجارہ داری کی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں موبائل فونز اور پورے موبائل انڈسٹری کے ماحولیاتی نظام میں بڑے پیمانے پر اور طویل مدتی نقصان دہ سائبر سرگرمیاں انجام دیں۔یہ پہلو غور طلب ہے کہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ امریکہ دنیا کا سب سے اہم ملک ہے جو سپلائی چین اور موبائل آپریٹرز کے ذریعے سائبر حملے کرتا ہے۔ ہم رپورٹ میں سامنے آنے والی امریکہ کی سائبر سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ متعلقہ سرگرمیوں کو فوری طور پر روکے، خاص طور پر عالمی سپلائی چین کا غلط استعمال کرتے ہوئے نقصان دہ سائبر سرگرمیوں کو بند کرے، اور ذمہ دارانہ انداز میں دنیا کو جواب دے ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
افغانستان کی طالبان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کئی صوبوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں انٹرنیٹ پابندی شمالی افغانستان کے پانچ بڑے صوبوں قندوز، بدخشاں، بغلان، تخار اور بلخ میں نافذ العمل ہوگی۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندی فی الحال صرف فائبر آپٹک انٹرنیٹ کنکشنز پر ہوگی موبائل فون کے ڈیٹا پیکجز کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی سہولت فی الحال دستیاب رہے گی۔
طالبان حکام کی جانب سے کاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان صوبوں میں فائبر کنکشن منقطع کر دیے گئے ہیں۔ جس کے باعث گھروں، دفاتر اور کاروباری مراکز میں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہوگا۔
طالبان حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ضروریات کے لیے متبادل فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے اخلاقی ضابطوں پر مشتمل قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت خواتین کے لیے چہرہ ڈھانپنا اور مردوں کے لیے داڑھی رکھنا لازمی جب کہ عوامی مقامات پر موسیقی چلانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔
طالبان نے 2021 کو اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالا اور تب سے خواتین کے ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں پر پابندی عائد ہے۔
ملک میں خواتین کے بیوٹی پارلرز بھی بند کردیئے گئے ہیں اور بڑی عمر کی لڑکیوں پر مدرسے جانے پر بھی پابندی ہے۔